1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

راکٹ حملے کے جواب میں غزہ پٹی پر اسرائیلی فضائی کارروائی

عاطف توقیر28 اکتوبر 2013

اسرائیلی فضائیہ نے شمالی غزہ پٹی میں عسکریت پسندوں کے ایک ٹھکانے پر فضائی حملہ کیا ہے۔ یہ کارروائی غزہ سے اسرائیلی علاقوں میں داغے جانے والے راکٹوں کے جواب میں کی گئی۔

تصویر: picture alliance/landov

خبر رساں ادارے AFP نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ عسکریت پسندوں کی جانب سے اسرائیلی علاقوں پر راکٹ حملوں کے چند ہی گھنٹے بعد اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے غزہ کے شمالی علاقے کو نشانہ بنایا۔ عینی شاہدین کے مطابق لڑاکا طیاروں نے اس حملے میں حماس کے ایک عسکری تربیتی مرکز کو نشانہ بنایا۔

اس سے قبل پیر ہی کو غزہ پٹی سے اسرائیلی علاقوں پر دو راکٹ فائر کیے گئے، جن میں سے ایک کو اسرائیلی کے میزائل شکن نظام ڈوم نے مار گرایا جب کے دوسرا راکٹ سمندر میں جا گرا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اس حملے کے چند ہی گھنٹوں بعد اسرائیلی فضائیہ نے اس جگہ کو نشانہ بنایا جہاں سے یہ راکٹ فائر کیے گئے تھے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق فضائیہ نے راکٹ داغنے کی دو ٹیوبز تباہ کیں۔ تاہم فوجی بیان کے مطابق اس حملے میں کوئی شخص ہلاک نہیں ہوا۔

اسرائیلی میزائیل شکن نظام ڈوم نے ملکی حدود میں داخل ہونے والے ایک راکٹ کو مار گرایاتصویر: Getty Images/AFP

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حماس کے زیر انتظام غزہ پٹی سے پیر کی علی الصبح یہ راکٹ اسرائیلی علاقوں کی جانب داغے گئے۔ اس حملے کی ذمہ داری فی الحال کسی گروپ یا تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔

اے ایف پی کا کہنا ہے کہ اس حملے کی وجہ فلسیطنی انتظامیہ اور اسرائیل کے درمیان جاری امن مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطینی انتظامیہ کے درمیان براہ راست امن مذاکرات رواں برس جولائی سے جاری ہیں۔ اسی مذاکراتی سلسلے کے نتیجے میں رواں ہفتے اسرائیل مزید 26 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر رہا ہے۔

اس سے قبل حماس کی جانب سے فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ امن مذاکرات ختم کر کے فلسطین میں متفقہ حکومت کا قیام عمل میں لائیں۔ حماس کی جانب سے اسرائیل کے خلاف مکمل جنگ کے اشارے بھی دیے گیے ہیں۔ گزشتہ ہفتے حماس نے غزہ پٹی سے اسرائیل پہنچنے والی ایک سرنگ کی تعمیر کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔ اسرائیلی حکام کے مطابق اس سرنگ کا مقصد اسرائیل میں داخل ہو کر فوجیوں اور دیگر افراد کو اغوا کرنا یا بم نصب کرنا تھا۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں