1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رشدی کا جے پور ادبی میلے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

21 جنوری 2012

متنازعہ برطانوی مصنف سلمان رشدی نے بھارت کے مؤقر ادبی میلے ’جے پور لٹریری فیسٹیول‘ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میلے میں شرکت کے حوالے سے رشدی کو شدید مزاحمت کا سامنا تھا۔

سلمان رشدیتصویر: AP

اپنے ایک بیان میں سلمان رشدی نے کہا کہ انہیں بھارتی انٹیلیجنس ایجنسیوں سے ایسی اطلاعات ملیں کہ ان کو قتل کرنے کے لیے پیشہ ور قاتلوں کی خدمات حاصل کی جا چکی تھیں۔ ان کا کہنا تھا، ’مہاراشٹر اور راجھستان کے انٹیلیجنس ذرائع کے مطابق مجھے مارنے کے لیے قاتلوں کو رقم دی گئی تھی۔ گو کہ ان ذرائع کے درست ہونے پر یقین نہیں کیا جا سکتا، تاہم ایسی صورت حال میں بھارت جانا نہ صرف میرے اہل خانہ کے ساتھ زیادتی ہوتی بلکہ میلے میں شرکت کرنے والوں اور وہاں آنے والے ادیبوں کے ساتھ بھی زیادتی ہوتی۔‘ رشدی کے مطابق انہیں بھارت نہ جا پانے پر بہت دکھ ہے۔

خیال رہے کہ 1989 میں ایرانی رہنما آیت اللہ خمینی نے سلمان رشدی کو متنازعہ کتاب ’سیٹینک ورسز‘ تحریر کرنے پر واجب القتل ہونے کا فتویٰ جاری کیا تھا۔ بھارتی نژاد رشدی برطانیہ میں بھی سکیورٹی کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ رشدی کو ان کی ایک اور کتاب ’مڈ نائٹ چلڈرن‘ پر بکرز پرائز بھی دیا جا چکا ہے۔

رشدی کے مطابق وہ میلے میں ویڈیو لِنک کے ذریعے خطاب کریں گے۔

رشدی کے مطابق انہیں بھارت نہ جا پانے پر بہت دکھ ہےتصویر: AP

اس میلے میں شرکت کے حوالے سے سلمان رشدی کو بھارت کے شدت پسند مسلمان حلقوں اور تنظیموں کی جانب سے دھمکیاں بھی دی جا رہی تھیں۔ بھارتی حکومت نے رشدی کی آمد کے پیش نظر میلے میں سخت ترین حفاظتی انتظامات کیے تھے۔

برطانوی مصنف اور میلے کے منتظمین میں سے ایک، ولیم ڈیلرمپل نے میلے میں رشدی کی عدم شرکت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ رشدی آئندہ برس اس میلے میں آ سکیں گے۔

جے پور کا ادبی میلہ جنوبی ایشیا کا اہم ترین ادبی میلہ مانا جانے لگا ہے۔ اس برس اس میلے میں دو سو ساٹھ سے زائد ادیب شرکت کر رہے ہیں۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄  خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں