دی ہیگ کی فوجداری عدالت میں کینیٹا کی پیشی
7 اکتوبر 2014گزشتہ برس ستمبر میں صدر اوھورو کینیاٹا اور نائب صدر ولیم روٹو پر دی ہیگ کی بین الاقوامی فوجداری عدالت یا انٹر نیشنل کرمنل کورٹ نے انسانیت کے خلاف جرائم کے سلسلے میں فرد جرم عائد کر دی تھی۔
افريقی ملک کینیا کے صدر کی دی ہیگ کی فوجداری عدالت میں پیشی کو ایک تاریخی واقعہ قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ پہلی بار کسی ملک کا صدر اس ٹریبونل کے سامنے اپنے دور صدارت کے دوران پیش ہونے جا رہا ہے۔ صدر اوھورو کینیاٹا نے ملک سے اپنی غیر حاضری کے دوران کینیا کے نائب صدر کو عارضی طور پر ملک کی سالمیت اور خود مختاری کی حفاظت کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق صدر کینیاٹا کینیا سے ایک نجی مسافر کی حیثیت سے معمول کی فلائٹ سے ایمرسٹرڈم کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔ پرواز سے قبل نائیروبی ایئر پورٹ پر مختصر تعداد میں ان کے حامی انہیں الوداع کہنے کے لیے موجود تھے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ذرائع کے مطابق صدر کینیاٹا کے ہمراہ اُن کی اہلیہ اور بیٹی بھی ایمرسٹر ڈم پہنچ رہی ہیں۔ ان کے علاوہ چھ اراکین پارلیمان اور تین وزراء پر مشتمل ایک وفد بھی کینیاٹا کے ساتھ روانہ ہوا ہے۔
مقامی اخباروں کی رپورٹ کے مطابق کینیاٹا نے گزشتہ روز یعنی پیر کو کینیا کی قومی سلامتی کونسل کے اراکین کے ساتھ ملاقات کی تھی اور اپنی ملک سے غیر موجودگی کے دوران ملکی سلامتی کی صورتحال کے بارے میں بات چیت کی تھی۔ کینیا کے نائب صدر ولیم روٹو نے حکومتی سربراہ کی حیثیت سے عارضی طور پر ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ کینیٹا اور روٹو دونوں سیاسستدانوں پر 2007 ء کے صدارتی انتخابات کے بعد ملک میں تشدد اکسانے ، قتل کی منصوبہ بندی کرنے اور کمیشن لینے جیسے سنگین الزامات عائد ہیں۔ مشرقی افریقہ کے اس ملک میں ان سیاستدانوں کی پھیلائی ہوئی مبينہ بدامنی کے نتیجے میں 1200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ نصف ملین افراد بے گھر بھی ہوئے تھے۔ اس کے باوجود کینياٹا اور روٹو دونوں نے 2013 ء کے انتخابات کے لیے متحد ہو کر مہم شروع کی اور دونوں نے الیکشن میں کامیابی بھی حاصل کر لی۔ سنگین جنگی جرائم کے ان دونوں ملزموں نے خود کو قومی یکجہتی اور اتحاد کا نمونہ بنا کر پیش کیا اور اپنی سیاسی مہم میں کامیاب رہے۔
دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) میں انسانیت کے خلاف جرائم کے اس مقدمے کی سماعت بدھ آٹھ اکتوبر کو ہوگی جس میں یہ طے کیا جائے گا کہ آیا یہ مقدمہ قابلِ سماعت ہے یا نہیں۔
ڈی پی اے کے مطابق اس سماعت میں وکلائے استغاثہ کینیا کی حکومت پر شواہد چھپانے کا الزام عائد کر سکتے ہیں جبکہ وکلائے صفائی ناکافی ثبوتوں کی بنا پر مقدمہ خارج کرنے کی استدعا کر سکتے ہیں۔