1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ری پبلکا: ایک سرکش انٹرنیٹ کلچر قائم کرنے کی کوشش

عدنان اسحاق7 مئی 2014

ری پبلکا بلاگرز کی ایک ملاقات ہوا کرتی تھی۔ تاہم گزشتہ آٹھ برسوں میں یہ انٹرنیٹ صارفین و ماہرین کے ایک بہت بڑے اجلاس کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ منتظمین کی شدید خواہش کے باوجود بھی ایڈورڈ سنوڈن اس میں شرکت نہیں کر سکے۔

تصویر: Flickr/iStockphoto I re:publica 2012

برلن میں ری پبلکا کے نام سے ہونے والی کانفرنس انٹرنیٹ ماہرین و صارفین کے حوالے سے یورپ کا سب سے بڑا اجلاس ہے۔ منگل چھ مئی سے شروع ہونے والی یہ کانفرنس آٹھ مئی تک جاری رہے گی اور اس میں انٹرنیٹ کے چھ ہزار سے زائد مداح اور ناقدین شرکت کر رہے ہیں۔ اس سال اس اجلاس کا موضوع ہے’’ Into the Wild ‘‘ یعنی انٹرنیٹ کی نگرانی بند کی جائے اور انٹرنیٹ کو واپس اُس دور میں لایا جائے، جہاں انٹرنیٹ بدنظمی اور انتشار کا شکار تو تھا لیکن آزادی بھی تھی۔

برلن گزشتہ آٹھ برسوں سے ری پبلکا کی میزبانی کر رہا ہے۔تصویر: Sean Gallup/Getty Images

ری پبلکا کے منتظمین انٹرنیٹ اور معاشرے کو ایک دوسرے کے قریب لانا چاہتے ہیں۔ دوسرے الفاظ میں یہ لوگ ایک ایسا معاشرہ قائم کرنے کی کوششوں میں ہیں، جہاں نہ تو انٹرنیٹ کی نگرانی ہو اور نا ہی صارفین کے نجی معاملات میں دخل اندازی کا جنون۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ری پبلکا میں تکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لیا جاتا ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کے حوالے سے کوشش کی جاتی ہے۔

اس دوران متعدد پینل ڈسکشن منعقد ہوں گے اور لیکچرز دیے جائیں گے۔ ان میں زیادہ تر ماہرین امریکی خفیہ ادارے این ایس اے کے سابق ملازم ایڈورڈ سنوڈن کے جانب سے کیے جانے والے خفیہ انکشافات کے موضوع پر ہی روشنی ڈالیں گے۔ سنوڈن کی جانب سے خفیہ دستاویزات منظر عام پر لانے کے واقعے کو تقریباً ایک سال ہو چکا ہے لیکن اس اجلاس کے منتظمین کا مؤقف ہے کہ جاسوسی کے کسی بھی اسکینڈل نے اس سے قبل انٹرنیٹ صارفین کو اس طرح متاثر نہیں کیا تھا۔

ری پبلکا کے منتظمین کی خواہش تھی کہ اس کانفرنس میں ایڈورڈ سنوڈن بھی شریک ہوں۔ تاہم سنوڈن ویڈیو لنک میں خرابی کے باعث افتتاحی تقریب سے خطاب نہیں کر سکے۔ اس موقع پر ری پبلکا کے منتظم اور بلاگر مارکوس بیکےڈھال نے مطالبہ کیا کہ ایڈورڈ سنوڈن کو جرمنی میں سیاسی پناہ دی جائے اور انہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔

جرمن دارالحکومت برلن گزشتہ آٹھ برسوں سے ری پبلکا کی میزبانی کر رہا ہے۔ ابتدا میں اسے بلاگرز یا طالب علموں کی میٹنگ کہا جاتا تھا۔ اس کی شروعات بھی بہت ہی چھوٹے پیمانے پر ہوئی تھی اور اس میں انٹرنیٹ میں دلچسپی رکھنے والے چند سو افراد ہی شرکت کرتے تھے۔ اپریل 2007ء میں ان افراد نے برلن میں ایک جگہ کا انتخاب کیا اور خیالات کا تبادلہ کیا۔ اُن کی اِس ملاقات کا موٹو تھا ’لائف ان انٹرنیٹ‘۔ بہت جلد ہی ری پبلکا کی شہرت آسمان سے باتیں کرنے لگی اور اس مرتبہ اس میں 250 سے زائد انٹرنیٹ ادارے موجود ہیں۔

سنوڈن ویڈیو لنک میں خرابی کے باعث افتتاحی تقریب سے خطاب نہیں کر سکےتصویر: Getty Images

اس دوران سیاسی اور اقتصادی شعبوں سے مختلف نامور شخصیات کو اس کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی شہرت یافتہ بلاگرز، یونیورسٹیوں کے طلبا اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندے بھی برلن میں موجود ہیں۔ ری پبلکا کے منتظمین اس کانفرنس کے ذریعے ایک سرکش نیٹ ورک کلچر کے قیام کی خواہش رکھتے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں