روس بحری جہاز سے شمالی کوریا کو تیل فراہم کیا گیا، ذرائع
عابد حسین
30 دسمبر 2017
ایسی رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ شمالی کوریا کو چین اور روس کے بحری جہازوں کے ذریعے تیل منتقل کیا گیا ہے۔ چین نے تیل منتقلی کی تردید کی ہے۔ روس کی جانب سے کوئی واضح ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
اشتہار
دو سینیئر مغربی سکیورٹی ذرائع نے واضح کیا ہے کہ شمالی کوریا کو روس کے بحری جہازوں سے کھلے سمندر میں تیل منتقل کیا گیا ہے۔ ان ذرائع نے یہ بھی کہا کہ روس کی جانب سے ایسا کرنا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے لیے تیل کا حصول حکومتی عملداری قائم رکھنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔
تیل کی منتقلی اکتوبر اور نومبر کے مہینوں میں کی گئی۔ تیل مال بردار بحری جہاز سے شمالی کوریائی ٹینکروں پر منتقل کیا گیا تھا۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ترسیل کے عمل میں امکاناً روس کے نجی کاروباری حلقوں کے شامل ہونے کا امکان ہے۔ اس مناسبت سے ستمبر میں نیوز ایجنسی روئٹرز نے رپورٹ کیا تھا کہ شمالی کوریائی مال بردار بحری جہاز روسی بندرگاہوں سے تواتر کے ساتھ آ جا رہے ہیں۔
ان ذرائع نے مزید تفصیل بتانے سے گریز کیا ہے یہ تیل کی منتقلی بحر الکاہل میں ہوئی ہے۔ روسی تیل بردار بحری جہاز مشرقی روسی بندرگاہی علاقوں سے روانہ ہوئے تھے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان بحری جہازوں کی آمد و رفت انٹیلیجنس سیٹلائٹ پر بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔
تیل کی منتقلی کے حوالے سے معلومات مغربی سکیورٹی ذرائع نے نام مخفی رکھتے ہوئے نیوز ایجنسی روئٹر کو بتائی ہیں۔ ان ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بظاہر ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ تیل کی منتقلی میں روسی حکومت ملوث ہے۔ روس کی جانب سے اس رپورٹ پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
دوسری جانب چین نے جمعے کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اُس بیان کی تردید کر دی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اس بات پر خوش نہیں ہیں کہ چین نے شمالی کوریا کو تیل کی فراہمی میں چھوٹ دے رکھی ہے۔ چین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹرمپ کا یہ الزام حقیقت پر مبنی نہیں۔ ایک جنوبی کوریائی اخبار Chosun Ilbo نے ایک امریکی انٹیلیجنس سیٹلائٹ سے اتاری گئی ایک تصویر شائع کی تھی اور لکھا تھا کہ ایک چینی بحری جہاز سے شمالی کوریائی ٹینکر پر تیل کی منتقلی دیکھی جا سکتی ہے۔ امریکی حکام نے اس جنوبی کوریائی اخباری رپورٹ کی تصدیق نہیں کی۔
جاپانی خواتین کا ایک غیر معمولی کلب
یہ خواتین خود کو ’ملٹری فرسٹ گرلز‘ کہتی ہیں۔ ملٹری فرسٹ گرلز شمالی کوریائی خواتین گروپ ’’مورانبونگ گرل بینڈ‘‘ کی نقل کرتے ہوئے وردی پہن کر پرفارم کرتی ہیں۔ ان جاپانی خواتین نے ٹوکیو میں ایک فین کلب کی بنیاد رکھی ہے۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
شمالی کوریائی احساس
اس تصویر میں درمیان والی خاتون اس گروپ کی سربراہ چُن چُن ہیں۔ یہ تینوں ٹوکیو میں شمالی کوریائی ثقافت کے مداحوں کی ایک محفل میں اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ یہ گروپ متنازعہ بھی ہے۔ چُن چُن کے بقول انہیں شمالی کوریائی رہنما کم جونگ اُن کا جاسوس کہتے ہوئے سماجی ویب سائٹس کے ذریعے دھمکیاں بھی دی جاتی ہیں۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
صرف شمالی کوریائی ثقافت میں دلچسپی
چُن چُن اپنے گروپ پر عائد کیے جانے تمام الزامات کو مسترد کرتی ہیں۔ ملٹری فرسٹ گرلز شمالی کوریائی رہنما کم جونگ اُن اور ان کے طرز سیاست کی شدید مخالف ہیں۔ یہ خواتین صرف شمالی کوریائی ثفاقت میں دلچسپی رکھتی ہیں۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
’’مورانبونگ گرل بینڈ‘‘ ایک ماڈل
کم جون اُن نے 2012ء میں’’مورانبونگ گرل بینڈ‘‘ بنایا تھا۔ یہ گروپ شمالی کوریا میں بہت مشہور ہے۔ یہ خواتین وردی پہن کر، مختصر اور چمکیلے کپڑے اور اونچی ایڑی والے جوتے پہن کر کلاسیکی، لوک موسیقی، 1980ء کی دہائی اور راک میوزک کے امتزاج پر پرفارم کرتی ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر گانوں کا سیاست اور فوج سے کوئی نہ کوئی تعلق ہوتا ہے۔
تصویر: Imago/Xinhua
زیادہ سے زیادہ شمالی کوریا
’ملٹری فرسٹ گرلز‘ کی کوشش ہوتی ہے کہ ٹوکیو میں بھی بالکل شمالی کوریا کے طرز کا ماحول پیش کیا جائے۔ اسی وجہ سے چُن چُن اور ان کے گروپ کی دیگر لڑکیاں شمالی کوریا کا میک اپ ہی استعمال کرتی ہیں۔ یہ میک اپ چین اور شمالی کوریا کی سرحد پر واقع دکانوں سے خریدا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
مداح بھی حصہ لیتے ہیں
’’مورانبونگ گرل بینڈ‘‘ زیادہ تر شمالی کوریا پر برسر اقتدار جماعت اور فوجیوں کی محفلوں میں اپنی پرفارمنس پیش کرتی ہیں۔ اسی طرح ٹوکیو میں شو کے دوران مداح بھی خوب تیاری کر کے آتے ہیں۔ مثال کے طور پر شمالی کوریائی فوج کا یونیفارم پہننا پسند کیا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
لوازمات بھی شامل ہوتے ہیں
کسی بھی پرفارمنس کے موقع پر شمالی کوریا کے بانی کم اِل سُنگ اور ان کے صاحبزادے کم جونگ اِل کو کیسے بھولا جا سکتا ہے۔ جاپان میں شمالی کوریا فین کلب میں ان دونوں کے تصاویر والے کلپ بھی کپڑوں پر لگائے جاتے ہیں۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
ٹوتھ پک پر بھی شمالی کوریا
’ملٹری فرسٹ گرلز‘ کی سربراہ چُن چُن کے مطابق کھانوں میں بھی شمالی کوریا سے محبت جھلکتی ہے۔ ان کے بقول کسی بھی محفل کے موقع پر صرف شمالی کوریائی طعام رکھے جاتے ہیں۔ یہاں تک کے خلال کے لیے رکھے جانے والے ٹوتھ پِکس پر شمالی کوریائی پرچم لگایا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
سیاست غیر اہم
رواں برس اگست سے لے کر اب تک شمالی کوریا نے دو مرتبہ ایسے میزائل داغے، جنہوں نے جاپان کی فضائی حدود سے گزرنے کے بعد اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔ ستمبر میں پیونگ یانگ نے چھٹا جوہری تجربہ کیا۔ اس وجہ سے خطے میں پیدا کشیدگی کو نظر انداز کرتے ہوئے ملٹری فرسٹ گرلز اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔