1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

روس کے خلاف جنگ میں یوکرین ٹوما ہاک میزائل کیوں چاہتا ہے؟

عاطف بلوچ ڈی پی اے، روئٹرز کے ساتھ | ادارت | عاصم سلیم
18 اکتوبر 2025

یوکرینی صدر زیلنسکی امریکہ سے ٹوما ہاک میزائل حاصل کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ کے مطابق کييف حکومت کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ان میزائلوں کی فراہمی سے یوکرین جنگ میں زیادہ ’’تیزی‘‘ آ جانے کا خدشہ ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدروولدیمیر زیلنسکی
یوکرینی صدر زیلنسکی طویل فاصلے تک مار کر سنکنے والے امریکی ٹوما ہاک میزائل حاصل کرنے میں ناکام ہو گئے ہیںتصویر: Evan Vucci/AP Photo/picture alliance

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران کہا کہ یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوما ہاک کروز میزائل فراہم کرنا دراصل ’’کشیدگی‘‘ میں اضافے کے مترادف ہو گا۔

روس نے خبردار کر رکھا ہے کہ اگر واشنگٹن حکومت یہ کروز میزائل یوکرین کو فراہم کرتی ہے تو یہ اقدام براہ راست امریکی مداخلت کے مترادف ہو گا۔ ماسکو نے یہ بھی کہا ہے کہ اس طرح یہ جنگ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے جبکہ امریکہ اور روس کے تعلقات بھی ختم ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے یوکرینی ہم منصب زیلنسکی سے اس ملاقات سے ایک روز قبل ہی روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ٹیلی فون پر طویل بات چیت کی تھی، جسے بعد میں انہوں نےبہت ’’نتیجہ خیز‘‘ گفتگو قرار دیا تھا۔

جدید طرز کے ٹوما ہاک میزائل ریڈار سسٹم سے بچنے کی صلاحیت رکھتے ہیںتصویر: eddtoro35/Depositphotos/Imago

صدر ٹرمپ نے ’نہ‘ نہیں کی 

جمعے کے دن صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد صدر زیلنسکی نے این بی سی کو انٹرویو میں کہا کہ وہ اب بھی امید رکھتے ہیں کہ امریکہ انہیں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوما ہاک کروز میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے گا۔ جدید طرز کے یہ میزائل ریڈار سسٹم سے بچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

صدر زیلنسکی کے بقول، ''ہماری ٹیمیں اس پر کام کر رہی ہیں۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ صدر ٹرمپ نے 'نہیں‘  نہیں کہا لیکن فی الحال 'ہاں‘ بھی نہیں کہا۔‘‘

یہ میزائل روسی جارحیت سے نمٹنے کے لیے اہم ہوں گے، زیلنسکی

صدر زیلنسکی نے زور دیا کہ یوکرین کو روس کی جارحیت اور بہتر دفاع کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ان ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔ روس نے تقریبا گزشتہ تین سالوں سے یوکرین پر جنگ مسلط کر رکھی ہے تاہم یوکرینی فورسز زبردست مزاحمت دکھا رہی ہیں۔

یوکرین کے صدر کے مطابق ٹوما ہاک میزائل ماسکو کے لیے حساس معاملہ ہیں اور انہیں یقین ہے کہ روسی صدر پوٹن ان کی فراہمی سے خوفزدہ ہیں۔

زیلنسکی نے واشنگٹن کا یہ دورہ اس مقصد کے تحت کیا تھا کہ صدر ٹرمپ یوکرین کو ان میزائلوں کی فراہمی کی منظوری دے دیں گے، جو یوکرین کو روسی حملے کو روکنے کے لیے زیادہ جارحانہ کردار ادا کرنے کی صلاحیت دے سکتے ہیں۔ یوکرین کو یہ میزائل فراہم کرنے کے معاملے پر امریکی صدر کی رائے منقسم ہے۔  

اڑتے جہاز میں سے روسی ڈرون طیاروں کو نشانہ بنانے والے یوکرینی فوجی

04:00

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں