روس میں ’دہشت گردانہ کارروائی‘ کی منصوبہ بندی، خاتون گرفتار
18 جولائی 2023روسی سکیورٹی سروس ایف ایس بی نے تاہم اس تنصیب کا نام نہیں لیا البتہ روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایف ایس بی کی جانب سے بنائی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ایک مشتبہ خاتون ایک ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ کے قریب فلم بنانے کے لیے اپنے موبائل فون کا استعمال کر رہی تھی۔ ایف بی ایس نے مشتبہ خاتون کو گرفتار کر لیا۔ یہ ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ ماسکو کے شمالی علاقے یاروسلاؤ کے ایک قصبے یوگلچ میں قائم ہے۔
روسی خبر رساں ایجنسی آر آئی اے کی رپوٹ کے مطابق بعد ازاں اس خاتون کو اُس کے آفس سے پولیس ایجنٹس اور ایف ایس بی اہلکاروں کی طرف سے گرفتار کرتے دیکھا گیا۔
ایک روسی نیوز آؤٹ لیٹ 'بازا‘ جو کبھی کبھار ایف ایس بی کا اہم مواد شائع کرتا ہے، نے پیغام کا ایک تبادلہ شائع کیا، جومذکورہ خاتون اور ایک مبینہ یوکرینی کوآرڈینیٹر کے بیچ ہوا۔ اس میں یہ خاتون روس کی مقامی ریلوے لائنز کے نقشے، ملٹری ریکروٹمنٹ یا فوجی بھرتی کے دفاتر اور ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ کا نقشہ یوکرینی معاون کے حوالے کرنے پر آمادگی کا اظہار کرتی ہے۔
پیغام کا یہ تبادلہ جس کی صداقت خبر رساں ایجنسی روئٹرز نہیں کر پائی، میں مشتبہ شخص روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی حمایت کو کمزور کرنے کے لیے روس کی مذکورہ تنصیبات میں انتہائی گہرائی میں یوکرینی ڈرونز کو حملہ کرنے کا پیغام تحریر کرتا ہے۔
دوسرا نامعلوم مشتبہ شخص اپنے پیغام میں روس بھر میں منظم دھماکوں کے بارے میں لکھتا ہے اور ماسکو کے علاقے یاروسلاؤ میں متعدد ہائیڈرو پاور پلانٹس کی موجودگی کا بتاتا ہے۔ وہ تحریر کرتا ہے،'' ہم انہیں ٹکڑے ٹکڑے کر دینے کے لیے اڑا دیں گے تاکہ روسی فورسز مشرقی یوکرینی قصبے باخموٹ سے دستبردار ہو جائیں۔‘‘
روسی سکیورٹی سروس ایف ایس بی نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے اُس خاتون کو حراست میں لے لیا، ''جو یوکرینی اسپیشل سروسز کی ہدایات پر یاروسلاؤ کے ایک قصبے یوگلچ میں قائم حساس تنصیبات کے بارے میں اہم معلومات منتقل کر رہی تھی۔ اس کارروائی کا مقصد روسی تنصیبات پر دہشت گردانہ حملہ کرنا تھا۔‘‘
ایف ایس بی نے کہا کہ اس کے خلاف فوجداری مقدمہ چلایا گیا ہے۔ اس الزام میں عورت کو دس سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ یہ امر تاحال واضح نہیں کہ اپنے خلاف لگنے والے الزامات کے خلاف اس خاتون نے درخواست درج کی یا نہیں۔
مشتبہ خاتون کی یہ گرفتاری کریمیا کے پُل پر حملے کے ایک دن بعد عمل میں آئی۔ یہ پُل یوکرین میں لڑنے والے روسی فوجیوں کے لیے ایک اہم سپلائی لائن ہے جس پر حملے کا الزام ماسکو نے کییف پر لگایا ہے۔
ک م/ ا ا (روئٹرز)