روس تین یوکرینی علاقوں کو جلد ہی ضم کر سکتا ہے، امریکہ
3 مئی 2022امریکہ کا کہنا ہے کہ روس چونکہ یوکرین کے دارالحکومت کییف پر اب تک قبضہ کرنے میں ناکام رہا ہے، اس لیے اب ماسکو مشرقی یوکرین کے کچھ حصوں خاص طور پر لوہانسک اور ڈونیٹسک جیسے علاقوں کو باضابطہ طور پر اپنے ریاستی علاقے میں ضم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
یورپی سلامتی اور تعاون کی تنظیم او ایس سی ای کے لیے امریکی سفیر مائیکل کارپینٹر کے مطابق، ’’روس مئی کے وسط میں کسی بھی وقت ان یوکرینی علاقوں کو روسی ریاستی علاقے میں شامل کرنے کے لیے کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ روس کے پاس خیرسون کے خطے کے لیے بھی اسی طرح کا ایک منصوبہ ہے۔ کارپینٹر نے واشنگٹن میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ یہ ’’خفیہ اطلاعات انتہائی قابل اعتبار ہیں۔‘‘
موجودہ صورت حال ایسی ہے کہ روس مشرق کے جن علاقوں پر قبضہ کر چکا ہے، ان سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنے کے ساتھ ہی وہ مشرقی بندرگاہی شہر اوڈیسا پر بھی گولہ باری جاری رکھے گا۔
ماریوپول سے انخلا جاری رہے گا
ماریوپول سٹی کونسل نے اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے کہ شہر سے انخلا کا عمل آج منگل کو بھی جاری رہے گا۔ ’’اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کے تعاون سے شہریوں کے انخلا پر کل منگل کے دن کے لیے اتفاق ہو گیا ہے۔‘‘
یوکرین میں ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز کی ایمرجنسی کوآرڈینیٹر آنیا وولز نے جرمنی کے فنکے میڈیا گروپ کے اخبارات کو بتایا کہ بندرگاہی شہر ماریوپول میں انسانی صورتحال ’’مکمل تباہی کا منظر پیش کر رہی ہے۔‘‘
وولز کا کہنا تھا کہ جہاں تک تباہی کی بات ہے تو بوچہ، ارپین اور ہوسٹومیل تو بہت چھوٹی باتیں ہے۔ ’’فی الحال جنوب مشرقی یوکرین میں محصور بندرگاہی شہر ماریوپول تک امدادی سامان پہنچانا تقریباً ناممکن ہے۔ وہاں لوگ بس کسی طرح اپنے ہی سہارے زندہ ہیں۔‘‘
تین ہزار سے زیادہ عام شہری ہلاک
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یوکرین پر 24 فروری سے روسی فوجی حملوں کے آغاز سے اب تک وہاں ہلاک ہونے والے عام شہریوں کی تعداد اب تین ہزار سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔
اس دفتر نے پیر کے روز کہا کہ اب تک جو 3,153 عام شہری ہلاک ہوئے ہیں، ان میں 254 کا اضافہ صرف گزشتہ جمعے کے بعد سے ہوا ہے۔ اس دفتر کا مزید کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے، چونکہ رسائی میں کافی مشکلات پیش آ رہی ہیں، اس لیے تصدیق کا عمل کافی دشوار ہے۔
اقوام متحدہ کے اس دفتر نے یہ بھی بتایا کہ زیادہ تر عام شہری ایسے ہلاکت خیز میزائلوں، فضائی حملوں اور ہتھیاروں سے ہلاک ہوئے ہیں، جن کے دھماکوں کا اثر وسیع تر علاقوں تک میں ہوتا ہے۔
جرمنی امن معاہدے تک روس پر پابندیاں برقرار رکھنا چاہتا ہے
جرمن چانسلر اولاف شولس کا کہنا ہے کہ روس پر پابندیاں اس وقت تک برقرار رہیں گی، جب تک صدر ولادیمیر پوٹن یوکرین کے ساتھ کسی امن معاہدے پر دستخط نہیں کر دیتے۔
ان کا کہنا تھا، ’’ہم پابندیاں اس وقت تک واپس نہیں لیں گے جب تک کہ پوٹن یوکرین کے ساتھ کسی معاہدے تک نہیں پہنچ جاتے اور وہ اپنی شرائط پر مبنی امن کے ساتھ ایسے کسی معاہدے تک نہیں پہنچ سکتے۔‘‘
چانسلر شولس نے مزید کہا کہ جرمنی کبھی بھی کریمیا کا روس سے الحاق تسلیم نہیں کرے گا۔
ص ز / م م (اے ایف پی، ڈی پی اے، اے پی، روئٹرز)