1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس اور چین حقوق دانش کی چوری میں سرفہرست، امریکی رپورٹ

1 مئی 2012

امریکا نے حقوق دانش اور طباعتی حق کی چوری میں شامل ممالک کی سالانہ فہرست جاری کی ہے، جس میں گزشتہ برسوں کی طرح روس اور چین اس بار بھی شامل ہیں۔ یہ فہرست امریکی ادارے نمائندگان تجارت کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔

تصویر: Amy Elshaarawy

یہ سالانہ امریکی فہرست مختلف ممالک کے ریکارڈ، حقوق دانش کی حفاظت کے لیے ان کے اقدامات اور وہاں کاپی رائٹس کے تحفظ کے لیے موجود ضابطوں اور عملی صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے مرتب کی جاتی ہے۔ تاہم رواں برس کی اس فہرست کی ایک خاص بات یہ تھی کہ اس میں ارجنٹائن، کینیڈا اور بھارت کوان ممالک کی فہرست میں رکھا گیا ہے، جن کی اس حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر نگرانی کی جائے گی۔ اس واچ لسٹ میں الجزائر، چلی، انڈونیشیا، اسرائیل، پاکستان، تھائی لینڈ، یوکرائن اور وینیزویلا شامل ہیں۔

اس ادارے کے ترجمان رون کرک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکا میں حقوق دانش سے وابستہ ملازمتوں کی تعداد تقریبا 40 ملین اور امریکی برآمدات کا تقریبا 60 فیصد بنتی ہے، اسی وجہ سے رواں برس اس رپورٹ کو مزید تفصیلی اور فصاحتی بنایا گیا ہے۔

امریکا اس سے قبل چین پر اس حوالے سے اقدامات کے لیے زور دیتا آیا ہےتصویر: AP

ایسے ممالک جو ترجیحی نگرانی کی فہرست میں شامل ہیں، انہیں براہ راست تو کسی طرح کی امریکی پابندیوں کا خطرہ نہیں، تاہم اس فہرست کے مرتب کرنے کی وجہ حکومتوں پر دباؤ میں اضافہ کرنا ہے کہ وہ حقوق دانش، کاپی رائٹس اور طباعتی و اشاعتی حق کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں۔

ادھر یہ مسلسل 16واں برس ہے جب روس کو کاپی رائٹس کی چوری میں ملوث ممالک کی فہرست میں نمایاں رکھا گیا ہے۔ جبکہ چین کو آٹھ برس تک ترجیحی بنیادوں پر زیرنگرانی ممالک کی فہرست میں رکھا گیا تھا۔ ادھر اس امریکی فہرست میں یوکرائن کو سن 2007ء میں پہلی مرتبہ شامل کیا گیا تھا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گو کہ یوکرائن میں اس حوالے سے صورتحال قدرے بہتر ہوئی ہے، تاہم مجموعی حالت ابھی بہتر نہیں۔

اس ادارے کی رپورٹ میں ملائیشیا اور اسپین کی تعریف کی گئی ہے، جنہیں ترجیحی واچ لسٹ سے نکال کر لور واچ لسٹ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس کے ہمراہ 27 دیگر ممالک بھی ہیں، جنہیں ترجیحی واچ لسٹ سے لور واچ لسٹ میں منتقل کیا گیا ہے، ان میں بیلا روس، بولیویا، ایکواڈور، برازیل، کولمبیا، کوسٹا ریکا، مصر، فن لینڈ، یونان، ترکی اور ویت نام شامل ہیں۔

at/ai (Reuters, AP)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں