1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

راجر فیڈرر لگارتا پانچویں مرتبہ یو ایس اوپن چیمپئن

Adnan Ishaq9 ستمبر 2008

فیڈر کا یہ اس سال کا پہلا گرینڈ سیلم ہے اور مجموعی طور پریہ ان کے کیرئر کا تیرہواں گرینڈ سلیم ہے۔ عالمی ریکارڈ چودہ گرینڈ سیلم کا ہے۔

راجرفیڈرر ٹرافی چومتے ہوئےتصویر: AP

یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ آج اپنے اختتام کو پہنچی ۔ مردوں کے فائنل مقابلے میں سوئٹزرلینڈ کے راجر فیڈرر نے برطانیہ کے اینڈی مرے کو6,2 - 7,5 - 6,2 سے شکست دی ۔ اس طرح انہوں نے اس سال کا پہلا گرینڈ سیلم حاصل کیا اور مجموعی طورپر یہ ان کے کیریئر کا تیرہواں گرینڈ سلیم ہے۔ عالمی ریکارڈ چودہ گرینڈ سیلم کا ہے جو امریکی کھلاڑی Pete Sampras کے پاس ہے۔ ساتھ ہی فیڈررٹینس کی تاریخ میں دوسرے کھلاڑی ہیں کہ جنہوں نے لگاتار پانچ مرتبہ یو ایس اوپن ٹورنامنٹ جیتا۔ اس سے قبل یہ اعزازامریکہ کے کھلاڑی Bill Tilden کے پاس تھا۔ اپنی جیت پر فیڈرر نے کہا کہ یہ لمحہ میرے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور میرے کیریئر کے یادگار لمحات میں سے ایک ہے۔


دوسری جانبAndy Murray میچ کے شروع ہی سے مشکلات کا شکار دکھائی دیئے تھے۔ جو کھیل انہوں نے سیمی فائنل میں پیش کیا تھا آج وہ کھیل نہ دکھائی دیا ۔Murray نے سیمی فائنل میں اسپین کے رافائیل ناڈال کے خلاف شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناڈال کو شکست دے کرسب کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ اینڈی مرے یو ایس اوپن کے فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ اگر اینڈی مرے فائنل جیتنے میں کامیاب ہو جاتےتو سن انیس سو چھتیس کے بعد وہ یو ایس اوپن جیتنے والے پہلے کھلاڑی ہوتے۔ اس سے قبل سن انیس سو چھتیس میں فریڈ پیری نے یو ایس اوپن جیتا تھا۔

سرینا ولیمز چیمپئن بننے کے بعدتصویر: AP

اس سے قبل خواتین کے فائنل میں عالمی سطح پرچوتھے نمبر کی امریکی کھلاڑی سیرینا ولیمز نے سربیا کی ژیلینا یانکووچ کے خلاف اسٹریٹ سیٹس میں کامیابی حاصل کرتے ہوئےاپنےکیرئیر کا نواں گرینڈ سلیم ٹائٹل جیت لیا۔ امریکی اسٹار کی فتح کا اسکور چھ چار اور سات پانچ رہا۔

اس کامیابی کے ساتھ ہی سیرینا نے خواتین کی عالمی رینکنگ میں ایک مرتبہ پھر ٹاپ پوزیشن حاصل کرلی ہے۔ چھبیس سالہ سیرینا کا یہ تیسرا یو ایس اوپن ٹائٹل ہے۔ وہ اس سے قبل 1999 اور 2002 میں بھی یہ ٹائٹل جیت چکی ہیں۔







ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں