رینالٹ کا پاکستان میں کار پلانٹ لگانے کا فیصلہ
3 نومبر 2016پاکستان کی گاڑیوں کی مارکیٹ پر عرصہء دراز تک جاپانی کمپنی سوزوکی، ٹویوٹا اور ہونڈا کا راج رہا ہے۔ ان کمپنیوں پر گاڑیوں کی قیمتوں کو مل کر مختص کرنے اور اپنی گاڑیوں کے کم معیار والے ماڈلز پاکستان میں فروخت کرنے کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔
پاکستان کے بورڈ آف انویسٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے،’’ رینالٹ نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور وہ سن 2018 میں پاکستان میں اپنے اسیمبلنگ پلانٹ کا آغاز کریں گے۔‘‘ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس برس ستمبر میں پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فرانس کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے رینالٹ کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کیا تھا۔
رینالٹ نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اس خبر کی تصدیق کر دی ہے۔ سن 2013 میں ملک کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد سے نواز شریف گاڑیوں کی کار انڈسٹری میں نئے غیرملکی کارساز اداروں کو شامل کرنا چاہ رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ جرمن کار ساز ادارے فوکس ویگن نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا تاہم اب تک انہوں نے پاکستان میں پلانٹ قائم کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔
دو سو ملین آبادی کے جنوبی ایشائی ملک پاکستان میں موٹر گاڑیوں کے گاہکوں کو نئی گاڑی خریدنے کے لیے کئی ماہ تک انتظار کرنا پڑتا ہے کیونکہ کاروں کی مانگ زیادہ ہے اور سپلائی کم خیال کی جاتی ہے۔