زمبابوے سکیورٹی وفد کا پاکستان کو ’گرین سگنل‘
6 مئی 2015بدھ کی گرم دوپہر زمبابوے کے چار رکنی سکیورٹی وفد نے سابق کپتان الیسٹرکیمبل کی قیادت میں قذافی اسٹیڈیم لاہور کا دورہ کیا، جہاں انہیں مہمان کھلاڑیوں کے لیے کیے جا رہے سلامتی کے انتظامات سے متعلق پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد اور ڈائریکٹر پی سی بی ذاکر خان نے بریفنگ دی۔ قذافی اسٹیڈیم اور اس سے متصل نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں سہولیات کا جائزہ لینے کے بعد سکیورٹی وفد نے نشتر پارک اسپورٹس کمپلیکس میں پاکستان اور زمبابوے سیریز کے لیے قائم کیے گئے سکیورٹی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ کیا، جہاں انہیں پاکستانی سکیورٹی حکام نے تفصیلی بریفنگ دی۔
سن دو ہزار نو میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر ہونے والے خون ریز حملے کے بعد سے زمبابوے دنیا کی پہلی کرکٹ ٹیم ہے، جس نے پاکستان آنے کی حامی بھری۔ سابق کپتان الیسٹر کیمبل نے، جو زمبابوے کرکٹ بورڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر بھی ہیں، نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہیں خاطر خواہ سکیورٹی انتظامات دیکھ کر خوشی ہوئی ہے اور زمبابوے کی ٹیم کے تمام کھلاڑی پاکستان آنے کے لیے تیار ہیں۔
الیٹسر کیمبل نے بتایا کہ ’طویل عرصے سے دنیا کی کوئی ٹیم پاکستان نہیں آئی، اس لیے ہم دورہ پاکستان کی بابت بے حد پرجوش ہیں۔ دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز کے درمیان ایک سال سے اس دورہ کے حوالے سے بات چیت چل رہی تھی اور اب ہم نے یہاں آنے کی کی حامی بھر لی‘۔ انہوں نے کہا کہ زمبابوے کی کرکٹ ٹیم یہ دورہ آئی سی سی سی کی رضامندی سے کر رہی ہے۔
الیسٹر کیمبل نے، جن کی قیادت میں زمبابوے نے انیس سو اٹھانوے میں پاکستان آ کرٹیسٹ سیریزجیتی تھی، بتایا کہ وہ اپنے دور میں پاکستان کے دیگر شہروں فیصل آباد، راولپنڈی اور شیخوپورہ میں بھی کھیل چکے ہیں تاہم زمبابوے کی موجودہ ٹیم صرف لاہور میں کھیلے گی۔ کمیبل کا کہنا تھا کہ ’لاہور میں کھیلنا ایک ابتدا ہے، اگلی بار ہم پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی کھیلنا پسند کریں گے۔ یہ کرکٹ کی جیت ہو گی‘۔
الیسٹرکیمبل کے بقول زمبابوے کے کسی بھی کھلاڑی کو پاکستان آنے پر اعتراض نہیں اور تمام کھلاڑی سلیکشن کے لیے دستیاب ہیں۔
بین الاقوامی کرکٹرز کی تنظیم فیقا کی جانب سے دورہٴ پاکستان پر تحفظات کے سوال پر کیممبل کا کہنا تھا کہ زمبابوے کا فیقا سے کوئی لینا دینا نہیں۔
کیمبل نے امید ظاہر کی کہ پاکستان زمبابوے ٹیم کے سیکورٹی انتظامات پر کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گا۔
زمبابوے کی کرکٹ ٹیم انیس مئی کو ہرارے سے لاہور پہنچے گی، جہاں بائیس مئی سے دونوں ٹیموں کے درمیان دو ٹوئنٹی ٹوئنٹی اورتین ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔ سیریز کے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے لاہور آنے والے پانچ رکنی سکیورٹی وفد میں آئی سی سی سکیورٹی ایکسپرٹ خالد ترین بھی شامل ہیں۔
زمبابوے کے دورہٴ پاکستان کے دوران مہمان کھلاڑیوں اور آفیشلز کے تمام سفری اخراجات اور یومیہ بھی پاکستان کرکٹ بورڈ ادا کرے گا۔ پی سی بی نے اس دورے کے لیے زمبابوے کرکٹ بورڈ کو پانچ لاکھ امریکی ڈالرز دیے ہیں۔