1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زلزلے کے سبب ترکی میں سات ہلاکتیں

23 فروری 2020

ترکی کے جنوب مشرقی حصے میں آنے والے زلزلے کے شدید جھٹکوں کے سبب کم از کم سات لوگ ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ متعدد افراد گرنے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

Turkei Van | Erdbeben an der Grenze Iran- türkischen Grenze
تصویر: picture-alliance/AA/Z. Tayfur

ترک وزیر داخلہ کے مطابق ایران کے ساتھ ترکی کے سرحدی علاقے میں آنے والے اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل  پر 5.7 ریکارڈ کی گئی اور یہ کہ امدادی ٹیمیں متاثرہ دیہات تک پہنچ چکی ہیں اور امدادی کام جاری  ہیں۔

ترک وزیر داخلہ سلیمان سوئلو کے مطابق مرنے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس زلزلے کے سبب 1,066 عمارتیں زمین بوس ہوئی ہیں۔

زلزلوں کی پیمائش کرنے والے یورپی مرکز ای ایم ایس سی کے مطابق یہ زلزلہ سطح زمین سے پانچ کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔ ایرانی حکام کے مطابق جھٹکے ایران میں بھی محسوس کیے گئے ہیں تاہم ابھی تک وہاں کسی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں۔

ترک میڈیا کے مطاق اس زلزلے سے ترکی کے 40 سے زائد دیہات متاثر ہوئے اور اس  کے علاوہ ترک شہر وان میں بھی عمارات گرنے کی اطلاعات ہیں۔

ترک میڈیا کے مطاق اس زلزلے سے ترکی کے 40 سے زائد دیہات متاثر ہوئے اور اس  کے علاوہ ترک شہر وان میں بھی عمارات گرنے کی اطلاعات ہیں۔تصویر: picture-alliance/AA/Z. Tayfur

ترکی اور ایران کا سرحدی علاقے بڑی فالٹ لائنز پر موجود ہیں اور اسی باعث ان دونوں ممالک میں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں۔ حال ہی میں ترکی کے مشرقی حصے میں آنے والے ایک زلزلے کے سبب 40 سے زائد لوگ مارے گئے تھے۔

ایک ایرانی سینیئر اہلکار نے سرکاری ٹیلی وژن کو بتایا کہ امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں کی طرف بھیج دی گئی ہیں تاہم ابھی تک نقصانات یا کسی ہلاکت کے بارے میں اطلاعات نہیں ملیں۔ اس اہلکار کے مطابق ایران میں اس زلزلے سے 43 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔مگر ایک اور اہلکار نے ملکی ٹیلی وژن سے گفتگو کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ اس زلزلے کے نتیجے میں جانی نقصانات ہو سکتے ہیں کیونکہ اب تک 43 دیہات کے متاثر ہونے کی اطلاع ہیں جو 10 فیصد سے لے کر 100 فیصد تک متاثر ہوئے ہیں۔

کیا زلزلے کی پیش گوئی کی جا سکتی ہے؟

03:57

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

ا ب ا / ش ح (روئٹرز، اے پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں