امریکی خفیہ اداروں کی ایک تفتیش کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات کے دوران روس نے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کو کامیاب بنانے میں خفیہ طور پر مدد کی تھی۔ تاہم ٹرمپ اور ماسکو دونوں نے ہی ایسے الزامات مسترد کر دیے ہیں۔
اشتہار
امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے سی آی اے نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والے امریکی صدارتی الیکشن میں روسی ہیکرز نے ٹرمپ کو جتوانے کی کوشش کی تھی۔ امریکی اخبار ’واشنٹگن پوسٹ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسیوں نے ایسے افراد کی شناخت کی ہے جن کے روسی حکومت کے ساتھ روابط ہیں اور انہوں نے ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی ہزاروں ای میلز ہیک کر کے وکی لیکس کو مہیا کیں، جن میں ہلیری کلنٹن کی کئی ای میلز بھی شامل تھیں۔
امریکی صدر باراک اوباما نے خفیہ ایجنسیوں کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ الیکشن کے دوران ہونے والے سائبر حملوں کی مکمل تفتیش کریں اور جنوری تک اس کے نتائج تیار کر لیے جائیں۔ بتایا گیا ہے کہ اوباما اپنی مدت صدارت کے ختم ہونے سے قبل ہی اس انکوائری کی مکمل رپورٹ چاہتے ہیں۔ اوباما کے سبکدوش ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ بیس جنوری کو ان کی جگہ امریکی صدر کا حلف اٹھائیں گے۔
خفیہ ایجنسیوں کے مطابق روسی حکومت کے ساتھ روابط میں رہنے والے یہ افراد پہلے بھی ان کی نظروں میں تھے جو اُس روسی آپریشن کا حصہ تھے جس نے کلنٹن کے مقابلے میں ٹرمپ کو جتوانے کی مہم چلا رکھی تھی۔
’واشنگٹن پوسٹ‘ نے ایک اعلیٰ امریکی عہدے دار کے حوالے سے لکھا ہے، ’’ انٹیلی جنس کمیونٹی کا یہ تجزیہ ہے کہ روس کا مقصد تھا کہ وہ امریکی صدارتی انتخابات کے دوران ایک امیدوار کے مقابلے میں دوسرے امیدوار کا ساتھ دے تاکہ ٹرمپ کو جتوانے میں مدد کی جا سکے۔‘‘
اس امریکی اخبار کے مطابق یہ اعلیٰ عہدے دار سینیٹ کی اس کمیٹی کا رکن ہے جسے گزشتہ ہفتے ہی خفیہ اہل کاروں نے اس تناظر میں مکمل بریفنگ دی تھی۔ ’واشنگٹن پوسٹ‘ نے خفیہ اہل کاروں کے حوالے سے یہ بھی کہا ہے کہ تجزیات اور مکمل تفتیش سے واضح ہو گیا ہے کہ روسی حکومت گزشتہ مہینے کے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیاب بنانے کے لیے بھرپور کوشش میں تھی۔
امریکا میں کتنے مسلمان بستے ہیں؟
امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد سب سے زیادہ تشویش وہاں رہنے والے مسلمانوں میں پائی جاتی ہے۔ وہاں قائم کئی مساجد کو دھمکیاں ملنے کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ امریکا میں کتنے مسلمان رہتے ہیں؟
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Martin
مسلمان بڑی تعداد میں
پیو ریسرچ سینٹر کا اندازہ ہے کہ امریکا میں رہنے والے مسلمانوں کی تعداد 33 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکا کی 32.2 کروڑ کی آبادی میں مسلمانوں کی حصہ داری تقریبا ایک فیصد بنتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Martin
مسلم آبادی میں اضافہ
پیو ریسرچ سینٹر کا یہ اندازہ بھی ہے کہ سن 2050 تک امریکا میں رہنے والے مسلمانوں کی تعداد موجودہ سطح سے دوگنا ہو جائے گی۔
تصویر: picture-alliance/abaca
یہودیوں سے کم ہندوؤں سے زیادہ
ایک محتاط اندازے کے مطابق امریکا میں مقیم مسلمانوں کی تعداد وہاں رہنے والے یہودیوں سے کم ہے، جن کی تعداد میں 57 لاکھ کے قریب ہے۔ وہیں امریکا میں ہندوؤں کی تعداد 21 لاکھ کے لگ بھگ بنتی ہے۔ ان اعدادوشمار کے مطابق امریکا میں مسلمانوں کی آبادی ہندوؤں سے زیادہ ہے۔
تصویر: Getty Images/W. McNamee
یہودی رہ جائیں گے پیچھے
پیو ریسرچ سینٹر نے اندازہ ظاہر کیا ہے کہ سن 2040 میں مسلمان امریکا میں مسیحیوں کے بعد دوسرا سب سے بڑا مذہبی گروپ ہوں گے۔ یعنی امریکا میں آباد مسلم کمیونٹی آبادی کے لحاظ سے 25 سال میں یہودیوں کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔
تصویر: dapd
نیو جرسی میں زیادہ مسلمان
امریکا میں مسلمانوں کی آبادی کچھ ریاستوں میں اوسط سے زیادہ ہے۔ مثال کے طور پر نیو جرسی کی طرح کچھ ریاستوں میں بسنے والے مسلمانوں کی تعداد دیگر ریاستوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/B. Fox
مسلمان پناہ گزینوں کی آمد
پیو ریسرچ سینٹر کا کہنا ہے کہ امریکا میں سن 2007 کے بعد سے مسلمانوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس کی ایک وجہ ملک میں آنے والے پناہ گزین بھی ہیں۔
تصویر: AP
کتنے مسلم پناہ گزین امریکا آئے
مالی سال 2016 میں امریکا میں داخل ہونے والے مسلمان پناہ گزینوں کی تعداد اڑتیس ہزار نو سو ایک رہی جبکہ مجموعی طور پر اس مدت میں امریکی حکومت نے پچاسی ہزار پناہ گزینوں کو قبول کیا۔
تصویر: picture alliance/Photoshot
تبدیلی مذہب
اس کے علاوہ امریکا میں بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں، جنہوں نے اسلام بطور مذہب قبول کیا ہے۔ پیو کے مطابق ہر پانچ بالغ امریکی مسلمانوں میں سے ایک ایسا ہے، جس کی پرورش کسی دوسرے مذہب میں ہوئی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/U. Deck
مسلمان ایک پڑھی لکھی کمیونٹی
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکا میں مسلمان کمیونٹی ملک کا دوسرا سب سے زیادہ پڑھا لکھا مذہبی طبقہ ہے۔ اس فہرست میں پہلے نمبر پر یہودی آتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Martin
مسلمان مخالف جذبات
امریکا میں 11 ستمبر سن 2001 کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد وہاں مسلمان مخالف جذبات میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔
تصویر: AP
ٹرمپ کے بیان
نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کئی بار مسلمان مخالف بیانات دیے۔ اسی مہم کے دوران ری پبلکن سیاستدان نے ایک مرتبہ یہ بھی کہا تھا کہ ’مسلمان امریکا سے نفرت کرتے ہیں‘۔ ٹرمپ نے یہ تجویز بھی کیا کہ مسلمانوں کی عارضی طور پر امریکا میں داخل ہونے پر پابندی لگا دی جانا چاہیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Locher
اسلام ایک بڑا مذہب
مختلف اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں مسلمانوں کی تعداد 1.6 ارب بنتی ہے، یعنی عالمی آبادی کا 23 فیصد حصہ مسلمانوں پر ہی مشتمل ہے۔ مسیحیت کے بعد اسلام دنیا کا دوسرا سب سے بڑا مذہب ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Stratenschulte
اسلام تیزی سے پھیلتا ہوا
پیو ریسرچ سینٹر کا کہنا ہے کہ اسلام اس وقت دنیا کے دیگر مذاہب کے مقابلے میں دنیا کا سب سے تیزی سے فروغ پاتا مذہب ہے۔
تصویر: AP
13 تصاویر1 | 13
دوسری طرف ریپبلکن سیاست دان ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ ماسکو بھی ایسی قیاس آرائیاں مسترد کرتی آئی ہے کہ اس نے امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی۔ واضح رہے کہ اکتوبر میں ہی امریکی حکومت نے روس پر باقاعدہ الزام عائد کیا تھا کہ آٹھ نومبر کے انتخابات سے قبل روسی ہیکرز نے ڈیموکریٹک پارٹی کے منتظمین کے خلاف سائبر حملے کیے تھے۔
ایک اور امریکی عہدے دار کا البتہ کہنا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسیوں نے اپنے اس تازہ تجزیے میں یہ الزام عائد نہیں کیا کہ کریملن نے براہ راست ہیکرز کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ ہیک کی جانے والی ای میلز کو وکی لیکس تک پہنچائیں۔ وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج نے کہا ہے کہ انہیں موصول ہونے والی ای میلز روسی حکومتی ذرائع سے حاصل نہیں کی گئی ہیں۔