1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ریاستی انتخابات میں جرمن چانسلر کی شکست کا خطرہ

Imtiaz Ahmad13 مئی 2012

ابتدائی جائزوں کے مطابق جرمنی کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے نارتھ رائن فیلیا میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی جماعت کو شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس صوبے میں آج نئی ریاستی پارلیمان کے لیے انتخابات ہو رہے ہیں۔

تصویر: picture-alliance/dpa

گزشتہ ہفتے یونان اور فرانس کے انتخابات میں بچتی پروگرام کی مخالف پارٹیوں کی جیت کے بعد اب اس جرمن صوبے میں بھی عوام برسر اقتدار قدامت پسند جماعت ’سی ڈی یو‘ کو مسترد کر سکتے ہیں۔ اس صوبے کے انتخابات کو جرمن سیاست میں انتہائی زیادہ اہمیت دی جاتی ہے کیونکہ وفاقی انتخابات کے بارے میں ممکنہ عوامی رجحانات کا اندازہ اسی صوبے کے انتخابات سے لگایا جاتا ہے۔ اس جرمن صوبے میں 13.2 ملین افراد ووٹ دینے کے اہل ہیں اور یہ تعداد جرمنی میں ووٹروں کے پانچویں حصے سے بھی زیادہ ہے۔ جرمن اپوزیشن لیڈروں کا کہنا ہے کہ ان ریاستی انتخابات سے پتہ چلے گا کہ سن 2013 میں ہونے والے قومی انتخابات میں عوام کس کا ساتھ دینا چاہتے ہیں۔

اس الیکشن میں چانسلر میرکل کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (CDU) کا براہ راست مقابلہ ملکی سطح پر اپوزیشن کی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی(SPD) کے ساتھ ہو گا۔ ڈسلڈورف کی علاقائی پارلیمان تک پہنچنے کے لیے کئی دیگر سیاسی جماعتیں بھی اپنی پوری کوششوں میں ہیں۔ ان چھوٹی جماعتوں میں سے فری ڈیموکریٹک پارٹی)FDP) ، دی لنکے (Linke)، ماحول پسندوں کی گرین پارٹی (Grüne) اور نئی سیاسی جماعت پائریٹ پارٹی(Piraten) قابل زکر ہیں۔

ان انتخابات میں جرمنی کے سیاسی منظر نامے پر ابھر کر آنے والی نئی سیاسی جماعت پائیریٹس پارٹی بھی حصہ لے رہی ہےتصویر: DW

جرمنی میں ہونے والے ابتدائی جائزوں کے مطابق جرمن چانسلر انگیلا میرکل یورپ میں جاری بچتی اور اصلاحتی پروگرام کی حامی ہیں اور اسی وجہ سے انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جائزوں سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ ان انتخابات میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی اور ماحول پسندوں کی گرین پارٹی زیادہ سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گی اور انہی د وجماعتوں کا اتحاد بھی سامنے آ سکتا ہے۔ اگر یہ دونوں جماعتیں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہتی ہیں تو یہ تیسری جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی سے مذاکرات کریں گی۔ اسی طرح ان انتخابات میں جرمنی کے سیاسی منظر نامے پر ابھر کر آنے والی نئی سیاسی جماعت پائیریٹس پارٹی بھی حصہ لے رہی ہے۔

اس پارٹی کا بنیادی نعرہ ’معاملات میں شفافیت‘ اور انٹرنیٹ کی آزادی ہے۔ تاہم ماہرین کی نظر میں کئی دیگر معاملوں میں ابھی تک اس پارٹی کی پالیسیوں میں فقدان پایا جاتا ہے۔ جرمنی میں وہی سیاسی جماعتیں پارلیمان تک پہنچ سکتی ہیں، جو کم از کم پانچ فیصد ووٹ حاصل کرتی ہوں تاہم گزشتہ کئی مہینوں سے رائے عامہ کے جائزوں میں پائریٹس پارٹی نامی نئی سیاسی جماعت اس سے بھی کہیں زیادہ عوامی حمایت حاصل کر رہی ہے اور اب ریاستی انتخابات میں اسے بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

ia/ij/AFP,AP,DPA

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں