’زمین بل‘، اپوزیشن کے باوجود مودی حکومت پرعزم
20 اپریل 2015بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی کوشش ہے کہ اقتصادی اصلاحات کے تحت زرعی زمینوں کی خرید پر عائد سخت پابندیوں کو ختم کر دیا جائے۔ تاہم اپوزیشن کانگریس نے مودی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کسانوں کو دی جانے والی مراعات کو ختم کرتے ہوئے انہیں بے کسی کی حالت میں دھکیل دینا چاہتے ہیں۔ اپوزیشن کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی انتخابی مہم کے لیے صنعت کاروں سے بڑی بڑی رقوم حاصل کی تھیں اور اسی لیے وہ اب انہیں نوازنے کی کوشش میں ہیں۔
یہ امر اہم ہے کہ مودی ترقیاتی اور صنعتی مقاصد کے لیے زمینوں کی خرید پر عائد پابندیوں کو نرم کرنے کے لیے جاری کردہ اپنے ایگزیکٹیو آرڈر کی مدت میں توسیع نہیں کر سکے تھے، اسی لیے وہ اس حکم نامے کو دوبارہ جاری کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ تاہم اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ان کا یہ قدم جمہوری نہیں ہے۔
اتوار کے دن مودی نے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے قبل صحافیوں سے کہا، ’’میں اپیل کرتا ہوں کہ تمام پارٹیاں مثبت سوچ کے ساتھ مذاکرات میں حصہ لیں۔‘‘ اس قانون کے حامی حلقوں کے خیال میں یہ قانون دیہی علاقوں کے غریبوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گا کیونکہ اس سے کاشت کاری کے علاوہ ملازمتوں کے دیگر مواقع پیدا ہوں گے۔
اتوار کے دن بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما راجیو پرتاپ ریڈی نے ایوان زیریں میں منظوری کے لیے مودی کا نیا منصوبہ پیش کیا۔ تاہم اپوزیشن نے نعرہ بازی کی، جس کی وجہ سے اجلاس کو دو مرتبہ ملتوی کرنا پڑ گیا۔ کانگریس پارٹی بضد ہے کہ وہ اس قانون کی مخالفت جاری رکھے گی۔
مودی کی حکومت کو ایوان زیریں میں قطعی اکثریت حاصل ہے اور اس نئے قانون کی منظوری کے لیے کوئی دقت پیش نہیں آئے گی لیکن ایوان بالا میں اپوزیشن کی پارٹیاں زیادہ نشستوں پر براجمان ہیں۔ اس لیے وہاں اس قانون کی منظوری ممکن نہیں ہے۔ کچھ سیاسی مبصرین کے مطابق مودی اگر اس قانون کی منظوری میں ناکام ہوتے ہیں تو وہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر سکتے ہیں، جو ایک غیر معمولی قدم ہو گا۔
بھارت میں صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ صنعتی اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے زرعی زمین کے حصول کے لیے قوانین انتہائی سخت ہیں، جس کے باعث ترقیاتی منصوبہ جات میں تاخیر ہو رہی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ مودی نے اپنی انتخابی مہم میں نعرہ لگایا تھا کہ وہ اپنے دور اقتدار میں بھارت میں ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کریں گے اور بنیادی شہری ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کریں گے۔