روس اور يوکرين دونوں کو جنگ میں ’بھاری جانی نقصان‘ کا سامنا
18 جون 2023روسی یوکرینی جنگ میں اگلے محاذوں پر شدید لڑائی کے باعث ماسکو اور کییف دونوں کی افواج کو بھاری جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ بات اتوار 18 جون کے روز برطانوی انٹیلیجنس کی ایک نئی رپورٹ میں بتائی گئی۔
دوسری طرف یوکرینی دستے، جنہیں مسلسل چھوٹی جنگی کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں، انہیں بھی جانی نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ برٹش انٹیلیجنس کی اس رپورٹ کے مطابق روسی یوکرینی جنگ میں اس وقت شدید ترین لڑائی ژاپوریژیا اور مغربی ڈونیٹسک کے خطے کے ساتھ ساتھ باخموت شہر کے قریب ہو رہی ہے۔
یوکرین پر روسی حملے سے متعدد رہائشی عمارتیں تباہ
یوکرینی جنگ کے دوران جوہری ہتھیاروں میں اضافہ
یوکرین میں کاخووکا ڈیم کی تباہی، سیلابی علاقوں سے انخلاء کا حکم
اس رپورٹ کے مطابق روسی دستوں کو ان دنوں یوکرینی شہر باخموت پر قبضے کے لیے مارچ میں ہونے والی شدید لڑائی کے بعد سے اب تک کے سب سے زیادہ جانی نقصانات کا سامنا ہے۔
یوکرینی فوج نے اتوار کی صبح بتايا کہ گزشتہ چوبيس گھنٹوں کے دوران روسی افواج نے یوکرین پر 43 فضائی حملے کیے، چار میزائل داغے اور راکٹ لانچروں کی مدد سے کیے گئے 51 دیگر حملے ان کے علاوہ تھے۔
یوکرینی فوج کے جنرل اسٹاف کے مطابق ماسکو کی افواج يوکرين کے صنعتی مشرقی حصے ميں پيش قدمی کرنے کی نیت سے اپنے حملے جاری رکھے ہوئی ہيں۔
بتایا گیا ہے کہ باخموت، اوديوکا، مارنکا اور لائيمن کے علاقوں ميں کم از کم 26 مقامات محاذ جنگ بنے ہوئے ہيں۔
اسی دوران ڈونيٹسک کے علاقائی گورنر پاولو کرائيلنيکو نے بتايا کہ گزشتہ چوبيس گھنٹوں کے دوران جنگی حملوں میں دو شہری ہلاک اور تين ديگر زخمی ہو گئے۔ خيرسون ميں بھی روسی حملوں سے ايک شخص ہلاک اور چار ديگر زخمی ہو گئے۔ ادھر ژاپوریژیا کے گورنر کے بقول اس پورے صوبے ميں بيس مقامات پر حملے کیے گئے، جن میں ايک شہری زخمی ہو گیا۔
کاخووکا ڈیم روس نے تباہ کیا، امریکی اخبار
دريں اثنا امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ یوکرین کے روسی دستوں کے زیر قبضہ علاقے میں کاخووکا ڈیم خود روس نے تباہ کیا تھا۔ اخبار کے مطابق دستیاب شواہد سے یہ اشارے ملتے ہیں کہ چھ جون کو اس ڈیم کی تباہی اس کے اندر کیے جانے والے ایک دھماکے کا نتیجہ تھی۔
خیرسون کے خطے میں اس ڈیم کی تباہی کے بعد یوکرین کے وسیع تر علاقے زیر آب آ گئے تھے۔ ڈیم ٹوٹنے کے بعد آنے والا اچانک سیلاب بھی چالیس سے زائد انسانوں کی موت کی وجہ بنا تھا۔
ع س / م م (اے پی، روئٹرز)