1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہیوکرین

یوکرین: اسکول پر روسی بمباری میں درجنوں افراد ہلاک

9 مئی 2022

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ مشرقی لوہانسک علاقے میں ایک اسکول میں پناہ لینے والے 60 شہری روسی بمباری میں ہلاک ہوگئے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے انہیں 'وحشت زدہ' کردیا ہے۔

Russland - Ukraine-Konflikt I Russischer Raketenangriff auf Schule in Bilogorivka
تصویر: Ukrainian State Emergency Service/AFP

وولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کے روز جی سیون سربراہی کانفرنس سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خطاب کر تے ہوئے بتایا کہ لوہانسک کے بلہوریوکا گاوں میں ایک اسکول پر روسی بمباری میں کم از کم 60شہری ہلاک ہوگئے۔ ان لوگوں نے روسی حملوں سے بچنے کے لیے اسکول میں پناہ لے رکھی تھی۔

ہفتے کے روز لوہانسک کے علاقائی گورنر سرہیئی گیدائی نے بتایا کہ جس اسکول کو روسی بمباری کا نشانہ بنایا گیاوہاں 90افراد نے جان بچانے کے لیے پناہ لے رکھی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ''بدقسمتی سے بم اسکول پر گرے اور وہ مکمل تباہ ہوگیا۔ وہاں کل 90افراد موجود تھے، جن میں 27کو بچالیا گیا۔"

 خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے بتایا کہ مزید نئے حملوں کے خطرے کے پیش نظروہ جائے واردات پر جاکر اس واقعے کی تصدیق نہیں کرسکا۔

خیال رہے کہ یوکرین اور اس کے مغربی اتحادیوں نے روسی فورسز پر الزام لگایا ہے کہ وہ جنگ میں شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ ماسکو نے تاہم اس الزام کی تردید کی ہے۔

تصویر: Luhansk Regional Military-Civil Administration/REUTERS

روسی حملے کی مذمت

اقو ام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش نے یوکرین میں ایک اسکول پر روسی بمباری میں 60شہریوں کی ہلاکت کے واقعے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس واقعے سے 'وحشت زدہ"ہیں۔

انٹونیو گوٹریش کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے ایک بیان میں کہا،"سکریٹری جنرل 7مئی کو یوکرین کے بلہورویکا میں ایک اسکول پر ہونے والے مبینہ حملے سے وحشت زدہ ہیں۔ اس حملے میں بظاہر وہ بہت سارے افراد مارے گئے ہیں جنہوں نے جنگ سے بچنے کے لیے وہاں پناہ لے رکھی تھی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے،"گوٹریش نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جنگ کے دوران شہریوں اور شہری انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنانے سے ہمیشہ گریز کیا جائے۔ اور یہ حملہ دیگر بہت سار ی جنگوں کی طرح اس جنگ میں بھی ہمارے لیے ایک اور یاددہانی ہے کہ شہریوں کو ہی اس کی سب سے زیادہ قیمت چکانی پڑتی ہے۔"

تصویر: Evgeny Biyatov/SNA/IMAGO

روس کی یوم فتح تقریبات

روس پیر کے روز دوسری عالمی جنگ میں نازی جرمنی پر سابقہ سوویت یونین کی فتح کی یاد میں تقریبات کا انعقاد کررہا ہے۔اس موقع پرروسی صدر کاروایتی خطاب جنگ کے مستقبل کے بارے میں اشارے دے سکتا ہے۔

روس میں یوم فتح ایک اہم سالانہ تقریب ہوتی ہے۔صدر پوٹن پیر کو دارالحکومت ماسکو کے ریڈ سکوائر میں ہونے والی فوجی پریڈ کا معائنہ کریں گے۔ اس موقعے پر ٹینکوں، راکٹوں، بین البراعظمی میزائلوں کی نمائش کے ساتھ فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے گا۔

روسی صدر کے خطاب سے قبل یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کی رات اپنی ایک تقریر میں کہا کہ روس نے ان باتوں کو بھلادیا ہے جو دوسری عالمی جنگ میں کامیابی کا سبب بنے تھے۔ انہوں نے کہا،"روس نے ان تمام باتوں کو فراموش کردیا ہے جو دوسری عالمی جنگ کی فتح میں اہم ثابت ہوئی تھیں۔ لیکن یوکرین اور آزاد دنیا کو وہ سب یاد ہیں۔"

تصویر: Sergei Savostyanov/Tass/IMAGO

سن 1945کی طرح ایک بار پھر فتح ہماری ہوگی، پوٹن

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوم فتح کی سالانہ تقریب سے ایک روز قبل اتوار کو روسیوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا سن 1945 کی طرح ایک بار پھر فتح ہماری ہوگی۔

انہوں نے کہا،"آج ہمارے فوجی،اپنے آبادواجداد کی طرح ہی، نازی گندگی سے اپنے آبائی زمین کوپاک کرانے کے لڑنے والوں شانہ بشانہ پورے اعتماد کے ساتھ لڑرہے ہیں، جیسا کہ 1945میں کیا تھا۔فتح ہماری ہوگی۔انہوں نے مزید کہا،" نازی ازم کو دوبارہ ابھرنے سے روکنا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ کیونکہ اس نے مختلف ملکوں میں عوام کوبہت نقصان پہنچایا ہے۔"

دوسری طرف کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ دنیا یوکرین میں روسی صدر پوٹن کی شکست کویقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔انہوں نے کہا،"پوٹن کو یہ سمجھنا چاہئے کہ وہ جو کچھ کر رہے ہیں مغرب اس کے خلاف پوری طرح متحدہے۔یہ جنگ غیر قانونی ہے۔ انہوں نے یوکرین پر حملہ کرکے سرخ لکیر پار کرلی ہے۔ ہم ان کی شکست کو یقینی بنائیں گے۔"

ج ا/ ص ز (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں