1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
میڈیایورپ

روس کے ایک سابق صحافی کو 22 برس قید کی سزا

6 ستمبر 2022

روس کی خلائی ایجنسی کے لیے بطور مشیر کام کرنے والے سابق صحافی سیفرونوف کو سن 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر چیک جمہوریہ کی انٹیلیجنس کو خفیہ معلومات فراہم کرنے کا الزام تھا۔

Russland Moskau Ivan Safronov Festnahme
ایوان سیفرونوف میڈیا ادارے کومرسنٹ اور ویڈوموسٹی کے لیے دفاعی امور کے سابق ​​رپورٹر تھےتصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Zemlianichenko

روس کی ایک عدالت نے پانچ ستمبر  پیر کے روز اپنے ایک سابق صحافی ایوان سیفرونوف کو غداری کے جرم میں 22 برس قید کی سزا سنا دی۔ حکام نے ان پر حکومتی راز افشا کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

ایوان سیفرونوف کون ہیں؟

ایوان سیفرونوف میڈیا ادارے کومرسنٹ اور ویڈوموسٹی کے لیے دفاعی امور کے سابق ​​رپورٹر تھے۔ بعد میں وہ روسی خلائی ادارے کوموس کے سربراہ کے مشیر بن گئے۔ سیفرونوف کو 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر خفیہ معلومات افشا کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

اے آر وائی کی بندش، پاکستانی صحافتی برداری کا مزاحمت کا اعلان

استغاثہ کا کہنا تھا کہ سیفرونوف نے مشرق وسطیٰ میں روسی ہتھیاروں کی فروخت کے بارے میں حکومتی رازوں کو چیک جمہوریہ کے خفیہ اداروں کے ساتھ شیئر کیے تھے۔ تاہم سابق صحافی نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے اس مقدمے کو "انصاف کے لیے مکمل فراڈ" قرار دیا تھا۔

انہوں نے اعتراف جرم سے متعلق ڈیل کی وہ درخواست بھی مسترد کر دی تھی، جس کے تحت انہیں صرف 12 سال قید کی سزا ہو سکتی تھی۔ ان کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے مبینہ طور پر چیک ریپبلک کی انٹیلیجنس کے ساتھ جو بھی معلومات شیئر کیں وہ تمام اطلاعات عام اور ایک اوپن سورس تھیں۔

صحافی زبیر کی گرفتاری پر جرمنی کے تبصرے سے بھارت ناراض

سیفرونوف کو 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر خفیہ معلومات افشا کرنے کا الزام لگایا گیا تھاتصویر: picture-alliance/AA/S. Karacan

سیفرونوف نے مبینہ طور پر ماسکو کی جانب سے مصر کو جنگی طیارے فروخت کرنے کے ایک منصوبے کا انکشاف کر دیا تھا، جس کی وجہ سے واشنگٹن نے قاہرہ پر پابندیوں کی دھمکی دی تھی اور پھر اسی وجہ سے تقریبا دو ارب ڈالر کا یہ معاہدہ منسوخ کر دیا گیا تھا۔

سزا پر رد عمل

سزا سنانے سے پہلے ہی یورپی یونین نے ماسکو سے الزامات کو ختم کرنے اور سیفرونوف کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

روس کے متعدد آزاد میڈیا اداروں نے ایک بیان جاری کر کے سیرونوف کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان اداروں کا کہنا ہے کہ یہ "واضح" ہے کہ سابق صحافی کو روسی ہتھیاروں کے سودوں کی رپورٹنگ کرنے پر سزا دی جا رہی ہے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

سچ کے بغیر کچھ ممکن نہیں، ماریہ ریسا

02:31

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں