زمبابوے میں سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ پاکستان نے جیت لیا
عابد حسین
8 جولائی 2018
زمبابوے میں کھیلی جانے والی سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے فائنل میچ میں پاکستان نے آسٹریلیا کو شکست دے دی ہے۔ پاکستان نے بیسویں اوور میں 184 رنز کا ٹارگٹ حاصل کیا۔
اشتہار
پاکستان کی اننگز کی خاص بات فخر زمان کے شاندار 91 رنز رہے۔ انہوں نے شعیب ملک کے ساتھ مل کر چوتھی وکٹ کی شراکت میں ایک سو سات رنز بنائے۔ اسی پارٹنز شپ نے پاکستان کی جیت کی بنیاد رکھی۔ شعیب ملک نے ناٹ آؤٹ 43 رنز بنائے۔
پاکستان کی اننگز میں کپتان سرفراز احمد کے اٹھائیس رنز بھی اہم تھے۔ وہ ایسے وقت میں میدان میں اُترے جب دو پاکستانی کھلاڑی صاحبزادہ فرحان اور حسین طلعت بغیر کوئی رنز بنائے آؤٹ ہو گئے تھے۔ اس صورت حال میں خیال تھا کہ میچ پاکستان کے ہاتھ سے نکل گیا۔ جب یہ دونوں کھلاڑی آؤٹ ہوئے تب پاکستان کا اسکور صرف دو رنز تھا۔
سرفراز احمد اور فخر زمان کی شراکت میں پینتالیس رنز بنے۔ سرفراز چھٹے اوور میں آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد اگلے دس اوورز میں فخر زمان اور شعیب ملک نے دھواں دھار بلے بازی کی اور دس رنز فی اوور کی اوسط کے ساتھ پاکستانی ٹیم کے اسکور میں اضافہ کیا۔
فخر زمان نے 91 رنز بنائے جو ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں اُن کا سب سے زیادہ اسکور ہے۔ اُن کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستان کو اگلے چار اوورز میں تیس رنز درکار تھے جو بغیر کسی اور وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیے گئے۔ شعیب ملک کے علاوہ آصف علی 17 کے اسکور پر ناٹ آؤٹ رہے۔
اس فائنل میچ آسٹریلوی ٹیم کے کپتان اے جے فِنچ نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا اور مقررہ بیس اوورز میں 183 کا بڑا ٹارگٹ پاکستانی ٹیم کو دیا۔ آسٹریلوی ٹیم کے افتتاحی بیٹسمین ڈی آر سی شارٹ نے 76 اور کپتان فِنچ نے چھیالیس رنز بنائے۔ ان دونوں نے پہلی وکٹ کی شراکت میں پچانوے رنز بنائے گئے۔ ان کے علاوہ آسٹریلیا کے صرف دو مزید کھلاڑی ڈبل فگر میں داخل ہو سکے۔
پاکستان کی جانب سے محمد عامر نے چار اوورز میں تین کھلاڑی آؤٹ کیے۔ ان کے علاوہ شاداب خان دوسرے کامیاب ترین بالر تھے اور انہوں نے دو آسٹریلوی کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اس سہ فریقی سیریز میں فخر زمان کو میچ ہی کا نہیں بلکہ سیریز کا بھی بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اس ٹورنامنٹ میں شریک تیسرا ملک زمبابوے تھا اور اُس نے آسٹریلیا اور پاکستان کے خلاف اپنے میچوں میں شکست کھائی تھی۔
کرکٹ: پاکستان کی تاریخی فتح کی تصویری جھلکیاں
پاکستان نے انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلی جانے والی ٹیسٹ سیریز جیت لی ہے۔ مصباح اور یونس کے لیے اس سے بہتر الوداعی تحفہ کچھ اور نہیں ہو سکتا تھا، وہ اسے عمر بھر یاد رکھیں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
پاکستان نے تیسرے ٹیسٹ میچ کے آخری دن انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلی جانے والی تین میچوں کی سیریز جیت لی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
وسیٹ انڈیز کے خلاف پاکستانی ٹیم تقریباﹰ ساٹھ برس بعد ایسی کامیابی حاصل کر سکی ہے۔ پاکستان کی کرکٹ کی دنیا میں ایک ایسے خواب کو تعبیر ملی ہے، جو نصف صدی سے بھی زائد عرصے سے دیکھا رہا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ڈومینیکا کے ونڈسر پارک سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے تیسرے اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ کے آخری دن پاکستان ویسٹ انڈیز کو 101 رنز سے سنسنی خیز شکست دینے میں کامیاب رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 202 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی جبکہ انہیں جیت کے لیے 304 رنز درکار تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ویسٹ انڈیز کے آخری بلے باز شینن گیبریل یاسر شاہ کے اوور کی آخری گیند پر آوٹ ہوئے، تو اس سیریز اور میچ کی کایا ہی پلٹ گئی۔ پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ سیریز دو، ایک سے جیتنے میں کامیاب رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
وسری جانب روسٹن چیز نے شاندار بیٹنگ کی لیکن ان کا افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’میں واقعی افسردہ ہوں کہ میں مزید ایک اوور کے لیے زیادہ نہیں ٹھہر سکا۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
اس تاریخی فتح کے بعد مصباح کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’آخری سیشن میں بہت ساری چیزیں ایک ساتھ ہو رہی تھیں۔ کیچ ڈراپ ہوئے، اپیلیں ہوئیں، نو بالز کے مسائل ہوئے، ایک لمحے کے لیے تو یوں محسوس ہو رہا تھا کہ ہم جیت نہیں سکیں گے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
شینن گیبریل کے آوٹ ہونے کے بعد مصباح الحق کا کہنا تھا، ’’یہ ناقابل یقین ہے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
مصباح کا مزید کہنا تھا، ’’میں اپنے آپ کے لیے شکر گزار ہوں، ساری ٹیم اور پاکستان کرکٹ کے تمام مداحوں کا بھی کہ ہم اسے جیتنے کے قابل ہوئے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور سٹار بیٹسمین محمد یونس کے کیریئر کا آخری ٹیسٹ بھی تھا، جس میں بہت سنسنی خیز مقابلے میں پاکستان کا یہ سیریز دو ایک سے جیت لینا مصباح اور یونس کے لیے یادگار الوداعی تحفہ ثابت ہوا۔