روس کی جوابی کارروائی، 20چیک سفارت کاروں کو نکال دیا
19 اپریل 2021
ماسکو نے سن 2014 کے ہلاکت خیز دھماکوں کے سلسلے میں چیک جمہوریہ کی طرف سے اٹھارہ روسی سفارت کاروں کی بے دخلی کے بعد ’جوابی کارروائی‘ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اشتہار
روس نے چیک جمہوریہ کے بیس سفارت کاروں کو حکم دیا ہے کہ وہ پیر کی شام تک ملک چھوڑ دیں۔ روسی وزارت خارجہ نے یہ فیصلہ پراگ کی جانب سے اسی طرح کے اقدام کے خلاف جوابی کارروائی کے طور پر کیا ہے۔
چیک جمہوریہ کے سفیر ویٹیز سلاف پیونکا کو اتوار کی شام کو روسی وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور انہیں بتایا گیا کہ چیک سفارت خانے کے بیس ملازمین کو 'ناپسندیدہ‘ قرار دیا گیا ہے۔
اس سے قبل چیک حکام نے سنیچر کے روز اٹھارہ روسی سفارت کاروں کوملک سے نکال دیا تھا۔ ان لوگوں پر سن 2014 میں چیک جمہوریہ کے ہتھیاروں کے ایک ذخیرے میں ہلاکت خیز دھماکے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
چیک پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ دھماکے کے تحقیقات کے سلسلے میں دو روسی جاسوسوں کی بھی تلاش کر رہے ہیں جو سن 2018 میں سابق روسی ڈبل ایجنٹ سرگئی اسکریپال کو زہر دینے کے معاملے میں مبینہ طور پر ملوث ہیں۔
روس کی وزارت خارجہ نے پراگ کے فیصلے کو 'غیر معمولی‘ اور ’بے بنیاد‘ قرار دیا ہے۔
روسی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا ”ہم جوابی کارروائی کریں گے جس سے اشتعال انگیزی کرنے والوں کو ہمارے ملک کے درمیان معمول کے تعلقات کی بنیاد کو تباہ کرنے کی اپنی مکمل ذمہ داری سمجھنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔"
الیکسی نوالنی کون ہیں؟
02:54
ماسکو اور مغرب کے درمیان بڑھتی کشیدگی
روس کے اپنے مغربی سرحد پر فوج کی تعیناتی میں اضافہ اور اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی کے ساتھ سلوک کے معاملے پر روس اور مغربی ملکوں کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
اشتہار
یورپی وزرائے خارجہ پیر کے روز ایک میٹنگ میں اس معاملے پر بات چیت کرنے والے ہیں۔
روس کا کہنا ہے کہ چیک جمہوریہ کے اقدام میں اسے امریکا کے ملوث ہونے کا'سراغ‘ ملا ہے۔
روسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا”روس کے خلاف حالیہ امریکی پابندیوں کے پس منظر میں امریکا کو خوش کرنے کی خواہش میں چیک حکام نے اس حوالے سے اپنے آقاؤں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔"
اس ہفتے کے اوائل میں امریکا نے کئی پابندیوں اور دس روسی سفارت کاروں کو بے دخل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ واشنگٹن نے کریملین کی امریکی انتخابات میں مداخلت، بڑے پیمانے پر سائبر حملہ اور دیگر معاندانہ سرگرمیوں کو اس کا سبب قرار دیا تھا۔
دنیا میں سفارت کاری کے سب سے بڑے نیٹ ورک کن ممالک کے ہیں
دنیا میں اقتصادی ترقی اور سیاسی اثر و رسوخ قائم رکھنے میں سفارت کاری اہم ترین جزو تصور کی جاتی ہے۔ دیکھیے سفارت کاری میں کون سے ممالک سرفہرست ہیں، پاکستان اور بھارت کے دنیا بھر میں کتنے سفارتی مشنز ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Harnik
1۔ چین
لوی انسٹی ٹیوٹ کے مرتب کردہ عالمی سفارت کاری انڈیکس کے مطابق چین اس ضمن میں دنیا میں سب سے آگے ہے۔ دنیا بھر میں چینی سفارتی مشنز کی مجموعی تعداد 276 ہے۔ چین نے دنیا کے 169 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں۔ مختلف ممالک میں چینی قونصل خانوں کی تعداد 98 ہے جب کہ مستقل مشنز کی تعداد آٹھ ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP
2۔ امریکا
امریکا دنیا بھر میں تعینات 273 سفارت کاروں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ امریکا کے دنیا کے 168 ممالک میں سفارت خانے موجود ہیں جب کہ قونصل خانوں کی تعداد 88 ہے۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ اور دیگر اہم جگہوں پر تعینات مستقل امریکی سفارتی مشنز کی تعداد نو ہے۔
تصویر: AFP/B. Smialowski
3۔ فرانس
فرانس اس عالمی انڈیکس میں 267 سفارتی مشنز کے ساتھ دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک فرانس کے 161 سفارت خانے، 89 قونص خانے، 15 مستقل سفارتی مشنز اور دو دیگر سفارتی مشنز ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/Y. Valat
4۔ جاپان
جاپان نے دنیا کے 151 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں اور مختلف ممالک کے 65 شہروں میں اس کے قونصل خانے بھی موجود ہیں۔ جاپان کے مستقل سفارتی مشنز کی تعداد 10 ہے اور دیگر سفارتی نمائندوں کی تعداد 21 ہے۔ مجموعی طور پر دنیا بھر میں جاپان کے سفارتی مشنز کی تعداد 247 بنتی ہے۔
تصویر: Reuters/I. Kalnins
5۔ روس
روس 242 سفارتی مشنز کے ساتھ اس عالمی درجہ بندی میں پانچویں نمبر پر ہے۔ دنیا کے 144 ممالک میں روسی سفارت خانے ہیں جب کہ قونصل خانوں کی تعداد 85 ہے۔
تصویر: picture-alliance/Kremlin Pool
6۔ ترکی
مجموعی طور پر 234 سفارتی مشنز کے ساتھ ترکی سفارت کاری کے حوالے سے دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے۔ 140 ممالک میں ترکی کے سفارت خانے قائم ہیں اور قونصل خانوں کی تعداد 80 ہے۔ ترکی کے 12 مستقل سفارتی مشنز بھی سرگرم ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpa/K. Ozer
7۔ جرمنی
یورپ کی مضبوط ترین معیشت کے حامل ملک جرمنی نے دنیا کے 150 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں۔ جرمن قونصل خانوں کی مجوعی تعداد 61 اور مستقل سفارتی مشنز کی تعداد 11 ہے۔ جرمنی کے سفارتی مشنز کی مجموعی تعداد 224 بنتی ہے۔
تصویر: Reuters/F. Bensch
8۔ برازیل
لاطینی امریکا کی ابھرتی معیشت برازیل کے بھی دنیا بھر میں 222 سفارتی مشنز ہیں جن میں 138 سفارت خانے، 70 قونصل خانے اور 12 مستقل سفارتی مشنز شامل ہیں۔
تصویر: AFP/S. Lima
9۔ سپین
سپین 215 سفارتی مشنز کے ساتھ اس درجہ بندی میں نویں نمبر پر ہے۔ دنیا کے 115 ممالک میں ہسپانوی سفارت خانے ہیں اور مختلف ممالک کے شہروں میں قائم ہسپانوی قونصل خانوں کی تعداد 89 ہے۔
تصویر: Fotolia/elxeneize
10۔ اٹلی
اٹلی نے 124 ممالک میں اپنے سفارت خانے کھول رکھے ہیں۔ قونصل خانوں کی تعداد 77 ہے جب کہ آٹھ مستقل سفارتی مشنز بھی سرگرم ہیں۔ دنیا بھر میں اٹلی کے مجموعی سفارتی مشنز کی تعداد 209 ہے۔
تصویر: Imago
11۔ برطانیہ
برطانیہ کے دنیا بھر میں مجموعی سفارتی مشنز کی تعداد 205 ہے جن میں 149 سفارت خانے، 44 قونصل خانے، نو مستقل سفارتی مشنز اور تین دیگر نوعیت کے سفارتی مشنز شامل ہیں۔
تصویر: imago/ITAR-TASS/S. Konkov
12۔ بھارت
جنوبی ایشیائی ملک بھارت مجموعی طور پر 186 سفارتی مشنز کے ساتھ عالمی درجہ بندی میں بارہویں اور ایشیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔ بھارت نے 123 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں جب کہ دنیا بھر میں بھارتی قونصل خانوں کی تعداد 54 ہے۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور آسیان کے لیے خصوصی سفارتی مشن سمیت بھارت کے دنیا میں 5 مستقل سفارتی مشنز بھی ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Siddiqui
28۔ پاکستان
پاکستان مجموعی طور پر 117 سفارتی مشنز کے ساتھ اس درجہ بندی میں 28ویں نمبر پر ہے۔ پاکستان نے دنیا کے 85 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں جب کہ پاکستانی قونصل خانوں کی تعداد 30 ہے۔ علاوہ ازیں نیویارک اور جنیوا میں اقوام متحدہ کے لیے مستقل پاکستانی سفارتی مشنز بھی سرگرم ہیں۔
تصویر: Press Information Department Pakistan/I. Masood
13 تصاویر1 | 13
روس کے فیصلے پر عالمی ردعمل
امریکا نے اتوار کے روز کہا کہ وہ”چیک سرزمین پر روس کی تخریبی سرگرمیوں کے خلاف اس کی جانب سے ٹھوس کارروائی میں" چیک جمہوریہ کے ساتھ ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بیان میں کہا”ہمیں ا پنے اتحادیوں کی علاقائی سلامتی، انرجی سکیورٹی اور دیگر اہم انفراسٹرکچر کے خلاف روس کی حرکتوں کا سخت جواب دینا ہوگا۔"
پولینڈ نے بھی کہا ہے کہ وہ سفارت کاروں کو بے دخل کرنے کے اپنے پڑوسی ملک کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈومنک راب نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا کہ چیک جمہوریہ نے جی آر یو (روسی خفیہ ایجنسی) کے خطرناک اور غلط کارروائیوں کو اجاگر کر دیا ہے۔
نیٹو کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ مغربی دفاعی اتحاد روس کی 'غلط سرگرمیوں‘ کی تفتیش میں چیک جمہوریہ کی مدد کرے گا کیونکہ یہ سرگرمیاں ’خطرناک نوعیت‘ کی تھیں۔