روس کا نيا اور ’منفرد‘ جنگی ہتھيار کيا ہے؟
26 اکتوبر 2025
روسی صدر ولاديمير پوٹن نے اعلان کيا ہے کہ روس کی جانب سے جوہری توانائی سے چلنے والے ايک کروز ميزائل کا حتمی تجربہ کيا گيا ہے، جو کامياب رہا۔ 'بوریویستنک‘ نامی يہ روسی ساختہ کروز ميزائل کم از کم 14 ہزار کلوميٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحيت رکھتا ہے۔ 'بوریویستنک‘ کی ايک اور خصوصيت يہ بھی ہے کہ يہ نہ صرف جوہری ہتھياروں سے حملہ کرنے کی صلاحيت رکھتا ہے بلکہ يہ چلتا بھی جوہری توانائی سے ہے۔
ماسکو میں کريملن کی جانب سے اتوار 26 اکتوبر کو جاری کردہ ايک ويڈيو ميں صدر پوٹن نے باضابطہ طور پر اعلان کيا، ''فيصلہ کن تجربات اب مکمل ہو چکے۔‘‘ ساتھ ہی ملکی فوجی افسران کے ساتھ ايک ميٹنگ ميں صدر پوٹن نے اس ميزائل کے عسکری استعمال کے ليے بنيادی ڈھانچے کی تعمير کی منظوری بھی دے دی۔
روسی صدر نے دعویٰ کيا کہ يہ کروز ميزائل ايک 'منفرد‘ ايجاد ہے جو دنيا ميں کسی کے پاس نہيں۔ ان کے مطابق يہ ميزائل دنيا بھر ميں کہيں بھی اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے اور يہ کہ 14 ہزار کلوميٹر بھی اس کی حتمی رينج نہيں۔ روسی چيف آف جنرل اسٹاف ويليری گیراسیموف نے بتايا کہ 21 اکتوبر کو کيے گئے تجربے ميں یہ روسی ميزائل 15 گھنٹوں تک فضا ميں رہا اور اس نے 14 ہزار کلوميٹر کا فاصلہ طے کيا، مگر يہ فاصلہ بھی اس کی رينج کی کوئی حتمی حد نہيں ہے۔
روسی حملوں ميں مزید تين يوکرينی شہری ہلاک
روس موجودہ ویک اینڈ پر بھی يوکرين پر اپنے فوجی حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ کييف میں حکام کے مطابق رات گئے کیے گئے تازہ روسی ڈرون حملوں ميں یوکرینی دارالحکومت ميں تين افراد ہلاک اور 29 ديگر زخمی ہو گئے، جن ميں سات بچے بھی شامل ہيں۔ ان روسی حملوں کے سبب دو رہائشی عمارات کو آگ بھی لگ گئی۔
يوکرينی فضائيہ کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درميانی شب روس نے یوکرین پر 100 سے زائد ڈرونز کے ساتھ حملے کيے، جن ميں سے 90 کو فضا ہی ميں تباہ کر ديا گيا۔ ايک روز قبل بھی روس کی جانب سے يوکرين پر ڈرونز اور ميزائلوں سے وسيع تر حملے کيے گئے تھے، جن ميں چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ايسے ہی فضائی حملوں کے تناظر ميں يوکرينی صدر وولودیمير زيلنسکی کا مغربی ممالک سے مطالبہ ہے کہ کییف کو زیادہ مؤثر فضائی دفاعی نظام مہيا کيے جائيں۔
عاصم سليم، اے پی اور اے ايف پی کے ساتھ
ادارت: مقبول ملک