1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی صدر پوٹن کے دو قریبی مشیر یورپی پابندیوں کے زد میں

عاطف توقیر13 مئی 2014

یورپی یونین نے پیر کے روز روسی صدر ولادیمر پوٹن کے دو قریبی رفقاء کے خلاف پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ ادھر روس کی توانائی کے شعبے کی دو کمپنیوں نے ماسکو حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرائن کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کرے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

یورپی پابندیوں کی زد میں آنے والے ان مزید دو روسی عہدیداروں میں ایک صدر پوٹن کے مشیر اور دوسرے روسی پیرا ملٹری دستوں کے کمانڈر ہیں۔ صدر پوٹن کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف ویاچیوسلوف ولودِن اور ملٹری کمانڈر ولادیمر شامانوف کے خلاف سفری پابندیوں عائد کرنے کے علاوہ ان کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔ شامانوف ان روسی فوجیوں کے کمانڈر ہیں، جنہوں نے مارچ میں یوکرائن کے علاقے کریمیا میں داخل ہو کر وہاں کا کنٹرول اپنے ہاتھوں میں لے لیا تھا۔ یورپی یونین نے پیر کے روز ان دو اعلیٰ روسی عہدیداروں کے علاوہ مزید 13 روسی شہریوں کو اپنے پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔

روسی صدر کے قریبی ساتھی ولودِن ایک سابقہ وکیل اور سینیئر سیاستدان ہیں اور ان پر پہلے ہی امریکی پابندیاں عائد ہیں۔

اب تک روسی صدر کے متعدد رفقاء پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیںتصویر: Reuters

پیر کے روز یورپی پابندیوں کی فہرست میں 13 نئے افراد شامل کیے جانے کے بعد اب ان پابندیوں کی زد میں آنے والے روسی عہدیداروں کی تعداد 31 ہو گئی ہے۔ یورپی یونین نے پہلی مرتبہ اپنی پابندیوں کی فہرست میں دو روسی کمپنیوں کو بھی شامل کیا ہے۔ پیر کے روز یورپی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں روس کے خلاف پابندیوں کے دائرے کو وسیع کرنے اور یوکرائن کے تنازعے کو ہوا دینے والی روسی کمپنیوں کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کو آسان بنانے اتفاق کیا گیا۔

پابندیوں کی زد میں آنے والی ان دو روسی کمپنیوں میں سے ایک کریمیا کے علاقے میں قائم چیرنومورنیفٹے گیس کمپنی اور دوسری کریمین آئل سپلائی کمپنی فیوڈوسیا ہے۔ یورپی یونین کے مطابق کریمیا پر روسی قبضے کے بعد ان دونوں کمپنیوں کا مکمل انتظام و انصرام نئی انتظامیہ سنبھال چکی ہے۔ واضح رہے کہ چیرنومورنیفٹے گیس کمپنی پر امریکا نے اپریل کی گیارہ تاریخ کو پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں