1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس کی جیلوں میں قید امریکی شہری کون ہیں؟

19 جولائی 2024

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل سے وابستہ صحافی ایوان گرشکووچ کو سولہ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ گرشکووچ اب ان متعدد امریکی شہریوں میں شامل ہو گئے ہیں، جنہیں حالیہ برسوں میں روسی عدالتوں نے قید کی سزائیں سنائی ہیں۔

 امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل سے وابستہ صحافی ایوان گرشکووچ
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل سے وابستہ صحافی ایوان گرشکووچتصویر: Sverdlovsk Regional Court/Handout/REUTERS

روس میں ایک عدالت نے آج جمعے کے روز امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل سے وابستہ صحافی ایوان گرشکووچ کو جاسوسی کے الزامات پر سولہ سال قید ک سزا سنا دی۔

بتیس سالہ گرشکووچ کو پچھلے سال مارچ میں روسی شہر یکاترینبورگ میں جاسوسی کے ایک مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔  استغاثہ کا الزام تھا کہ گرشکووچ نے امریکہ کی سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کے کہنے پر ایک ایسی کمپنی کے بارے میں خفیہ معلومات جمع کیں، جو یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کے لیے ٹینک تیار کرتی ہے۔  

گرشکووچ اب ان متعدد امریکی شہریوں میں شامل ہو گئے ہیں، جنہیں حالیہ برسوں میں روسی عدالتوں نے قید کی سزائیں سنائی ہیں۔ تو آخر روس میں سزا کاٹ رہے امریکی شہریوں کے نمایاں کیسز میں ملوث افراد کون ہیں؟

پال وہیلن

روسی جیل میں قید پال وہیلنتصویر: Sofia Sandurskaya, Moscow News Agency photo via AP/picture alliance

پال وہیلن امریکی فوج کا حصہ رہ چکے ہیں۔ انہیں 2018ء میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد انہیں بھی جاسوسی کے الزامات پر 16 سال قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔ روس میں اس کیس کی تحقیقات کرنے والے اہلکاروں کے مطابق 54 سالہ وہیلن ملٹری انٹیلیجنس کے لیے جاسوسی کر رہے تھے۔

وہیلن نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

مائیکل ٹریوس لیک

​​​​​​موسیقار اور سابق امریکی پیراٹروپر مائیکل ٹریوس لیک کو منشیات کی اسمگلنگ کے ایک کیس میں 13 سال قید کی سزا سنائی گئی ہےتصویر: Moscow City Court/REUTERS

موسیقار اور سابق امریکی پیراٹروپر مائیکل ٹریوس لیک کو منشیات کی اسمگلنگ کے ایک کیس میں جمعرات کو 13 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ انہیں پچھلے سال جون میں گرفتار کیا گیا تھا۔

فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ آیا لیک نے کورٹ کے فیصلے کے بعد جرم کا اعتراف کیا ہے یا اس الزام کی تردید کی ہے۔

رابرٹ رومانوف ووڈلینڈ

رابرٹ رومانوف ووڈلینڈ ایک امریکی شہری ہیں، جو روس میں پیدا ہوئے تھے اور انہیں ایک امریکی جوڑے نے گود لیا تھا۔ بعد ازاں وہ روس واپس جا کر وہاں انگریزی پڑھانے لگے۔

ووڈلینڈ کو منشیات فروخت کرنے کے الزام پر گرفتار کیا گیا تھا اور چار جولائی کو انہیں ساڑھے بارہ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان کے وکیل کے مطابق انہوں نے جزوی طور پر اس جرم کا اعتراف کیا ہے۔

مارک فوگل

مارک فوگل بھی ایک اسکول میں استاد تھے اور وہ ماسکو میں امریکی سفارت خانے میں بھی ملازمت کر چکے ہیں۔ سن 2021 میں اگست کے مہینے میں ان کے سامان سے 17 گرام چرس ملنے کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

فوگل کو منشیات اسمگلنگ کے کیس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

فوگل تقریباﹰ 60 برس کے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ طبی وجوہات کی بنا پر چرس استعمال کرتے ہیں۔

گورڈن بلیک

گورڈن بلیک کو ایک روسی عدالت نے اپنی گرل فرینڈ کو قتل کی دھمکی دینے اور ان کے 10,000 روبل چرانے کا مرتکب پایا ہےتصویر: Tatiana Meel/REUTERS

گورڈن بلیک ایک امریکی اسٹاف سرجنٹ ہیں جو جنوبی کوریا میں مقیم تھے۔ انہیں اپنی روسی گرل فرینڈ کے پیسے چرانے کے شبے پر مئی میں روس میں گرفتار کیا گیا تھا۔

جون میں ایک عدالت نے گورڈن بلیک کو  اپنی گرل فرینڈ کو قتل کی دھمکی دینے اور ان کے 10,000 روبل چرانے کا مرتکب پایا تھا، جس بنا پر انہیں تین سال اور نو ماہ قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔

ان کے وکلا اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

رابرٹ گل مین

رابرٹ گل مین نے نشے کی حالت میں ایک پولیس اہلکار پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد اکتوبر 2022ء میں انہیں ساڑھے چار سال قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔ بعد میں اس سزا کی مدت کم کر کے ساڑھے تین سال کر دی گئی تھی۔

رابرٹ گل مین کا کہنا ہے کہ انہیں پولیس اہلکار پر حملے کا واقعہ یاد نہیں ہے۔ تاہم وہ روس اور متعلقہ پولیس اہلکار سے معافی مانگ چکے ہیں۔

یوجین اسپیکٹر

یوجین اسپیکٹر روس میں پیدا ہوئے تھے اور بعد میں امریکہ منتقل ہو گئے تھے۔ اس وقت وہ رشوت کے ایک مقدمے میں ساڑھے تین سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، جب کہ پچھلے سال اگست میں ان پر جاسوسی کا الزام بھی لگایا گیا تھا۔

یوجین اسپیکٹر نے رشوت کے کیس میں جرم کا اعتراف کر لیا ہے لیکن ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا انہوں نے جاسوسی کے کیس میں بھی ایسا کیا ہے۔

ڈیوڈ بارنس

ڈیوڈ بارنس کو ایک روسی عدالت نے اپنے دونوں بیٹوں کے ساتھ امریکہ میں بد سلوکی کا مرتکب پاتے ہوئے فروری میں 21 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ 

ڈیوڈ بارنس اور ان کے سابق روسی اہلیہ اپنے دونوں بیٹوں کی تحویل کے حوالے سے قانونی لڑائی بھی لڑ چکے ہیں۔

اس سے قبل ڈیوڈ بارنس پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات امریکی ریاست ٹیکساس میں کی گئی تھیں، جہاں حکام کو ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کرنے کے لیے کوئی جواز نہیں ملا تھا۔

م ا ⁄ ش ر (روئٹرز)  

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں