1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

روس یوکرین تنازعے سے کمزور ہو جائے گا، امریکہ

25 مارچ 2022

پینٹاگون کے مطابق چونکہ روس کے پاس درست طور پر ہدف بنانے والے اعلی ہتھیار ختم ہو چکے ہیں، اس لیے اب وہ اندھا دھند مار کرنے والے بموں اور توپ خانے پر انحصار کرے گا۔ ادھر امریکی صدر آج ہی پولینڈ کا دورہ کرنے والے ہیں۔

Ukraine I Zustand in Mariupol
تصویر: Alexander Ermochenko/REUTERS

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے چند گھنٹے قبل ہی برسلز میں یورپی کونسل کے سربراہی اجلاس سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے روس کو پہنچنے والے نقصانات اور اپنے ملک کی تباہی کا ایک خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے یوکرین کی حمایت کے لیے متحد ہونے پر یورپ کا شکریہ ادا کیا۔

 اپنے خطاب میں تاہم انہوں نے اپنے مخصوص انداز میں یورپی رہنماؤں سے یہ شکوہ بھی کیا کہ انہوں نے روس کو روکنے میں بہت دیر سے کام لیا ہے۔ ''آپ نے پابندیاں لگائی ہیں۔ ہم اس کے شکر گزار ہیں۔ یہ طاقتور اقدامات ہیں۔ لیکن اس میں تھوڑی دیر کی گئی... ایک موقع تھا۔''

ان کا کہنا تھا کہ اگر احتیاطی تدابیر کے طور پر پابندیاں پہلے ہی عائد کی جاتیں تو شاید روس جنگ میں جاتا ہی نہیں۔ اس موقع پر انہوں نے یورپی یونین سے یوکرین کو اپنی رکنیت دینے کی بھی درخواست کی اور کہا، ''اب اس میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔''

حالیہ ہفتوں میں زیلنسکی نے دنیا بھر کے بہت سے ایوانوں سے خطاب کیا ہے اور دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ وہ اس مسئلے پر مغرب پر کھل کر نکتہ چینی کرنے سے کبھی ڈرے نہیں اور انہوں نے کھل کر بات کی ہے۔

روس یوکرین تنازع سے مزید کمزور ہو گا

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون میں سینیئر عہدیدار دفاعی پالیسی کے انڈر سکریٹری کولن کہل نے کہا ہے کہ یوکرین پر حملے کے نتیجے میں روس کمزور

 ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا، ''بہت ہی پختہ یقین کے ساتھ یہ میرا خیال ہے کہ روس یوکرین کے تنازعے کے پہلے کے مقابلے میں کمزور ہو کر نکلے گا۔''

ان کا مزید کہنا تھا، ''عسکری طور پر کمزور، معاشی طور پر کمزور، سیاسی اور جغرافیائی طور پر کمزور، اور پہلے سے بھی زیادہ الگ تھلگ پڑ جائے گا۔''

تصویر: Alexander Ermochenko/REUTERS

کولن کہل کے مطابق اب اس بات کا امکان زیادہ ہے کہ روس یوکرین میں غیر گائیڈڈ بموں اور توپ خانے کے استعمال میں اضافہ کر سکتا ہے کیونکہ اس کے پاس درست طور پر ہدف بنانے والا گائیڈڈ گولہ بارود ختم ہو چکا ہے۔

جو بائیڈن یوکرین کی سرحد کے پاس پولینڈ کے قصبے کا دورہ کریں گے

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن 25 مارچ جمعے کے روز یوکرینی سرحد کے قریب واقع پولینڈ کے ایک شہر کا دورہ کرنے والے ہیں۔ مذکورہ شہر ریززو پولینڈ کے جنوب مشرق میں واقع ہے جو یوکرین کے ساتھ ملک کی سرحد سے تقریباً 80 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

تاہم ابھی تک وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر کے دورہ پولینڈ کی تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں۔ اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی پانچ مارچ کو ریززو کا دورہ کیا تھا۔

یوکرین کی بحالی کے لیے یورپی یونین کا فنڈ جمع کرنے کا مطالبہ

یورپی یونین کے رہنماؤں کے ایک مشترکہ بیان کے مطابق، یوکرین کی اقتصادی بحالی کے لیے یکجہتی فنڈ قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

 یورپی یونین کے 27 رکن ممالک کی طرف سے یہ بیان دو روزہ مذاکرات کے بعد جمعرات کو دیر رات گئے شائع ہوا۔ اس فنڈ کا مقصد یوکرین کے خلاف روسی جنگ کے دوران ہونے والی، ''تباہی اور بہت زیادہ نقصانات'' سے نکالنے کے لیے اسے مدد فراہم کرنا ہے۔

اس مشترکہ بیان میں ''روسی حملے بند ہونے'' کے بعد یوکرین کی مدد کے لیے ایک بین الاقوامی ڈونرز کانفرنس کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ یورپی یونین کے رہنماؤں نے یوکرین حکومت کی ''فوری ضروریات کے لیے'' بھی مدد کا وعدہ کیا ہے۔

ص ز/ ج ا  (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)

’امن کی آواز‘ جنگ کے خلاف پاپ موسیقاروں کا انوکھا احتجاج

02:41

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں