ہسپانوی کھلاڑی رافائل نادال نے فرنچ اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کا فائنل جیت لیا ہے۔ انہوں نے فائنل میں عالمی نمبر سات ڈومینیک تھیِم کو شکست دی۔
اشتہار
آج اتوار 10 جون کو رافائل نادال اس فتح کے ساتھ فرنچ اوپن ٹورنامنٹ 11 مرتبہ اپنے نام کرنے کا ریکارڈ بنانے میں بھی کامیاب رہے ہیں۔ عالمی نمبر ایک رافائل کا یہ 17واں گرینڈ سلام ٹائٹل ہے۔ اس کے ساتھ ہی 32 سالہ نادال اب اپنے حریف سوئس کھلاڑی راجر فیڈرر سے فقط تین گرینڈ سلیم ٹائٹل کی دوری پر ہیں۔
فرنچ اوپن کے حتمی راؤنڈ سے قبل رافائل زخمی ہو گئے تھے اور خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے کہ شاید وہ اس ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائیں، تاہم انہوں نے اپنی فتح کا ہدف با آسانی حاصل کر لیا۔ اتوار کے روز ہوئے فائنل میں انہوں نے اپنے مدمقامل تھیم کو چھ چار، چھ تین اور چھ دو سے شکست دی۔
میچ کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ فرنچ اوپن کا ٹائٹل گیارہ مرتبہ جیتنے کا ’انہوں نے خواب بھی نہیں دیکھا تھا۔‘
اس سے قبل فرنچ اوپن میں گزشتہ روز خواتین کے فائنل میں سیمونے ہالیپ نے سلوانے سٹیفنز کو تین چھ، چھ چار اور چھ ایک سے شکست دی۔
ومبلڈن اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کی چیمپئین خواتین کھلاڑی
ومبلڈن اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے رواں برس کے فائنل میچ میں امریکی ٹینس اسٹار وینس ولیمز کو اسپین کی ابھرتی ہوئی نوجوان کھلاڑی گاربینے مُوگوروسا کا سامنا تھا۔ مُوگوروسا نے آسانی کے ساتھ یہ فائنل میچ جیت لیا۔
تصویر: Reuters/M. Childs
گاربینے مُوگوروسا
اسپین کی گاربینے موگوروسا نے آج پندرہ جون سن 2017 کو اپنا دوسرا گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتا ہے۔ وہ سن 2015 میں ومبلڈن کا فائنل میچ سیرینا ولیمز سے ہار گئی تھیں۔ سن 2016 میں اُنہوں نے فرنچ اوپن کے فائنل میں سیرینا ولیمز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔ وہ دوسری ہسپانوی خاتون کھلاڑی ہیں جنہوں نے ومبلڈن جیتا ہے۔
تصویر: Reuters/M. Childs
وینس ولیمز
ٹینس کی عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی وینس ولیمز آج نویں بار ومبلڈن فائنل کھیلنے کے لیے کورٹ میں اتریں لیکن وہ جیت نہیں سکیں۔ وینس نے ومبلڈن میں پہلی جیت سن 2000 میں حاصل کی تھی۔ وہ پانچ مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیت چکی ہیں۔
تصویر: Reuters/T. O'Brien
سیرینا ولیمز
سن 2016 میں سیرینا ولیمز 35 سال کی تھیں جب اُنہوں نے سب سے زیادہ عمر میں ومبلڈن ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ وہ ٹینس کے اوپن دور میں سب سے زیادہ چوبیس گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیت چکی ہیں۔ رواں برس وہ اپنے پہلے بچے کی ولادت کی منتظر ہیں، اس باعث ٹینس سے کنارہ کش ہیں۔ سیرینا، آج کا فائنل میچ کھیلنے والی وینس ولیمز کی چھوٹی بہن ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Couldridge
اسٹیفی گراف
تاریخ ساز جرمن کھلاڑی اسٹیفی گراف نے سن 1988 میں پہلی مرتبہ ومبلڈن چیمپئن شپ جیتی۔ وہ سات مرتبہ لندن میں کھیلے جانے اس ٹورنامنٹ میں فتح مند رہی تھیں۔ اپنے کیریر میں وہ بائیس گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے کا ریکارڈ رکھتی تھیں، جسے سیرینا ولیمز توڑ چکی ہیں۔ گراف نے سن 1988 کی اولمپک گیمز میں بھی سونے کا تمغہ حاصل کیا۔
تصویر: picture alliance/Photoshot
ماریا شاراپووا
روس سے تعلق رکھنے والی ماریا شارا پووا نے ومبلڈن کی ٹرافی سن 2004 میں جیتی تھی۔ سن 2005 میں وہ اٹھارہ برس کی عمر میں عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھیں۔ شارا پووا پانچ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے کا اعزاز رکھتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/V. Donev
پیٹرا کوویٹووا
چیک ری پبلک کی پٹرا کویٹووا اپنے بائیں ہاتھ سے کھیلے جانے والے اسٹروک کے لیے مشہور ہیں۔ کویٹووا دو بار سن 2011 اور سن 2014 میں ومبلڈن کی چیمپئن شپ جیتنے میں کامیاب رہی تھیں۔ گزشتہ برس انہیں چاقو کے ایک حملے میں زخمی کر دیا گیا تھا۔
تصویر: REUTERS
برطانوی ٹینس اسٹار جوہانا کونٹا
سن 2017 میں ہونے والی عالمی رینکنگ کے مطابق جوہانا کونٹا چھٹے نمبر پر ہیں۔ جوہانا کونٹا وہ پہلی خاتون برطانوی ٹینس کھلاڑی ہیں جنہوں نے 39 سال بعد پہلی بار ومبلڈن کے سیمی فائنل کےلئے کوالیفائی کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/A.Dennis
7 تصاویر1 | 7
ہالیپ سن 1978ء میں ورجینیا روزیکی کے بعد رومانیہ سے تعلق رکھنے والی پہلی کھلاڑی ہیں، جو گرینڈ سلام جیتنے میں کامیاب رہی ہیں۔ ہالیپ گزشتہ تین گرینڈ سلام مقابلوں میں فائنل تک تو پہنچنے میں کامیاب ہوئیں تھیں، تاہم ٹائٹل اپنے نام کرنے میں ناکام رہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ عالمی رینکنگ میں ہالیپ نمبر ایک ہیں، تاہم اب تک وہ کوئی گرینڈ سلام اپنے نام نہیں کر پائی تھیں۔
اس فتح کے بعد ان کا کہنا تھا، ’’میرے خیال میں میرے لیے یہ گرینڈ سلام جیتنا انتہائی اہم تھا، کیوں کہ جب آپ کہتے ہیں کہ آپ عالمی نمبر ایک ہیں، مگر آپ نے کوئی گرینڈ سلام نہیں جیتا، تو یہ حقیقی نمبر ایک ہونا نہیں ہوتا۔ اب مجھے اپنے خاص ہونے کا احساس ہو رہا ہے کہ میں واقعی نمبر ایک ہونے کے لائق تھی۔ اب میں واقعی نمبر ایک ہوں۔‘‘