1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستسعودی عرب

روسی امریکی مذاکرات سے قبل روسی وزیر خزانہ سعودی عرب میں

16 فروری 2025

یوکرینی جنگ کے خاتمے سے متعلق سعودی عرب میں روسی امریکی مذاکرات سے قبل روسی وزیر خزانہ آنٹون سیلوآنوف آج اتوار کے روز بھی سعودی عرب میں ہیں۔ خلیج کی اس عرب بادشاہت میں روسی امریکی مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہونا ہیں۔

روسی صدر پوٹن، دائیں، اور امریکی صدر ٹرمپ
روسی صدر پوٹن، دائیں، اور امریکی صدر ٹرمپتصویر: CNP/Newscom/AdMedia/Gavriil Grigorov/IMAGO

ماسکو سے اتوار 16 فروری کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق روسی وزیر خزانہ آنٹون سیلوآنوف کا سعودی مملکت کا یہ دورہ اس لیے بہت اہم ہے کہ اس کے ذریعے بالواسطہ طور پر سعودی عرب ہی میں یوکرینی جنگ سے متعلق امریکہ اور روس کے مابین آئندہ ہفتے شروع ہونے والی مکالمت کے لیے راہ ہموار کی جائے گی۔

روسی وزیر خزانہ بظاہر اس لیے بھی سعودی عرب میں ہیں کہ وہاں وہ دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں والے ممالک کی العلا کانفرنس میں شرکت کر سکیں۔

اس کانفرنس کا اہتمام سعودی وزارت خزانہ اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔

روسی وزیر خزانہ آنٹون سیلوآنوفتصویر: Grigory Sysoev/SNA/IMAGO

یوکرینی جنگ سے متعلق روسی امریکی مذاکرات

سعودی عرب میں روس اور امریکہ کے اعلیٰ حکام کے مابین وہ مذاکرات آئندہ دنوں میں شروع ہوں گے، جن کا مقصد تقریباﹰ تین سال سے جاری روسی یوکرینی جنگ کے خاتمے کی راہ تلاش کرنا ہے۔

'یورپی مسلح افواج' کی تشکیل کا وقت آ گیا ہے، زیلنسکی

اس مکالمت کی تیاریوں کی امریکی کانگریس کے ایک رکن اور سعودی عرب میں کی جانے والی تیاریوں سے باخبر ایک اعلیٰ ذریعے نے بھی تصدیق کر دی۔

دریں اثنا جو روسی وفد اس وقت سعودی عرب میں موجود ہے، اس میں شریک روس کے اول نائب وزیر اعظم ڈینس مانتوروف اور وزیر خزانہ سیلوآنوف نے کل ہفتے کے روز متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے بھی ملاقات کی تھی۔

سعودی عرب میں العلا کانفرنس کا اہتمام آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر کیا گیاتصویر: Maksym Yemelyanov/Zoonar/picture alliance

اس ملاقات میں روس کے مرکزی بینک کی خاتون گورنر ایلویرا نابیولینا نے بھی شرکت کی۔

بیرونی ممالک کے ذمے قرضوں سے متعلق روسی پیشکش

نیوز ایجنسی روئٹرز نے لکھا ہے کہ سعودی عرب میں دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کی العلا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزیر خزانہ نے کہا کہ روس اس بات پر آمادہ ہے کہ بیرونی ممالک کے ذمے واجب الادا اور ماسکو کی طرف سے دیے گئے قرضوں کی نئے سرے سے تشکیل کر دی جائے۔

روسی یوکرینی جنگ میں بھارتی ریکروٹس کے ڈرا دینے والے تجربات

انہوں نے کہا، ''گزشتہ 25 برسوں میں ہم نے 22 مالک کے ذمے واجب الادا تقریباﹰ 30 بلین ڈالر مالیت کے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کی ہے۔ ساتھ ہی تقریباﹰ اتنی ہی مالیت کے روسی قرضوں کی قرض لینے والے ممالک کے ساتھ دوطرفہ بنیادوں پر بھی ری اسٹرکچرنگ کی گئی ہے۔‘‘

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیوتصویر: Moises Castillo/AP Photo/picture alliance

سعودی عرب میں آئندہ مذاکرات میں یوکرین مدعو نہیں

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے، جن کا ملک گزشتہ تقریباﹰ تین سال سے روس کے خلاف مغربی دنیا اور نیٹو کی عسکری حمایت سے جنگ لڑ رہا ہے، جمعے کے روز جنوبی جرمن شہر میونخ میں ہونے والی سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سے ملاقات کی تھی۔

اس ملاقات کے بعد صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ سعودی عرب میں یوکرینی جنگ کے موضوع تناظر میں روس اور امریکہ کے مجوزہ مذاکرات میں یوکرین کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔

یوکرین کو فرانسیسی اور ڈچ لڑاکا طیارے موصول

 ساتھ ہی صدر زیلنسکی نے یہ بھی کہا تھا کہ کییف حکومت اپنے مغربی اسٹریٹیجک پارٹنرز کے ساتھ مشاورت کے بغیر روس کے ساتھ کسی بھی قسم کے رابطوں یا مکالمت کا آغاز نہیں کرے گی۔

یوکرینی جوڑے بچے گود کیوں لینے لگے؟

03:17

This browser does not support the video element.

سفارتی ہدف ٹرمپ اور پوٹن کی ملاقات

مختلف خبر رساں اداروں کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں کہ سعودی عرب میں ہونے والی بات چیت میں روس کی طرف سے کون حصہ لے گا۔

تاہم امریکی ایوان نمائندگان کے رکن مائیکل میکول نے روئٹرز کو بتایا کہ امریکہ کی طرف سے اس مکالمت میں وزیر خارجہ مارکو روبیو، قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور مشرق وسطیٰ کے لیے وائٹ ہاؤس کے مندوب اسٹیو وٹکوف حصہ لیں گے۔

روس نے 757 یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کر دیں

مائیکل میکول کے مطابق سعودی عرب میں اس مکالمت کا سفارتی مقصد یہ ہے کہ مستقبل قریب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے مابین ایک ایسی ملاقات کو ممکن بنایا جائے، جس کے نتیجے میں ''یوکرین کے تنازعے کو ختم کرتے ہوئے باقاعدہ امن قائم کیا جا سکے۔‘‘

م م / ش خ (روئٹرز، اے پی)

یوکرینی جنگ کے ہزار دنوں میں کتنا جانی و مالی نقصان ہوا؟

02:00

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں