1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی شہریوں کو تین ہفتے ٹھنڈے پانی سے کیوں نہانا پڑتا ہے؟

18 جولائی 2021

روسی دارالحکومت ماسکو اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ اس گرمی میں مقامی شہری ٹھنڈے پانی سے نہانے کا لطف اٹھا رہے ہیں۔

Frau beim Kaltduschen
تصویر: apops - Fotolia

ہر برس گرمیوں میں ماسکو میں دس سے تین ہفتوں کے لیے گرم پانی کی فراہمی بند کر دی جاتی ہے۔ گرم پانی کی سپلائی اچانک نہیں بند کر دی جاتی بلکہ تمام افراد اس سے باخبر ہوتے ہیں۔

بعض مغربی لوگ اکیسویں صدی میں گرم پانی کی سپلائی کو روکنا محض ایک مذاق خیال کرتے ہیں۔ روس میں گرم پانی کی سپلائی سابقہ کمیونسٹ دور کا ورثہ ہے۔ یہ سپلائی صرف ماسکو ہی میں نہیں بلکہ بقیہ سبھی شہروں میں بھی روکی جاتی ہے۔ ہر شہر کو گرم پانی کی فراہمی مقامی سطح پر قائم پاور کمپنی سے کی جاتی ہے۔ روسی دارالحکومت میں گرم پانی کی سپلائی ماسکو انٹیگریٹڈ پاور کمپنی (MOEK) کی ذمہ داری ہے۔

روس میں موسم گرما کے دوران گرم پانی کی سپلائی معطل ہونے پر لوگوں کو ٹھنڈے پانی سے نہانا پڑتا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/S. Ilnitsky

ایک پیچیدہ نظام

روس میں سینٹرل ہیٹنگ سسٹم سے گرم پانی کی سپلائی جڑی ہوئی ہے۔ ملک کے سبھی شہروں میں ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹس سے مکینوں کو ان کے گھروں تک گرم پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ یہ ایک پیچیدہ نظام ہے اور اس میں بے شمار پائپس کئی میٹر تک استعمال کیے گئے ہیں۔ سردیوں میں اس نظام کو بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھنے کے لیے موسم گرما میں معائنے کے لیے اس سپلائی کو بند کر دیا جاتا ہے۔

ہم جنس پرستوں کی شادیوں کو قانونی حیثیت نہیں مل سکتی، پوٹن

اس بندش کے دوران تمام پائپس کا مکمل چیک اپ کیا جاتا ہے۔ جہاں جہاں سے گرم پانی رستا ہے، اس کی مرمت کی جاتی ہے تا کہ کم سے کم پانی ضائع ہو۔ اس معائنے کے دوران پائپس کئی جگہ پر تبدیل بھی کیے جاتے ہیں۔ ان پائپ کے ذریعے لوگوں تک چالیس ڈگری سیلسیئس کا گرم پانی میسر ہوتا ہے۔ اس بندش کے دوران پانی کا پریشر بھی چیک کیا جاتا ہے۔ نگران کمپنی کا کہنا ہے کہ تمام پائپوں کے معائنے کے لیے کم از کم دس روز درکار ہوتے ہیں اور مسلسل یہ کام جاری رکھنے میں مشکلات بھی حائل ہو سکتی ہیں۔

پدرسری معاشرے کو مضبوط کرنے میں عورت کا کردار

نیا اپارٹمنٹ اور پرانا نظام

ماسکو ایک بہت بڑا شہر ہے اور اس میں نئے رہائشی اپارٹمنٹس کی تعمیر کے کئی سلسلے جاری ہیں۔ ایسے اپارٹمنٹس میں انڈر گراؤنڈ پارکنگ، چوبیس گھنٹے چوکیداری، خرید و فروخت کے اسٹورز اور کسرتی مراکز بھی قائم ہوتے ہیں۔ تمام تر جدید سہولیات کے ساتھ ان میں بھی ایک شے پرانی ہوتی ہے اور وہ گرم پانی کی سپلائی کے نل ہیں۔

دوسری عالمی جنگ: سوویت یونین پر نازی حملہ شرمناک تھا، میرکل

ایسے ایک جدید اپارٹمنٹ کے مالک میکسم میخنینکو کا کہنا ہے کہ مہنگے اپارٹمنٹ معیار کا مناسب مظہر نہیں ہوتے۔ ان جدید رہائشی اپارٹمنٹس میں بھی گرم پانی کی سپلائی موسم گرما میں معطل کر دی جاتی ہے اور رہائشیوں کو خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

گرم موسم میں روسی ٹین ایجر کریملن کی ندی میں نہاتے ہوئےتصویر: AP

ٹیکنیکل مسئلہ

روسی شہریوں کو گرمی کے موسم میں گرم پانی کی سپلائی کو مجبوری کے تحت برداشت کرنا پڑتا ہے اور ابھی تک اس مسئلے کے لیے کوئی متبادل بھی سامنے نہیں آیا ہے۔ حکام اس معطلی کو ایک ٹیکنیکل مسئلہ قرار دیتے ہیں۔ اس تناظر میں بیان کیا جاتا ہے کہ سلامتی و تحفظ کے معیارات کی روشنی میں سپلائی روک دی جاتی ہے تا کہ کسی بڑے حادثے سے محفوظ رہا جا سکے۔  واٹر سپلائی ایکسپرٹ سویتلانا رازووروتنیفا کا کہنا ہے کہ سالانہ چیک اپ اشد ضروری ہیں اور ہر شہری کو اس پریشانی کا سامنا رہتا ہے لیکن یہ ان کی بہتری ہی میں ہے۔

ژوری ریشیٹو (ع ح / ع ا)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں