1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رمادی اور پالمیرا کی طرف داعش کی کامیاب پیشقدمی

عاطف بلوچ16 مئی 2015

انتہا پسند گروہ ’اسلامک اسٹیٹُ‘ کے شدت پسند ایک طرف عراق میں کامیاب پیشقدمی کرتے ہوئے رمادی میں داخل ہو گئے ہیں جبکہ دوسری طرف شام میں انہوں نے پالمیرا کی طرف بڑھتے ہوئے تئیس شہریوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

تصویر: picture alliance/AP Photo

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے حوالے سے ہفتے کے دن بتایا ہے کہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ (داعش) کے جنگجو عراقی صوبے انبار کے دارالحکومت رمادی میں داخل ہو چکے ہیں، جہاں انہوں نے حکومتی صدر دفاتر پر اپنا سیاہ پرچم لہرا دیا ہے۔ حکومتی ذرائع نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ یہ جہادی شہر کے نوّے فیصد علاقے پر قابض ہو چکے ہیں۔ ایک اعلیٰ پولیس اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا، ’’اسلامک اسٹیٹ کے شدت پسندوں نے رمادی کے مرکزی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ انہوں نے انبار کے پولیس ہیڈ کوارٹرز پر اپنا پرچم لہرا دیا ہے۔‘‘

بتایا گیا ہے کہ ان جہادیوں نے رمادی پر چڑھائی کرتے ہوئے خود کش کار بم دھماکے کیے اور اپنی پوری طاقت کے ساتھ عراقی فورسز کو پسپا کر دیا ہے۔ بدھ کو شروع کی جانے والی اس کارروائی کے نتیجے میں اب تک 73 عراقی فوجی جبکہ 65 جنگجو مارے جا چکے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ عراقی فورسز کو اس لڑائی میں نہ صرف مقامی شیعہ ملیشیا فائٹرز کی حمایت حاصل ہے بلکہ امریکی اتحادی فضائیہ بھی انہیں تعاون فراہم کر رہی ہے۔ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی طرف سے رمادی پر یہ کامیاب چڑھائی رواں برس کے دوران ان کی ایک بڑی کامیابی تصور کی جا رہی ہے۔

عراقی حکام نے البتہ کہا ہے کہ رمادی ابھی تک مکمل طور پر جہادیوں کے کنٹرول میں نہیں گیا ہے۔ عراقی میڈیا کے مطابق اس اہم شہر میں جنگجوؤں کو پسپا کرنے کے لیے بھرپور جوابی کارروائی جاری ہے۔ عراقی فورسز کو بیجی کے علاقے میں بھی جنگجوؤں کے حملوں کا سامنا ہے جبکہ موصل مکمل طور پر حکومتی فورسز کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے۔

دوہزار سالہ پرانا قدیمی نخلستانی شہر پالمیرا یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں بھی شامل ہےتصویر: Getty Images/AFP/J. Eid

اسی اثناء میں نائب امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعے کے دن عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی کو ٹیلی فون پر یقین دہانی کرائی کہ اس لڑائی میں کامیابی کے لیے عراقی فورسز کو جلد ہی اسلحہ فراہم کیا جائے گا۔

ادھر شام میں ان جہادیوں نے تاریخی شہر پالمیرا کی طرف پیشقدمی کرتے ہوئے نواحی گاؤں امیریہ میں تئیس افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ لندن میں قائم غیر سرکاری ادارے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے سربراہ رامی عبدالرحمان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ ایسے خدشات پیدا ہو گئے ہیں کہ یہ جہادی جلد ہی پالمیرا میں داخل ہونے میں کامیاب ہو جائیں گے اور وہ اس دوہزار سالہ پرانے قدیمی نخلستانی شہر کو بھی تباہ کر دیں گے۔

شامی فوج نے عہد کیا ہے کہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کو پالمیرا پر قبضہ کرنے سے روکا جائے گا۔ اس شہر میں 35 ہزار افراد آباد ہیں جبکہ اس کے نواحی علاقوں میں بھی اتنی ہی آبادی سکونت پذیر ہے۔ صوبہ حمص کے حکام نے کہا ہے کہ جہادیوں کی پیشقدمی کو روکنے کے لیے اضافی فوجی دستے روانہ کر دیے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ شامی فضائیہ ان جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر بمباری کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں