1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

روسی شہر کازان کے اسکول میں فائرنگ، گیارہ افراد مارے گئے

11 مئی 2021

روسی شہر کازان کے ایک اسکول میں اندھا دھند فائرنگ کے ایک واقعے میں کم از کم گیارہ افراد ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ فائرنگ دو مسلح نوجوانوں نے کی، جن میں سے ایک مارا گیا جبکہ دوسرے کو گرفتار کر لیا گیا۔

تصویر: Maksim Bogodvid/Sputnik/dpa/picture alliance

روسی دارالحکومت سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ ہلاکت خیز واقعہ آج منگل کی صبح روسی جمہوریہ تاتارستان کے دارالحکومت کازان میں پیش آیا، جو ماسکو سے تقریباﹰ 700 کلو میٹر مشرق کی طرف واقع ہے۔

دو میں سے ایک حملہ آور مارا گیا

سرکاری خبر رساں ادارے نوووستی نے ایمرجنسی سروسز کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس اسکول کے اندر یہ شوٹنگ دو نوجوانوں نے کی، جن میں سے ایک اس واقعے میں خود بھی مارا گیا جبکہ دوسرےکو، جس کی عمر 17 برس ہے، گرفتار کر لیا گیا ہے۔

امریکا: بازار میں اندھا دھند فائرنگ، متعدد افراد ہلاک

کازان میں مقامی حکام نے بتایا کہ اس شوٹنگ کے شروع ہوتے ہی اسکول میں موجود چند طلبہ کو وہاں سے نکال لیا گیا تھا تاہم بہت سے نابالغ طالب علم فائرنگ شروع ہونے کے بعد بھی اسکول میں موجود تھے۔

اس واقعے کے بعد کازان کے باقی تمام اسکولوں کے لیے حفاظتی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔ روسی پولیس نے اس خونریز حملے کی چھان بین شروع کر دی ہے۔

امریکا:فائرنگ میں چھ ایشیائی نژاد خواتین سمیت آٹھ افراد ہلاک

تصویر: Maksim Bogodvid/Sputnik/dpa/picture alliance

اسکولوں میں فائرنگ کے واقعات میں اضافہ

روس میں ماضی میں تعلیمی اداروں میں شوٹنگ کے واقعات شاذ و نادر ہی پیش آتے تھے مگر گزشتہ چند برسوں سے وہاں اس مہلک رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ ایسے زیادہ تر خونریز واقعات کے مرتکب مشتعل مسلح طلبہ ہی ہوتے ہیں۔

ہاناؤ میں اندھا دھند فائرنگ، مشتبہ ملزم دائیں بازو کا شدت پسند تھا

ماسکو میں ایمرجنسی سروسز کی ملکی وزارت نے بتایا کہ اس حملے کے دوران اسکول کی عمارت میں ایک دھماکے کی آواز بھی سنی گئی۔ یہ واضح نہیں کہ دونوں مسلح نوجوانوں نے یہ حملہ کیوں کیا۔

روسی میڈیا کے مطابق اس فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک استاد بھی شامل ہے۔ باقی دس ہلاک شدگان اسکول کے طلبہ تھے۔

م م / ع ح (روئٹرز، اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں