راہول گاندھی سیاسی بصیرت سے عاری : وکی لیکس
5 ستمبر 2011وکی لیکس کے ذریعے ریلیز ہونے والے امریکی سفارت خانے کے خفیہ مراسلے میں بھارت کے اس ممکنہ وزیر اعظم کو ایک خالی صندوق ’An Empty Suit’ یا سیاسی سوجھ بوجھ سے ناآشنا قرار دیا گیا ہے۔ یہ خفیہ پیغام چار سال قبل بھارتی دارالحکومت میں مقیم اس وقت کے امریکی سفیر ڈیوڈ ملفورڈ (David Mulford) نے روانہ کیا تھا۔
راہول گاندھی اس وقت بھارت میں حکمران سیاسی جماعت کانگریس کے نوجوانوں کے امور کے شعبے کے سیکرٹری جنرل ہیں۔ اس عہدے پر انہیں سن 2007 میں تعینات کیا گیا تھا۔ راہول گاندھی کی اس تعیناتی کو بھارت میں کانگریس پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی کے ممکنہ جانشین کے طور پر لیا گیا تھا۔ گزشتہ چار سال سے وہ بھارتی نوجوانوں کے لیے سرگرم اور فعال ہیں۔ کئی ریلیوں میں شرکت کے ساتھ ساتھ وہ غریب کسانوں کی حالت زار کو بہتر بنانے پر بھی توجہ دیتے ہیں۔
چار سال قبل یہ مراسلہ خفیہ تھا لیکن اب عام ہو چکا ہے اور اس پر امریکی سفیر ڈیوڈ ملفورڈ کے دستخط موجود ہیں۔ امریکی سفیر نے اپنے خط میں یہ تحریر کیا تھا کہ راہول گاندھی کو بھارت میں بیشتر سیاسی دانشور اور اصحاحب رائے سیاسی دانش سے عاری سمجھتے ہوئے ایک خالی صندوق سے تعبیر کرتے ہیں۔ ملفورڈ کا یہ بھی تحریر کرنا تھا کہ یہ اب راہول گاندھی پر منحصر ہے کہ وہ ایسے خدشات کو کس انداز میں ختم کرتے ہیں۔
اپنے مراسلے میں امریکی سفارت کار نے یہ بھی تحریر کیا کہ راہول گاندھی کو مستقبل میں عزم، حوصلے، بردباری، فہم و فراست اور ٹھہراؤ کا مظاہرہ کرنے کے علاوہ بھارتی سیاست کے بے رحمانہ اور غیر شائستہ رویوں کو بھی اپنانا ہو گا۔ مراسلے میں امریکی سفیر نے اپنا خیال ظاہر کرتے ہوئے لکھا کہ وہ سیاسی خاندان کے فرد ہونے پر وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھال سکتے ہیں لیکن ان کے ایک کامیاب سیاستدان ہونے پر سوالیہ نشان موجود ہے۔ بھارتی میڈیا کے نزدیک راہول گاندھی تاحال میڈیا کا سامنا کرنے میں گھبراہٹ کا شکار ہو جاتے ہیں۔
راہول گاندھی سابق بھارتی وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو کی بیٹی اور آنجہانی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے پوتے اور وزیر اعظم راجیو گاندھی کے صاحبزادے ہیں۔ سن 2009 کے عام انتخابات میں کانگریس پارٹی کی کامیابی کے بعد انہیں وزرت کی پیشکش بھی کی گئی تھی، جسے انہوں نے قبول نہیں کیا تھا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: مقبول ملک