ذوالقرنین باہر، پاکستانی ٹیم مزید مشکلات کا شکار
17 اگست 2010اوول ٹیسٹ سے قبل وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر کا انجری کے باعث سیریز سے باہر ہونا، پاکستانی ٹیم کے لئے ایک دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ پاکستان اورانگلینڈ کے مابین چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے سلسلے میں تیسرا ٹیسٹ میچ اوول میں بدھ کے روز شروع ہوگا۔
پیر کو پاکستانی کرکٹ بورڈ نے تصدیق کردی ہے کہ نوجوان وکٹ کیپر بیٹسمین ذوالقرنین حیدر انگلی میں فریکچر کے باعث سیریز سے باہر ہو گئے ہیں اور وہ پاکستان واپس جا رہے ہیں۔
رواں سیریز کے دوران دوسرے ٹیسٹ میچ میں اگرچہ پاکستان شکست سے دوچار ہوا تھا لیکن اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے 24 سالہ حیدر نے میچ کی دوسری اننگز میں 88 رنز بنا کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا تھا۔ ابھی تک اس سیریز میں یہ کسی بھی پاکستانی کھلاڑی کا ایک اننگز میں انفرادی طور پر سب سے زیادہ سکور ہے۔
ذوالقرنین حیدر کے ٹیسٹ سیریز سے باہر ہونے کے نتیجے میں پاکستانی ٹیم کے نائب کپتان کامران اکمل اب اوول ٹیسٹ میں ایک مرتبہ پھر شریک ہوں گے۔ پاکستانی کرکٹ بورڈ نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ حیدر کی جگہ پر کسی متبادل وکٹ کیپرکو پاکستان سے نہیں بلوایا جا رہا۔
انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران اکمل کی ناقص وکٹ کیپنگ اور بیٹنگ کے بعد حیدر کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں چانس دیا گیا تھا۔ اگرچہ حیدر نے بھی اس میچ میں تین کیچ گرائے لیکن بلے کے ساتھ ان کی کارکردگی دلفریب رہی۔
اب تک انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف کھیلے گئے دونوں ٹیسٹ میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ تیسرا ٹیسٹ پاکستانی ٹیم کے لئے نہایت اہم قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ پاکستانی نوجوان ٹیم کے پاس سیریز میں واپس آنے کا یہ آخری موقع ہو گا۔
دوسری طرف محمد یوسف نے کہا ہے کہ وہ ٹیسٹ میچوں کے لئے ابھی تک مکمل فٹ نہیں ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی ایک ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ فرسٹ کلاس اور ٹیسٹ میچوں میں فرق ہوتا ہے اور ٹیسٹ میچوں میں فٹنس کا معیار مختلف ہے تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اپنے تجربے کی مدد سے مشکلات میں گھری پاکستانی کرکٹ ٹیم کے لئے اپنا کردار احسن طریقے سے نبھانے کی کوشش کریں گے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: افسر اعوان