کیلیفورنیا کی شہری انتظامیہ نے اس مسلمان لڑکی کو پچاسی ہزار ڈالر بطور زرتلافی دینے پر اتفاق کر لیا ہے، جس کا حجاب پولیس کی جانب سے زبردستی اتارا گیا ہے۔ متاثرہ لڑکی نے اس حوالے سے ایک مقدمہ دائر کر رکھا تھا۔
اشتہار
امریکی اسلامی تعلقات کونسل (سی اے آئی آر) نے کہا ہے کہ کیلیفورنیا کی شہری انتظامیہ نے متاثرہ مسلمان لڑکی کو زرتلافی ادا کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ مسلمانوں کی نمائندہ اس تنظیم نے پولیس کو ملزم ٹھہراتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ’’لانگ بیچ پولیس‘‘ نے زبردستی متاثرہ مسلمان خاتون کا ہیڈ اسکارف اتروایا تھا۔
اب اس بات پر بھی اتفاق کر لیا گیا ہے کہ کسی مسلمان خاتون کا حجاب صرف اسی صورت میں اتارنے کا کہا جائے گا، جب کسی پولیس افسر کی جان کو ممکنہ خطرہ ہو اور حجاب اتارنے کی اجازت بھی صرف خاتون پولیس اہلکار کو ہوگی۔ شرائط کے مطابق حجاب اتارنے کے لیے متاثرہ خاتون کو الگ سے ایک کمرے میں لے جانا ضروری ہوگا۔
لانگ بیچ سٹی اور اس کی پولیس کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے مطابق کرسٹی پاؤل اور ان کے خاوند کو گزشتہ برس مئی میں اپنے گھر واپس جاتے ہوئے پولیس نے روکا اور انہیں امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا تھا۔ کرسٹی پاؤل نے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں پولیس اسٹیشن لے جایا گیا اور ایک پولیس افسر نے دیگر قیدیوں اور پولیس اہل کاروں کے سامنے زبردستی ان کا اسکارف اتارا۔ کرسٹی پاؤل کے مطابق پولیس افسر نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’اسے اسکارف پہننے کی اجازت نہیں ہے اور پولیس اہل کاروں کو خواتین کو چھونے کی اجازت ہے۔‘‘
درج کروائی جانے والی شکایت کے مطابق، ’’پولیس افسر کے اس رویے کی وجہ سے کرسٹی پاؤل کو بے عزتی کا سامنا کرنا پڑا اور وہ ابھی تک ذہنی اذیت اور جذباتی طور پر تکلیف کا شکار ہے۔‘‘
کرسٹی پاؤل کی طرف سے یہ مقدمہ نیویارک میں ’’امریکی اسلامی کونسل تعلقات‘‘ نامی ادارے کے لیے بہ طور وکیل کام کرنے والی خاتون یالدا ستار نے درج کروایا تھا۔ ان کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ لانگ بیچ پولیس کی جانب سے لیا گیا ایکشن غیرقانونی تھا اور پاؤل کی عزت نفس کے خلاف بھی تھا۔‘‘
ایران میں حجاب کی تبلیغ کے لیے عجیب و غریب پوسٹرز
اسلامی جمہوریہٴ ایران میں حجاب کی تبلیغ کے لیے سرگرم 32 تنظیموں اور گروپوں میں سے ایک خاص طور سے حجاب کی تبلیغ کے لیےایسے پوسٹرز اور بل بورڈز تیار کرتا ہے، جو مضحکہ خیز بھی ہوتے ہیں اور کبھی کبھی تاسف کا باعث بھی۔
تصویر: Hijab.ir
بہشت اور دوزخ کو جاتے راستے
اس تصویر میں بہشت کی طرف جانے والے راستے پر چلتی ہوئی خاتون کو باحجاب دکھایا گیا ہے اور بے حجاب خاتون کو جہنم کی طرف جانے والے راستے پر گامزن دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔
تصویر: Hijab.ir
قیمتی چیزیں پردے میں
پیغام بہت سادہ سا ہے:’’بیٹی! یہ قانون فطرت ہے۔ قیمتی چیزیں ہمیشہ حفاظت کے لیے چُھپا کر یا ڈھانک کر رکھی جاتی ہیں۔‘‘
تصویر: Hijab.ir
سنگھار کر کے گھر سے نکلنا شر کو دعوت دینا ہے
اس پوسٹر پر درج ہے:’’جو عورت گھر سے سنگھار کر کے اور خوشبو لگا کر باہر نکلے اور اُس کا شوہر اُس کے اس عمل سے راضی ہو، تو ایسا کرنے والی عورت اپنا گھر گویا نذر آتش کر رہی ہے۔‘‘
تصویر: Hijab.ir
خواتین کا میک اپ اتنا ہی خطرناک ہے جتنا کہ ہتھیار
۔ اس پوسٹر میں خواتین کی آرائش و زیبائش کی اشیاء جیسے کہ لپ اسٹک یا سُرخی کو اسلحہ جات سے تشبیہ دی گئی ہے۔ اس کا مقصد یہ تاثر دینا ہے کہ جس طرح پستول میں ایک وقت میں درجنوں گولیاں بھر کر اسے انسانی ہلاکتوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اُسی طرح ہونٹوں کو شعلے کی طرح سُرخ کرنے والی لپ اسٹک معاشرے میں اخلاقی تباہی کا سبب بنتی ہے۔
تصویر: Hijab.ir
اونچی ایڑی اور سُرخ جوتے اشتعال انگیزی کی علامت
’اونچی ایڑی والے سُرخ رنگ کے جوتے‘ نسوانیت کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ تاہم ان کے ساتھ اُٹھائے جانے والے قدموں کو ’جہنم کی طرف گامزن قدم‘ قرار دیا جاتا ہے۔ اونچی ایڑی والے جوتوں کو پہن کر چلنے سے عورت کے حسن کی پنہاں زیب و زینت آشکار ہو جاتی ہے اور ان جوتوں کی آواز بھی لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔
تصویر: Hijab.ir
با حجاب با غیرت، بے حجاب بے غیرت
ایرانی روایتی ثقافت میں ’سیب زمینی‘ یا آلو بے غیرتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ ایران کے اسلامی انقلاب کے بعد سے اس علامت کو خاص طور سے بہت زیادہ استعمال کیا جانے لگا۔ اس تصویر میں ایک طرف با حجاب خاتون کو دکھایا گیا ہے اور دوسری جانب بے حجابی کی علامت کو۔
تصویر: Hijab.ir
حجاب، محفوظ اشیاء کی علامت
اس تصویر میں با حجاب اور بے حجاب خواتین کو بطورعلامت استعمال کیا گیا ہے۔ یہ پوسٹر انگریزی، فرانسیسی اور عربی زبانوں میں بھی تیار کیا گیا ہے۔
تصویر: Hijab.ir
لڑکیاں، خواتین اور شیطان
ان میں سے بہت سے پوسٹر ایسے ہیں، جن میں خواتین اور لڑکیوں کا ناطہ شیطان سے جوڑا گیا ہے، جیسے کہ اس تصویر میں شیطان ایک ماڈرن لڑکی کے پیچھے بھاگ رہا ہے۔ .
تصویر: Hijab.ir
آلودگی سے بچانے کے لیے کوور ضروری
عورت، حجاب، لولی پاپ اور مکھیاں۔ اس تصویر میں حجاب کی اہمیت واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
تصویر: Hijab.ir
بےحجابی عورت کے وقار کو ٹھیس پہنچاتی ہے
۔ اس پوسٹر میں بے حجاب عورت کو ایک تین پائے والی کرسی سے مماثل قرار دیا گیا ہے، ٹوٹی پھوٹی اور بیکار۔ ایک طرف تپائی کُرسی ہے اور دوسری جانب ایک بے حجاب خاتون، جس پر حریص نگاہیں جمی رہتی ہیں اور آخر کار یہ معاشرے میں ایک ذہنی بیماری کا سبب بن جاتی ہیں۔
تصویر: Hijab.ir
مردوں کی چُبھتی ہوئی نگاہوں سے بچنا
خواتین کے لیے ایک اور پیغام: بارش و طوفان میں چھتری کے ساتھ ساتھ حجاب کو فراموش نہ کریں۔ خواتین اپنا دوہرا تحفظ کرتے ہوئے مردوں کی نگاہوں کی بارش سے بچنے کی کوشش کریں۔
تصویر: Hijab.ir
پردے سے پھیلنے والی روشنی
سڑکوں اور گلیوں میں نصب زیادہ تر پوسٹرز اور بل بورڈز پر خواتین کی طرف سے مردوں کے لیے ایک ہی پیغام درج ہوتا ہے، جس میں وہ مردوں کو جنسی کشش سے لُبھانے کی بجائے اپنے حجاب اور پردے سے متاثر کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ اس تصویر میں بھی پیغام یہی ہے کہ باحجاب عورت ہی معاشرے کو روشنی فراہم کر سکتی ہے۔