نيٹو کے رکن ممالک امريکا اور ترکی کے مابين روسی ايس چار سو ميزائل کے سودے سے منسلک تنازعہ ابھی جاری ہے کہ ترک صدر نے اعلان کيا ہے کہ روس اور ترکی ايس پانچ سو طرز کا جديد ميزائل دفاعی نظام مشترکہ طور پر تيار کريں گے۔
اشتہار
ترک صدر رجب طيب ايردوآن نے کہا ہے کہ روس اور ترکی ايس پانچ سو (S-500) طرز کا جديد ميزائل دفاعی نظام مشترکہ طور پر تيار کريں گے۔ استنبول ميں نوجوانوں کے ايک اجتماع سے ہفتہ 18 مئی کو اپنے خطاب ميں ترک صدر نے کہا، ’’ايس چار سو طرز کے ميزائل دفاعی نظام کے سودے سے پيچھے ہٹنے کا سوال ہی پيدا نہيں ہوتا۔‘‘ ايردوآن کے بقول اس سودے کی تکميل کے بعد S-500 کی تياری پر کام شروع ہو گا۔
يہ امر اہم ہے کہ ترکی کی جانب سے روسی ساخت کے S-400 ميزائل دفاعی نظام کی خريداری پر امريکا کو شديد تحفظات ہيں۔ واشنگٹن حکام کا موقف ہے کہ روسی ساخت کے اس ميزائل دفاعی نظام سے روس مغربی دفاعی اتحاد نيٹو کی جاسوسی کر سکے گا۔ يہی وجہ ہے کہ نيٹو کے رکن ممالک ترکی اور امريکا کے مابين اس معاملے پر کشيدگی بڑھ گئی ہے۔ شامی کرد مليشيا کی امريکا کی جانب سے حمايت بھی ان دونوں ملکوں کے مابين ايک مسئلہ ہے۔
امريکا کی جانب سے ايسے تحفظات کا اظہار بھی کيا گيا تھا کہ ايس چار سو ميزائل دفاعی نظام امريکی ايف پينتيس (F-35) لڑاکا طياروں کے ساتھ ہم آہنگ نہيں، جس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ہفتے کو ترک صدر نے بتايا کہ امريکی تحفظات کے بعد ترک حکام نے اس بارے ميں تکنيکی مطالعے کيے ہيں اور انہيں کوئی مسئلہ دکھائی نہيں ديا۔
واضح رہے کہ ترکی امريکا سے ايف پينتيس (F-35) لڑاکا طيارے خريد رہا ہے تاہم روس کے ساتھ اس ڈيل کے تناظر ميں امريکا نے ايف پينتيس طياروں کی ڈيل معطل کرنے کی دھمکی بھی دے رکھی ہے۔ ترک پائلٹس ان دنوں امريکا ميں ہيں اور F-35 اڑانے کی تربيت حاصل کر رہے ہيں۔
ترک صدر نے مزيد کہا کہ روس سے ايس چار سو ميزائلز کی فراہمی جولائی ميں متوقع ہے جو اس سے پہلے بھی ہو سکتی ہے۔
دنیا کی طاقتور عسکری قوتیں
’گلوبل فائر پاور رینکنگ سسٹم‘ کے تحت اس برس کون سے ممالک اپنے دفاعی بجٹ، جدید اسلحے کی تعداد اور جنگی ساز و سامان سمیت 55 مختلف عناصر کی بدولت طاقتور عسکری قوتیں ٹہریں، یہ دیکھتے ہیں اس تصویری گیلری میں۔