ذیابیطس کے مریضوں میں خون کے سرطان کے خطرات کے اسباب
16 جولائی 2013طبی ماہرین یہ اندازہ لگا چُکے ہیں کہ ذیابیطس ٹائپ 2 کا تعلق لیوکیمیا یا ابیضاض اور لمپفوما سے ہے۔ یہ دونوں خون کے سرطان کی اقسام ہیں۔ تاہم محققین اب تک اس کی وجوہات کا پتہ نہیں چلا سکے۔ اس حوالے سے ایک تازہ ترین مطالعاتی جائزہ یہ بتاتا ہے کہ ممکنہ طور پر ڈی این اے کا نقص اس امر کی وضاحت کر سکتا ہے کہ دیگر انسانوں کے مقابلے میں ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریضوں پر خون کے سرطان کا عارضہ کیوں زیادہ حملہ کرتا ہے۔
فرانس اور برطانیہ کے محققین نے ساڑھے سات ہزار افراد کے خون کے نمونوں کا معائنہ کیا۔ ان میں ذیابیطس ٹائپ 2 میں مبتلا دو ہزار دو سو مریض بھی شامل تھے۔ اس معائنے سے محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ذیابیطس ٹائپ 2 کے شکار مریضوں میں خون کے سرطان جیسے موذی عارضے کے حملے زیادہ ہونے کی وجہ سیلولر میوٹیشن جسے ’کلونل موزیک ایونٹس CME,s بھی کہا جاتا ہے ہو سکتی ہے۔
سیلولر میوٹیشن کا مطلب ہے، خلیاتی طفرہ، یعنی وراثتی مادے میں موجود جینز کی ترتیب میں پیدا ہونے والی کسی بھی قسم کی پیدائشی یا بعد از پیدائش ترمیم یا تبدیلی۔ یہ وہ نقائص ہیں جس کے نتیجے میں خون کے اندر چند سیلز کی اضافی تعداد پائی جاتی ہے جبکہ جینیاتی کوڈ سے متعلق سیلز کی کمی نظر آتی ہے۔
طبی جریدے ’دی جرنل نیچر جینیٹکس‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں محققین نے کہا ہے کہ عام طور سے CME,s جوان لوگوں میں بہت کم پائے جاتے ہیں تاہم ڈھلتی ہوئی عمر کے ساتھ ساتھ یہ عام ہوتے جاتے ہیں۔
ماضی میں ہونے والی تحقیق کے نتائج کے مطابق 70 سال سے زائد عمر کے قریب دو فیصد افراد میں یہ میوٹیشنز پائے جاتے ہیں جن کے سبب ان میں خون کے سرطان کے خطرات دس گنا زیادہ ہوتے ہیں۔ تاہم نئے مطالعاتی جائزے کے مطابق ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریضوں میں CME,s کی مقدار صحت مند افراد کے مقابلے میں چار گنا زیادہ پائی گئی۔ ایسے مریضوں میں گردے کے ناکارہ ہونے، آنکھوں کے امراض اور دل کے مرض کا تناسب کافی زیادہ دیکھا گیا ہے۔
ایمپیریل کالج لندن کے اسکول آف پبلک ہیلتھ سے تعلق رکھنے والے محقق فیلپ فروگوئل کا کہنا ہے کہ ذیابیطس ٹائپ 2 انسانوں کو تیزی سے ضعیف یا بوڑھا کر دیتا ہے۔ اس لیے ان افراد میں اُن جیناتی نقائص پیدا ہونے کے امکانات بھی بہت بڑھ جاتے ہیں، جن کا تعلق بڑھتی ہوئی عمر سے ہوتا ہے۔ ان کے بقول،’ یہ مطالعہ جزوی طور پر اس وضاحت میں مدد دے گا کہ ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریضوں میں بلڈ کینسر یا خون کے سرطان کے امکانات کیوں زیادہ پائے جاتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 347 ملین افراد ذیابیطس کے مرض کا شکار ہیں۔ ان میں 90 فیصد ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔ یہ عارضہ بچپن یا سِن بلوغت میں ہی جنم لیتا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ موٹاپا اور کاہلی یا سستی والا لائف اسٹائل ہوتی ہے۔