زلزلے کے بعد سونامی، غریب ملکوں کو زیادہ خطرہ: ریڈ کراس
11 مارچ 2011![](https://static.dw.com/image/6466720_800.webp)
جنیوا میں ریڈ کراس اور ریڈ کریسینٹ تنظیموں کی بین الاقوامی فیڈریشن کے ترجمان پال کونیلی نے بتایا کہ جن ریاستوں کو جمعہ کے روز آنے والے بہت طاقتور زلزلے کے بعد پیدا ہونے والی کئی میٹر اونچی سونامی لہروں سے خطرہ ہے، ان میں سے کئی ایک پہلے سے ایسی کسی قدرتی آفت کے لیے تیار نہیں تھیں۔
پال کونیلی کے مطابق ان ملکوں میں یہ خطرہ بھی اپنی جگہ ہے کہ بہت سے ساحلی علاقوں میں ان سونامی لہروں کی وجہ سے شدید تباہی آ سکتی ہے، اسی لیے ہو سکتا ہے کہ ان علاقوں سے عام لوگوں کو وہاں سے باہر نکالنا پڑ جائے۔
پال کونیلی کے بقول عالمی ریڈ کراس تنظیم کو جن ملکوں کے بارے میں خاص طور پر تشویش لاحق ہے، ان میں ایسے ترقی پذیر لیکن ساحلی پٹی پر واقع ملک یا جزیرہ ریاستیں شامل ہیں، جہاں کسی بڑی قدرتی آفت کا مقابلہ کر سکنے کے لیے قومی سطح پر کوئی فعال یا مؤثر نظام موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ خاص طور پر فلپائن، پاپوا نیوگنی اور جنوبی بحر الکاہل کی جزیرہ ریاستیں ایسے ملک ہیں، جنہیں جمعہ گیارہ مارچ کے روز زلزلے کے شدید جھٹکوں کے بعد پیدا ہونے والی سونامی لہروں سے تباہ کن حد تک نقصان پہنچ سکتا ہے۔
جاپان میں آج جمعہ کو آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 8.9 ریکارڈ کی گئی، وہ آج تک اس ملک میں آنے والے سب سے طاقتور ترین زلزلوں میں سے ایک تھا اور اس کی وجہ سے اب تک بے تحاشا مالی نقصانات کے علاوہ درجنوں افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عدنان اسحاق