1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ریاستی انتخابات میں سی ڈی یو پرگرینز کی سبقت

23 مئی 2011

جرمنی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ریاستی انتخابات میں گرینز نے حکمران جماعت سی ڈی یو پر سبقت حاصل کر لی ہے۔ ابتدائی نتائج کے مطابق بریمن میں ہونے والے ریاستی انتخابات میں سوشل ڈیموکریٹ۔گرین اتحاد نے کامیابی حاصل کی ہے۔

تصویر: dapd

جرمنی کے اس شمالی شہر میں ہونے والے ان انتخابات کے ایسے ہی نتائج متوقع تھے، جہاں گزشتہ چھیاسٹھ برس سے ایس پی ڈی اقتدار میں ہے۔ تاہم سی ڈی یو پر گرینز کی سبقت کو حیرت انگیز قرار دیا جا رہا ہے۔

سرکاری ٹیلی وژن اے آر ڈی کی جانب سے جاری کیے گئے ابتدائی نتائج کے مطابق ایس پی ڈی نے اڑتیس اعشاریہ تین فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں، 2007ء کے انتخابات میں اسے چھتیس اعشاریہ سات فیصد ووٹ ملے تھے۔ گرینز کو دو ہزار سات کے مقابلے میں چھ اعشاریہ تین فیصد زائد یعنی بائیس اعشاریہ آٹھ فیصد ووٹ ملے ہیں۔

سی ڈی یو کو گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں پانچ اعشاریہ چار فیصد کم یعنی بیس اعشاریہ دو فیصد ووٹ ملے ہیں۔وفاقی حکومت میں شامل سی ڈی یو کی اتحادی ایف ڈی پی کو محض تین اعشاریہ تین فیصد ووٹ ملے ہیں جبکہ ریاستی اسمبلی میں نمائندے بھیجنے کے لیے پانچ فیصد ووٹ حاصل کرنا ضروری ہیں۔

بریمن کے انتخابات کے حتمی نتائج بعد میں جاری کیے جائیں گے۔

گرینز کی رہنما کلاڈیا روتھ کا کہنا ہے، ’جرمنی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ریاستی انتخابات میں ہم سی ڈی یو سے آگے ہیں۔‘

سی ڈی یو کے رہنما پیٹر آلٹمائیر نے تسلیم کیا، ’نتائج ہمارے لیے اچھے نہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا، ’بدقسمتی سے وہی ہوا، جو ہفتوں سے رائے عامہ کے عوامی جائزوں میں سامنے آ رہا تھا۔‘

جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: AP

آلٹمائیر کا کہنا تھا کہ بریمن روایتی طور پر ہمیشہ ہی سی ڈی یو کے لیے مشکل رہا ہے۔

یہ شکست جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی کرسچن ڈیموکریٹس کے لیے ایک اور دھچکہ ثابت ہوئی ہے۔ قبل ازیں رواں برس ان کی جماعت سی ڈی یو کو باڈن ورٹمبرگ کے ریاستی انتخابات میں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ وہاں ان کی جماعت گزشتہ پانچ دہائیوں سے اقتدار میں تھی۔

رواں برس ستمبر میں دو مزید علاقوں میں ریاستی انتخابات ہونے والے ہیں، جن میں برلن بھی شامل ہیں۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبر رساں ادارے

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں