1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایٹمی طاقتوں کے درمیان تصادم کا خطرہ بڑھ رہا ہے، شوئیگو

24 جنوری 2025

روس کے ایک اعلیٰ سکیورٹی اہلکار سرگئی شوئیگو نے جمعہ کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں ایٹمی طاقتوں کے درمیان مسلح تصادم کے خطرات سے خبردار کیا ہے۔

ماسکو کے ریڈ اسکوائر میں 2024 ء میں ہونے والی ایک ملٹری پریڈ کے دوران
روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور روس کے سابق وزیر دفاع سرگئی شوئیگوتصویر: Mikhail Klimentye/REUTERS

سرگئی شوئیگو، صدر ولادیمیر پوٹن کی سکیورٹی کونسل کے سکریٹری ہیں اور ماضی میں روس کے وزیر دفاع بھی رہ چُکے ہیں۔ انہوں نے نیوز ایجنسی TASS کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا، '' دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے تنازعات اور جغرافیائی سیاسی دشمنی میں اضافے سے ریاستوں کے درمیان پرتشدد تصادم کے خطرات بڑھ گئے ہیں اور اس تصادم کا جوہری طاقتیں بھی حصہ بن سکتی ہیں۔‘‘

جرمن فوج لیتھوانیا میں تعینات کی جائے گی

02:12

This browser does not support the video element.

روس: صدر پوٹن کا جوہری ڈیٹرینس کا نیا نظریہ کیا ہے؟

نیٹو کا روس پر جوابی الزام

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے مذکورہ روسی الزامات کے جواب میں کہا ہے کہ دراصل روس ہی کشیدگی میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔ اس تناظر میں نیٹو نے 2023 ء میں اُس روسی اقدام کا خاص طور سے ذکر کیا جس میں ماسکو نے اعلان کیا تھا کہ روس اپنے اتحادی ملک بیلاروس میں ''ٹیکٹیکل نیوکلئیر ہتھیار‘‘ تعینات کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ بیلاروس کی سرحد نیٹو کے تین رکن ممالک کی سرحدوں سے ملتی ہے۔

صدر پوٹن نے جوہری تجربات کرنے پر عائد پابندی ہٹا دی

2024 ء میں شوئیگو کا فوجی سازو سامان بنانے والی روسی فیکٹری کا دورہتصویر: Vadim Savitsky/Russian Defence Ministry/dpa/picture alliance

اُدھر روسی سکیورٹی کونسل کے سکریٹری اور سابق وزیر دفاع شوئیگو نے کہا کہ ان کا ملک جس نے فروری 2022ء میں ہزاروں فوجیوں پر مشتمل دستے یوکرین بھیجے تھے، اور روس اور اس کا تحادی بیلاروس خطے کو داخلی طور پر غیر مستحکم کرنے کی مغربی طاقتوں کی کوششوں کے خلاف حفاظتی اقدامات کرنا چاہتے تھے۔ شوئیگو نے اس امر کا اعادہ کیا بیلا روس اب روس کے جوہری ہتھیاروں کے سائے میں محفوظ ہے۔ یہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی طرف سے گذشتہ برس جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق روسی نظریے میں تبدیلی کے اعلان کے نتائج تھے۔

اینونیمس ہیکر گروپ کا روس کے خلاف اعلان جنگ

04:51

This browser does not support the video element.

روسی یوکرینی جنگ: پوٹن کی جوہری طاقت میں اضافے کی دھمکی

 

2023 ء میں سابق روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے ایران کا دورہ کیا تھاتصویر: Vadim Savitsky/Russian Defence Ministry/TASS/dpa/picture alliance

قریب ترین ممالک کے لیے تحفظ

روس کی جوہری طاقت دراصل اپنے قریبی اتحادیوں کو تحفظ کی یقین دہانی کراتی ہے۔ سابق وزیر دفاع شوئیگو کا کہنا تھا،''روسی نیوکلیئر امبریلا‘‘ اب اپنے اتحادیوں کو  تحفظ کی یقینی دہانی کراتی ہے۔

شمالی کوریا کی’جوہری حملہ‘ کرنے کی فرضی مشق

جس تناظر میں روس اپنے دفاع کے لیے جوہری ردعمل کی اجازت دیتا ہے اسی میں روس اپنے قریبی اتحادیوں کو اپنی جوہری طاقت سے تحفظ فراہم کرنے کا یقین دلاتا ہے۔ شوئیگو کے بقول، ''حملے کو پسپا کرتے وقت بڑے پیمانے پر تباہی کا سبب بننے والے ہتھیاروں کا استعمال یا جارحیت کے لیے روایتی ہتھیاروں کا استعمال جو علاقائی خودمختاری یا سالمیت کے لیے ایک اہم خطرہ پیدا کرتا ہے۔ ہر دو صورتوں میں۔‘‘

ک م/  ع ا (روئٹرز)

 

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں