1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی ریاستی ڈھانچے کی تعمیر نو، نیا آئین: ترکی مدد کرے گا

20 دسمبر 2024

ترک صدر ایردوآن نے کہا ہے کہ ترکی طویل خانہ جنگی سے تباہ حال ہمسایہ ملک شام میں ریاستی ڈھانچے کی تعمیر نو اور نئے آئین کی تشکیل میں دمشق میں نئی حکومت کی مدد کرے گا اور انقرہ اس حوالے سے دمشق کے ساتھ رابطوں میں ہے۔

آٹھ دسمبر کو دمشق پر قبضے کے بعد احمد الشرح کے حامی انہیں کندھوں پر اٹھائے ہوئے
آٹھ دسمبر کو دمشق پر قبضے کے بعد احمد الشرح کے حامی انہیں کندھوں پر اٹھائے ہوئےتصویر: Aref Tammawi/AFP/Getty Images

ترکی کے دارالحکومت انقرہ سے جمعہ 20 دسمبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق صدررجب طیب ایردوآن نے یہ بات قاہرہ میں آٹھ ترقی پذیر لیکن مسلم اکثریتی ممالک کے گروپ 'ڈی ایٹ‘ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد آج مصر سے واپس ترکی پہنچنے پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

ترک وزیر خارجہ دمشق جائیں گے

ترک سربراہ مملکت ایردوآن نے کہا کہ ترکی سالہا سال کی خانہ جنگی کے بعد تباہ حال شام کی مدد کرنا چاہتا ہے اور اس سلسلے میں خاص طور پر ریاستی ڈھانچے کی تعمیر نو اور ملک کے نئے آئین کی تشکیل کے لیے انقرہ حکومت دمشق کی مددکرنا چاہتی ہے۔

صدر ایردوآن نے صحافیوں کو بتایا کہ اسی سوچ کے تحت انقرہ حکومت اور دمشق میں اقتدار میں آنے والی نئی ملکی انتظامیہ آپس میں رابطوں میں ہیں۔

شام پر اسرائیلی فضائی حملے لازمی بند ہونے چاہئیں، اقوام متحدہ

ترک صدر رجب طیب ایردوآنتصویر: Marko Djurica/REUTERS

شام ميں آزاد و شفاف انتخابات ضروری ہيں، اقوام متحدہ

رجب طیب ایردوآن نے مزید کوئی وضاحت کیے بغیر صحافیوں کو یہ بھی بتایا کہ ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان جلد ہی اس نقطہ نظر سے دمشق کا دورہ کریں گے کہ وہاں نئی حکومت کے ساتھ ''نئے ڈھانچے‘‘ کے بارے میں تبادلہ خیال کر سکیں۔

ایردوآن کی نئی شامی حکومت سے امید

ترک صدر نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ شام کی نئی حکومت کے دور میں ترک شامی تعلقات میں ایک نئے عہد کا آغاز ہو گا۔

ساتھ ہی صدر ایردوآن نے یہ بھی کہا کہ یہ بات بہت اہم ہے کہ شام کے خلاف عائد کردہ وہ بین الاقوامی پابندیاں اب ختم کر دی جائیں، جو ماضی میں صدر بشار الاسد کے دور میں شامی ریاست کے خلاف لگائی گئی تھیں۔

جرمن وفد کی ہیئت التحریر الشام کے نمائندوں سے ملاقات

احمد الشرح، دائیں، دمشق میں جرمنی کے مشرق وسطیٰ کے لیے مندوب ٹوبیاس ٹنکل کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئےتصویر: SANA/AFP

شام میں حال ہی میں حکومت مخالف اپوزیشن کے مسلح گروپوں کے اتحاد نے دمشق پر قبضہ کر لیا تھا اور اس سے کچھ ہی دیر قبل برس ہا برس تک اقتدار میں رہنے والے بشار الاسد ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ وہ اب روس میں پناہ لے چکے ہیں۔

شام میں اسد حکومت کے خلاف مسلح اپوزیشن اتحاد کی قیادت ہیئت تحریر الشام کے سربراہ ابو محمد الجولانی کر رہے تھے، جنہوں نے اب اپنے لیے احمد الشرح کے نام کا انتخاب کیا ہے۔ دمشق میں قائم نئی شامی حکومت کی قیادت اب یہی احمد الشرح کر رہے ہیں۔

صدر ایردوآن نے اس بارے میں خوشی کا اظہار بھی کیا کہ شام میں نئی حکومت کے سربراہ کے طور پر مغربی ممالک کے ساتھ ساتھ مسلم ریاستیں بھی احمد الشرح کے ساتھ رابطے قائم کر رہی ہیں۔

م م / ع ا (اے ایف پی، روئٹرز)

شام کے باغی جنگجوؤ کی تنظیم HTS کون ہے؟

01:45

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں