زمبابوے: افریقی ممالک کا اجلاس، سوڈانی صدر کی شرکت
7 جون 2009بین الاقوامی فوجداری عدالت نے دارفور میں جنگی جرائم کا مرتکب ہونے کے الزام میں سوڈانی صدر عمر البشیر کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہوئے ہیں لہٰذا یہ لازم ہے کہ زمبابوے میں ہو رہے افریقی ممالک کے اجلاس میں ان کی شرکت زرائع ابلاغ سے لے کر بین الاقوامی برادری کے لیے موضوعِ بحث ہوگی۔
اس دو روزہ کانفرنس میں جنوبی اور شمالی افریقی ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو بہتر بنانے پر بھی غور ہوگا۔ زمبابوے خود بد ترین اقتصادی بحران کا شکار ہے اور اس کو امید ہے کہ اس اجلاس کی میزبانی اس کے لیے بحران سے باہر نکلنے کے لیے مدد گار ثابت ہو سکتی ہے۔
زمبابوے میں قومی حکومت کے قیام اور صدر رابرٹ موگابے اور وزیرِ اعظم چوانگرائی کے ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا کہ اس سطح کا اجلاس زمبابوے کی میزبانی میں منعقد ہوگا۔ زمبابوے کی حکومت نے ملک کو بحران سے نکلنے کے لیے آٹھ اعشاریہ تین بلین ڈالرز کا ریکوری پلان پیش کیا ہے تاہم وہ اب تک اس ضمن میں صرف ایک بلین ڈالرز کی رقم اکھٹی کر پائی ہے۔
زمبابوے جو کبھی پورے افریقہ میں اپنے اقتصادی ماڈل کی وجہ سے شہرت رکھتا تھا اب بد ترین معاشی بحران کا شکار ہے۔ حالیہ عرصے میں زمبابوے کے سیاسی بحران نے ملک کے اقتصادی بحران کو سنگین تر کردیا ہے۔
نہ صرف زمبابوے بلکہ افریقہ کے بیشتر ممالک اقتصادی اور سیاسی بحرانوں کی زد میں ہیں۔ مذکورہ اقتصادی اجلاس انہی مسائل سے نمٹنے اور ان کا حل تلاش کرنے کی ایک کوشش ہے تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ سوڈانی صدر عمر البشیر کی اس اجلاس میں شرکت سے عالمی برادری کی توّجہ افریقی ممالک کے زیادہ اہم اقتصادی مسائل سے ہٹ کر دوسری جانب مبذول ہو جانے کا امکان ہے۔