1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

روس کے یوکرین پر ریکارڈ ڈرون حملے

26 نومبر 2024

کییف حکومت کے مطابق روس نے یوکرین پر پیر اور منگل کی درمیانی رات ڈرونز کی نئی ریکارڈ تعداد کے ساتھ فضائی حملے کیے۔ کییف کا کہنا ہے کہ ماسکو کی مسلح افواج نے یوکرین کے مختلف حصوں پر حملوں کے لیے 188 مسلح ڈرونز لانچ کیے۔

جنگ کے دوران ایک روسی ڈرون حملے کے نتیجے میں تباہ ہونے والی ایک یوکرینی اپارٹمنٹ بلڈنگ کی ایک اتصویر
جنگ کے دوران ایک روسی ڈرون حملے کے نتیجے میں تباہ ہونے والی ایک یوکرینی اپارٹمنٹ بلڈنگ کی تصویرتصویر: State Emergency Service of Ukraine/REUTERS

روسی یوکرینی جنگ میں گزشتہ کئی دنوں سے آنے والی تیزی کی وجہ یہ ہے کہ ماسکو کی طرف سے یورپی شہروں کو میزائلوں سے نشانہ بنانے کی دھمکیوں کے بعد سے روس اور مغربی دنیا کے مابین کشیدگی اور زیادہ ہو چکی ہے۔

فوجیں لڑائیاں لیکن معشتیں جنگیں جیتتی ہیں، نیٹو عہدیدار

اس دوران کییف اور ماسکو نے ایک دوسرے پر میزائلوں اور جنگی ڈرونز کے ساتھ حملے بھی تیز کر دیے ہیں جبکہ یوکرینی افواج نے حال ہی میں روس کے اندر حملے کے لیے امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھی فائر کیے تھے۔

یہ اسی پیش رفت کا نتیجہ تھا کہ یوکرین کی طرف سے امریکی میزائل فائر کیے جانے کے بعد روس نے بھی یوکرین پر اپنے ایک تجرباتی ہائپرسونک میزائل کے ساتھ جوابی حملہ کیا تھا۔

جنوب مشرقی یوکرینی شہر زاپوریژیا میں کریملن کی طرف سے لانچ گئے گئے ایک ڈرون حملے کے بعد کی تصویرتصویر: Dmytro Smolienko/Avalon/Photoshot/picture alliance

ریکارڈ حد تک زیادہ روسی ڈرون حملوں کا وقت

یوکرینی فوجی حکام کے مطابق کریملن نے گزشتہ رات یوکرین پر حملوں کے لیے جو 188 ڈرون بھیجے، وہ کسی ایک رات میں لانچ کیے گئے جنگی ڈرونز کی سب سے زیادہ تعداد تھی۔

یوکرین نے روس پر برطانوی ساختہ سٹارم شیڈو میزائل داغے، رپورٹ

ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ ماسکو نے یہ ڈرون حملے ایک ایسے وقت پر کیے، جب مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے رکن 32 ممالک کے سفیروں کا برسلز میں ایک اجلاس اس لیے ہونے والا  ہے کہ اس میں گزشتہ ہفتے یوکرین کے شہر دنیپرو پر درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ایک روسی میزائل سے کیے گئے حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا جا سکے۔

گزشتہ رات روس نے یوکرین پر تقریباﹰ دو سو جنگی ڈرونز کے ساتھ حملے کیےتصویر: Gleb Garanich/REUTERS

یوکرینی فضائیہ کی طرف سے منگل 26 نومبر کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ''رات کے وقت کیے گئے ان ڈرون حملوں میں روس نے ریکارڈ تعداد میں جنگی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے شاہد طرز کے ڈرونز لانچ کیے، جن کی تعداد 188 تھی۔‘‘

روسی فوجی مداخلت کے ہزار دن: 2025ء فیصلہ کن ہو گا، زیلنسکی

اس بیان میں ''شاہد طرز کے ڈرونز‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے یوکرینی فضائیہ کی مراد یہ تھی کہ یہ جنگی ڈرون ایران کے ڈیزائن اور تیار کردہ تھے، جو کییف حکومت کے دعووں کے مطابق یوکرین کے خلاف جنگ میں تہران کی طرف سے ماسکو کو مسلسل فراہم کیے جاتے ہیں۔

ایرانی ساختہ شاہد 136 بی طرز کے ڈرونز، یہ تصویر اس سال ستمبر میں تہران میں ایک ملٹری پریڈ کے موقع پر لی گئی تھیتصویر: Vahid Salemi/AP/picture alliance

یوکرینی ایئر ڈیفنس کا ردعمل

یوکرینی ایئر فورس کے مطابق ان تقریباﹰ دو سو ڈرونز کے لانچ کیے جانے کے بعد ملکی فضائیہ نے یوکرین کے 17 مختلف علاقوں میں ایسے کم از کم 76 ڈرونز مار گرائے۔ ان کے علاوہ 95 ڈرونز یا تو یوکرینی ریڈار سسٹم سے غائب ہو گئے یا پھر وہ ایسے ڈرونز کو جام کر دینے والے دفاعی نوعیت کے یوکرینی الیکٹرانک نظام کی مدد سے کریش کر گئے۔ باقی ماندہ 17 ڈرونز کے بارے میں یوکرینی ایئر فورس نے یہ نہیں بتایا کہ ان کا کیا ہوا۔

روس اور یوکرین کے ایک دوسرے کے خلاف ’ریکارڈ‘ ڈرون حملے

یوکرینی ایئر فورس کے مطابق گزشتہ رات فضائی حملوں کے دوران روس نے یوکرینی اہداف پر اسکندر ایم طرز کے چار بیلسٹک میزائل بھی فائر کیے۔

ایئر فورس کے بیان کے مطابق، ''ان میزائلوں سے حساس نوعیت کی یوکرینی انفراسٹرکچر تنصیبات کے ساتھ ساتھ متعدد علاقوں میں نجی رہائشی عمارات کو بھی نقصان پہنچا۔‘‘

م م / ش ر (اے ایف پی، ڈی پی اے)

یوکرین کا روس پر امریکی ساختہ میزائلوں سے حملہ

03:07

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں