1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس کو سزا دی جائے، ویٹو پاور چھین لی جائے، یوکرینی صدر

22 ستمبر 2022

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اقوام متحدہ سے درخواست کی ہے کہ ماسکو کو فوجی حملہ کرنے کی سزا دی جائے۔ یوکرین نے روس کو سلامتی کونسل میں حاصل ویٹو پاور چھین لینے کی بھی اپیل کی ہے۔

UN Vollversammlung | Rede von Wolodymyr Selenskyj
تصویر: Jason DeCrow/AP/picture alliance

یوکرین میں جاری فوجی حملے کو ممکنہ طور پر مزید تیز کرنے کے لیے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی جانب سے اپنے مزید تین لاکھ ریزرو فورسز کو متحرک کر دینے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا، ’’یوکرین کے خلاف جرم کیا گیا ہے اور ہم اس کے لیے سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘

زیلنسکی نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی اداروں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روس کا ویٹو کا حق ختم کر دیں۔

روس نے لاکھوں یوکرینی شہری جبری جلاوطن کر دیے، امریکی الزام

زیلنسکی نے پہلے سے ریکارڈ تقریر میں کہا کہ کییف پائیدار امن کے قیام کے لیے پانچ نکاتی منصوبہ پیش کرتا ہے، جس میں نہ صرف ماسکو کو اس کی جارحیت کے لیے سزا دینا شامل ہے بلکہ یوکرین کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کی بحالی اور سکیورٹی کی ضمانت بھی شامل ہے۔

روس سے الحاق کے لیے یوکرین کے کئی علاقوں میں ریفرنڈم پر مغرب کی تنبیہ

یوکرین: ایزیوم میں اجتماعی قبریں دریافت، سینکڑوں لاشیں برآمد

انہوں نے کہا، ’’جارحیت کے جرم کے لیے سزا، سرحدوں اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کے لیے سزا، سزا اس وقت تک، جب تک کہ بین الاقوامی تسلیم شدہ سرحد بحال نہ ہو جائے۔‘‘
فروری میں روس کی جانب سے یوکرین پر کیے جانے والے فوجی حملے کے بعد یہ پہلا موقع تھا، جب زیلنسکی نے ایک جگہ یکجا عالمی رہنماؤں سے خطاب کیا۔ 

روسی صدر پوٹن اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے ہیں اور روس نے سالانہ اجلاس میں اب تک اپنا موقف پیش نہیں کیا ہے۔

صدر جو بائیڈن نے یوکرین پر روس کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کیتصویر: Evan Vucci/AP/picture alliance

امریکی صدر بائیڈن کی تقریر

صدر جو بائیڈن نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے بدھ کے روز خطاب کرتے ہوئے یوکرین پر روس کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا، ’’روس نے شرمناک انداز میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔‘‘

بائیڈن نے کہا کہ سلامتی کونسل کے ایک اہم رکن ملک نے ایک آزاد خود مختار ملک کے علاقوں پر قبضہ کیا ہے اور یوکرین میں شہریوں کے خلاف سنگین جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن  کی یورپ کے خلاف جوہری ہتھیاروں کی دھمکی ایک غیر محتاط رویہ ہے اور ایک ایسے ملک کی ذمہ داریوں کے منافی ہے، جو جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے بین الاقوامی معاہدے پر دستخط کنندہ ہے۔ صدر بائیڈن کا کہنا تھا، ’’ایٹمی جنگ جیتی نہیں جا سکتی، اس لیے لڑی بھی نہیں جانی چاہیے۔‘‘

جی سیون کے رہنماؤں نے یوکرین کو فوجی اور مالی امداد کے ذریعے مزید تعاون دینے کا اعلان کیاتصویر: Florian Gaertner/photothek/picture alliance

جی سیون ممالک کا یوکرین کی مزید مدد کا اعلان

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے دوران ترقی یافتہ ممالک جی سیون کے وزرائے خارجہ نے ایک ہنگامی میٹنگ کی، جس میں یوکرین کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان رہنماؤں نے یوکرین کو فوجی اور مالی امداد کے ذریعے مزید تعاون دینے کا اعلان کیا۔

جاپان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ خوراک اور توانائی کے بحران کا حل تلاش کرنے کی کوششیں بھی تیز کی جائیں گی۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزیپ بوریل نے جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا،’’پوٹن نے ہمیں جس ناقابل قبول صورت حال میں ڈال دیا ہے، اس سے بین الاقوامی برادری کو الرٹ کرنا ضروری ہے اور یہ بات واضح ہے کہ روس یوکرین کو تباہ کر دینا چاہتا ہے لیکن وہ ہمیں خوفزدہ نہیں کر سکتا۔‘‘

ج ا /  ا  ا  (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)

روسی فوج کی یوکرینی گاؤں میں تباہی کے نشانات

03:11

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں