ریڈ کارڈ دکھانے پر فٹ بالر نے پٹائی کر دی، ریفری ہسپتال میں
14 اگست 2020
روسی دارالحکومت میں ہونے والے ایک فٹ بال میچ کے دوران ریڈ کارڈ دکھائے جانے پر ایک فٹ بالر نے ریفری کی شدید پٹائی کر دی۔ کھلاڑی روس کی قومی فٹ بال ٹیم کے سابق کپتان شیروکوف تھے۔ ریفری کو کئی گھنٹے ہسپتال میں رہنا پڑا۔
اشتہار
یہ میچ ایک دوستانہ فٹ بال میچ تھا جو ماسکو میں اسی ہفتے کھیلا جا رہا تھا۔ کھیل کے دوران ایک لمحہ ایسا بھی آیا کہ ریفری نے ایک مڈفیلڈ کھلاڑی کو شدید نوعیت کا فاؤل کرنے پر ریڈ کارڈ دکھا کر گراؤنڈ سے باہر جانے کے لیے کہہ دیا۔ یہ کھلاڑی رومان شیروکوف تھے، جو ماضی میں روس کی قومی فٹ بال ٹیم کے کپتان بھی رہ چکے ہیں۔
ریڈ کارڈ ملنے پر اس وقت انتالیس سالہ شیروکوف اتنے مشتعل ہو گئے کہ انہوں نے ہر قسم کے قواعد و ضوابط کو نظر انداز کرتے ہوئے پہلے ریفری کے منہ پر ایک زور دار مکہ جڑ دیا۔ پھر جب دھکا دے کر ریفری کو پہلے زمین پر گرایا اور اس کے سر پر پاؤں سے ایک زور دار کک بھی مار دی۔ یہ سب کچھ ایک میچ کے دوران ہوا، اور اس کی ویڈیو بھی بن گئی تھی۔
اس واقعے کے بعد ریفری نِکیتا دانخنکوف نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ اس جسمانی حملے کے بعد وہ کئی گھنٹے تک ہسپتال میں زیر علاج رہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا تھا کہ کس طرح ان کا منہ سوجا ہوا تھا اور ایک آنکھ پر نیل بھی پڑا ہوا تھا۔
دنیا کی دس بہترین خاتون فٹ بالر کون ہیں
دنیا کی دس بہترین خواتین فٹ بالر کون ہیں؟ آئیے ملیے ان غیرمعمولی کھلاڑیوں سے۔
تصویر: Imago/foto2press/S. Leifer
ایڈا ہیگربرگ، ’سنہری اسٹرائیکر‘
ناورے کی اسٹرائیکر کو گزشتہ برس بہترین خاتون فٹ بالر قرار دیا گیا تھا۔ ایوارڈ وصول کرتے ہوئے 23 سالہ ایڈا ہیگربرگ نے نوجوان لڑکیوں کو ایک متاثرکن پیغام دیا۔ ان کا کہنا تھا، ’’خود پر بھروسا کیجیے۔‘‘ ہیگربرگ نے اب تک ڈھائی سو گول کیے ہیں اور تین مرتبہ چیمپیئنز لیگ میں فتح حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے چار فرانسیسی لیگ ٹائٹل بھی اپنے نام کیے ہیں۔
تصویر: Reuters/G. Garanich
پیرنیل ہارڈر، ’بہترین فنشر‘
2017 کے یورپی ویمن کپ کے فائنل میں ڈنمارک کی اسٹرائیکر پیرنیل ہارڈر نے دائیں جانب سے ہالینڈ کی کھلاڑیوں کو ڈاج کرتے اور دفاعی لائن توڑتے ہوئے گول کیا تھا، جس سے ہالینڈ کی برتری ختم ہو گئی تھی۔ ویمن بنڈس لیگا میں جرمن کلب وولفس برگ کی ٹاپ اسکورر پیرنیل ہارڈر کو یوایفا ویمن پلیئر آف دی ایئر 2017-18 کا ایوارڈ بھی ملا تھا۔
تصویر: Reuters/Y. Herman
وینڈی رینارڈ، ’اچھاحملہ ہی بہترین دفاع ہے‘
وینڈی رینارڈ اولمپک لیوں نامی کلب کے علاوہ فرانس کی قومی ٹیم میں بھی شامل ہیں۔ اپنی زبردست دفاعی ہنرمندی کے علاوہ ہیڈر کے ذریعے گول کرنے کی ماہر کہلانے والی رینارڈ بارہ مرتبہ فرنچ ٹائٹل جیت چکی ہیں جب کہ چیمپیئنز لیگ کا فائنل بھی پانچ دفعہ ان کے نام ہوا۔ رینارڈ کو دنیا کی بہترین خاتون ’ڈیفنڈرز‘ میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/Jonathan Nackstrand
لوسی برونز، سخت ترین دفاع
اولمپک لیوں کلب کی ڈیفنڈر لوسی برونز نے سن 2018ء میں اپنے سابقہ کلب مانچسٹر سٹی کے خلاف عمدہ کارکردگی دکھائی۔ سیمی فائنل میں انہیں یوایفا گول آف دا سیزن کے لیے نام زد کیا گیا۔ برونز کو دنیا کی بہترین خاتون فٹ بالرز میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔ رواں برس خواتین کے عالمی کپ میں وہ انگلینڈ کی اہم کھلاڑیوں میں سے ایک تصور کی جا رہی ہیں۔
تصویر: Getty Images/N. Baker
مارٹا وی ایرا ڈی سِلوا، ’میں پیدا ہی اس ہنر کے استعمال کے لیے ہوئی‘
دی پلیئرز ٹریبیون میں اپنے ایک مضمون میں انہوں نے لکھا، ’’ہر تفریق سے لڑائی، ہر عدم معاونت سے لڑائی، ان سب لڑکوں اور دیگر سے لڑائی، جو کہتے ہیں مارٹا، یہ تمہارے بس کی بات نہیں۔‘‘ مارٹا نے برازیل کے لیے 133 میچوں میں 110 گول کیے۔ مارٹا کو دنیا کی بہترین خاتون کھلاڑی اور بہت سی نوجوان لڑکیوں کے لیے ایک مثالیہ قرار دیا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images
جینیفر ماروشان، اکھڑتے سانس سے جنگ
گزشتہ برس جنوری میں جرمنی کی سابق کپتان اور اولمپک لیوں کی مڈفیلڈر کو پھیپھڑوں میں انجماد خون کے مسئلے نے آن لیا۔ مگر وہ اکتوبر تک یہ لڑائی جیت کر دوبارہ میدان میں اتر چکی تھیں۔ اس کے ایک ماہ بعد انہوں نے دوبارہ جرمنی کی قومی ٹیم میں اپنی جگہ بنا لی۔
تصویر: picture-alliance/GES/T. Eisenhuth
v
فرانس کی قومی ٹیم اور فٹ بال کلب لیوں کی کھلاڑی امانڈین ہینری کھیل رہی ہوں تو وہ منفرد دکھائی دیتی ہیں۔ ایسا لگتا ہی نہیں کہ ان سے بچ کو کوئی بال دفاعی کھلاڑیوں تک پہنچے گا۔ دفاع کو حملے میں بدلنا امانڈین کی انفرادیت ہے۔ انہیں دنیا کی ٹاپ فٹ بالرز میں سے ایک گردانا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/V. Ogirenko
سمانتھا کیر، منفرد جشن
سمانتھا کیر کو امریکا کی نیشنل ویمن سوکر لیگ میں پچاس گول کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ کیر نے آسٹریلیا میں قومی فٹ بال ٹیم میں تب اپنی جگہ بنائی تھی، جب ان کی عمر فقط پندرہ برس تھی۔ تب سے وہ فیفا رینکنگ میں سب سے اوپر دکھائی دینے والے ناموں میں نظر آتی ہیں۔ وہ رواں برس کے خواتین کے عالمی کپ فٹ بال میں بھی شریک ہو رہی ہیں۔ وہ ہر گول پر جشن اپنے ہی ایک خاص طریقے سے مناتی ہیں۔
تصویر: Getty Images/G. Denholm
میگن راپینوئے، ایک فاتح
میگن کی مدد سے امریکا سن 2018ء میں شی بیلیوز کپ، سن 2015 کا عالمی کپ اور سن 2012 کا اولمپک گولڈ میڈل جیتا تھا۔ سیاٹل رین کلب کی کپتان میگن نے سن 2017ء میں 18 میچوں میں بارہ گول کیے۔ یہ 33 سالہ کھلاڑی بہت سی لڑکیوں کے لیے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں۔
تصویر: Getty Images/R. Martinez
ساکی کوماگائی، جاپانی ستارہ
جاپانی فٹ بال ٹیم کی کپتان اولمپک لیونیز کلب کے لیے پانچ فرنچ چیمپیئن شپس اور تین چیمپیئن لیگ ٹائٹل جیتنے میں اپنا کردار ادا کر چکی ہیں۔ کوماگائی کا زبردست دفاعی کھیل ہی تھا، جس نے جاپان کو سن 2018ء میں ویمن ایشیا کپ جیتنے میں مدد دی تھی۔ کوماگائی کو فیفا بیسٹ ویمن پلیئر کے ایوارڈ کے لیے بھی نام زد کیا جا چکا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/G. Cacace
10 تصاویر1 | 10
انسٹاگرام پر بیان میں افسوس اور معذرت
اس فٹ بالر نے بعد میں انسٹاگرام پر اپنا ایک بیان بھی جاری کیا، جس میں انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ میچ کے دوران انتہائی نامناسب رویے کے مرتکب ہوئے اور ریفری نِکیتا دانخنکوف سے دلی افسوس کے ساتھ مافی مانگتے ہیں۔
روس کے سرکاری میڈیا کے مطابق اس واقعے کی ریفری کے اہل خانہ نے ایک 'جسمانی حملے‘ کے طور پر ماسکو پولیس کا باقاعدہ شکایت بھی کر دی ہے اور پولیس بھی اس واقعے کی چھان بین کر رہی ہے۔ میڈیا رپورٹوں میں اس حوالے سے روسی فٹ بال فیڈریشن کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
رومان شیروکوف کا ایک پیشہ ور فٹ بالر کے طور پر کیریئر کافی طویل تھا۔ وہ ماضی میں روسی فٹ بال کلب زَینِٹ سینٹ پیٹرزبرگ کے لیے بھی کھیلتے رہے ہیں۔ وہ اس کلب کی اس ٹیم میں بھی شامل تھا، جس نے 2008ء کا یوئیفا کپ جیتا تھا۔ انہوں نے کل 57 انٹرنیشنل میچوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کی، جس دوران کئی میچوں میں وہ روسی قومی فٹ بال ٹیم کے کپتان بھی رہے تھے۔
م م / ک م (ڈی پی اے)
جرمن قومی فٹ بال لیگ سے متعلق اہم حقائق
جرمن قومی فٹ بال لیگ بُنڈس لیگا کے 56 ویں سیزن کا آغاز اگست کے اواخر میں ہو رہا ہے۔ اس مرتبہ بھی فیورٹ ٹیم دفاعی چیمپیئن بائرن میونخ ہی ہے۔ جانیے جرمن فٹ بال لیگ سے متعلق دلچسپ حقائق۔
بائرن میونخ کی ٹیم مسلسل چھ مرتبہ جرمن قومی فٹ بال لیگ (بُنڈس لیگا) کا ٹائٹل اپنے نام کر چکی ہے۔ مجموعی طور پر میونخ کلب اٹھائیس مرتبہ یہ کپ جیت چکا ہے۔ یہ فٹ بال کلب مالی لحاظ سے بھی سب سے آگے اور انتہائی طاقتور ہے۔ اس کی سالانہ آمدنی چھ سو ملین یورو ہے۔
تصویر: picture-alliance/sampics/C. Pahnke
نئے طاقتور کلب
سن دو ہزار سترہ اور اٹھارہ میں ایف سی نیورنبرگ آٹھویں مرتبہ زیریں لیگ سے ترقی کرتے ہوئے بنڈس لیگا میں پہنچا ہے۔ جرمن قومی فٹ بال لیگ میں یہ ایک ریکارڈ ہے۔ اسی طرح فورٹونا ڈسلڈورف نے بھی چھٹی مرتبہ بنڈس لیگا ون کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Karmann
تکنیکی انقلاب
بُنڈس لیگا کے ریفری ایک عرصے سے معلومات کے تبادلے کے لیے ہیڈ سیٹ استعمال کر رہے ہیں۔ لیکن اب کوچوں کو بھی ہیڈ سیٹ دیے جائیں گے۔ ہر ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کو تین ہیڈ سیٹ فراہم کیے جائیں گے۔ یوں یہ کوچ میچ کے دوران ہی براہ راست اہم معلومات حاصل کر پائیں گے اور ان کی روشنی میں ’گیم پلان‘ بھی ترتیب دے پائیں گے۔
تصویر: imago/J. Huebner
ورلڈ کپ کی طرز پر ’ویڈیو اسسٹنٹ ریفری‘
بنڈس لیگا کے سن دو ہزار سترہ اور اٹھارہ کے سیزن میں ویڈیو اسسٹنٹ ریفری‘ سے بھی مدد لی گئی لیکن اسے کم ہی کامیابی حاصل ہوئی۔ یہ نظام اتنا موثر نہیں تھا جیسا خیال کیا جا رہا تھا۔ اب اس میں مزید بہتری لائی جائے گی۔ اس مرتبہ روس میں ہونے والے ورلڈ کپ طرز کا کامیاب ویڈیو نظام لایا جا رہا ہے۔
بُنڈس لیگا کو شائقین کے لیے مقناطیس بھی قرار دیا جاتا ہے۔ ڈورٹمنڈ شہر کے ایک اسٹینڈ میں تقریبا ساڑھے چوبیس ہزار افراد کے کھڑے ہونے کی جگہ ہے اور یہ اس شہر کی ٹیم کے ہر میچ میں بھرا ہوتا ہے۔ اسی طرح جن اسٹیڈیمز میں میچ ہوتے ہیں، وہ بھی شائقین سے بھر جاتے ہیں۔ اوسطاﹰ ہر میچ دیکھنے کے لیے چوالیس ہزار شائقین اسٹیڈیم پہنچتے ہیں جو کہ یورپ میں ایک ریکارڈ ہے۔
جرمنی میں اس قومی فٹ بال لیگ کے دوران ابھی تک شائقین کے لیے فٹ بال اسٹینڈ ہالز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ پہلے یہ ہر اسٹیڈیم کا لازمی جزو ہوتے تھے لیکن برطانیہ، اٹلی اور اسپین میں یہ ختم کیے جا چکے ہیں۔ کئی غیرملکی مداح صرف ان اسٹینڈ ہالز کی وجہ سے جرمنی فٹ بال دیکھنے آتے ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpa/C. Gateau
خاتون بھی ریفری
ایسا یورپ کی کسی بھی ٹاپ لیگ میں نہیں ہے۔ جرمنی کی قومی فٹ بال لیگ میں پہلی مرتبہ ستمبر دو ہزار سترہ کو ایک خاتون بیبیانہ شٹائن ہاؤس کو بطور ریفری شامل کیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/augenklick/firo Sportphoto/S. El Saqqa
مہنگا ترین کھلاڑی
فرانس کے کورنٹین ٹولیسو کو بُنڈس لیگا کا مہنگا ترین کھلاڑی قرار دیا جاتا ہے۔ بائرن میونخ نے اسے سن دو ہزار سترہ میں ساڑھے اکتالیس ملین یورو میں خریدا تھا۔ جرمن قومی فٹ بال لیگ میں ابھی تک اتنی زیادہ رقم کسی کو بھی کھلاڑی کے لیے ادا نہیں کی گئی۔
تصویر: picture-alliance/Rauchensteiner/Augenklick
غیرملکی کھلاڑی
یورپ کی کئی دیگر فٹ بال لیگز کے برعکس جرمن فٹ بال کلبوں میں غیرملکی کھلاڑیوں کے شمولیت کے حوالے سے کوئی حد مقرر نہیں ہے۔ گزشتہ سیزن میں فرینکفرٹ کی ٹیم کولون کے مدمقابل تھی اور اس کے گیارہ کھلاڑیوں کا تعلق گیارہ مختلف ممالک سے تھا۔