1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زمین کے مدار میں سروس فیکٹریاں: ایک نئی ابھرتی انڈسٹری

17 نومبر 2018

ترقی یافتہ ممالک میں نئے صنعتی شعبوں میں سے ایک زمینی مدار میں سیٹلائٹس کی بحالی کا ہے۔ اس سروس سے مراد زمین کے مدار میں بیکار سیٹلائٹس کی مرمت اور دوسرا خلائی کاٹھ کباڑ اکھٹا کرنا ہے۔

Necropolis Koncept
تصویر: Hempsell Astronautics

رواں مہینے کے دوران امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں انڈسٹریل سیکٹر کے نمایاں افراد کی ایک کانفرنس منعقد ہو رہی ہے۔ اس کانفرنس کا بنیادی ایجنڈا زمین کے مدار میں بکھرے ہوئے بیکار سیٹلائٹس کی مرمت اور بیکار خلائی آلات کے کوڑے کو اکھٹا کرنا ہے۔ اس کانفرنس میں خراب سیٹلائٹس کی بحالی کو بھی اہمیت حاصل ہو گی۔

اس اہم کانفرنس میں شریک اسپیس انفراسٹرکچر اور سول اسپیس کمپنی کے نائب صدر ال ٹاڈورز کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ زمین کے مدار میں اربوں ڈالر پھنکے ہوئے ہیں اور اگر ان خلائی مشینوں کی مرمت یا بحالی کا عمل شروع ہو جائے تو ان کا ازسرنو استعمال کیا جا سکے گا۔ ال ٹاڈورز کے مطابق ایسے سیٹلائٹس کی بحالی سے زمین پر خلائی مشینوں کو محتاط انداز میں تیار کرنے سے سرمائے کی بچت ممکن ہو گی۔

ال ٹاڈورز کی کمپنی سن 2021 میں ایک خلائی وہیکل کو زمین کے مدار میں روانہ کرنے کی منصوبہ بندی کیے ہوئے ہے۔ یہ خلائی گاڑی بنیادی طور پر روبوٹس پر مشتمل سروس کرنے والی ایک چھوٹی سے فیکٹری ہو گی۔ اس ایک خلائی گاڑی سے زمینی مدار میں آوارہ گھومتے دو سے تین درجن سیٹلائٹس کی بحالی اور مرمت ممکن ہو گی۔

زمین سے چھتیس ہزار کلومیٹرز کی مسافت پر پانچ سو صحیح حالت میں گھومتے سیٹلائٹس موجود ہیںتصویر: Hempsell Astronautics

زمین سے چھتیس ہزار کلومیٹرز کی مسافت پر پانچ سو صحیح حالت میں گھومتے سیٹلائٹس موجود ہیں، جن میں سے بیشتر سیٹلائٹس ٹیلی کمیونیکیٹنز سیکٹر کے ہیں۔

ال ٹاڈورز نے مزید بتایا کہ اُن کی بھیجی جانے والی روبوٹک وہیکل بنیادی طور پر زمین کے مدار میں ایک سروس ٹرک کی طرح ہو گی اور اگر یہ کامیابی سے ہمکنار ہوئی تو ایک نئے کاروبار کے دروازے سرمایہ کاروں پر کھُل جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ مرمت کرنے والی وہیکل کسی بھی سیٹلائٹ کو کنٹرول کر کے، اُس کا مکمل معائنہ کرنے کی صلاحیت سے آراستہ ہو گی اور پرزوں کی تبدیلی بھی کر سکے گی۔ ٹاڈورز نے بتایا کہ اُن کا سروسنگ ٹرک مرمت کے بعد سیٹلائٹ کو فضا میں روانہ بھی کرے گا۔

ایک اور بڑی کمپنی نارتھروپ گرومین کے ذیلی ادارے اسپیس لاجسٹکس کی جانب سے بھی سن 2019 میں ایک مرمت کرنے والا جہاز خلا میں روانہ کيا جائے گا۔ یہ جہاز بھی خلا میں خراب سیٹلائٹس کو بحالی کے بعد نئی پوزیشن پر روانہ کرے گا۔ اس کمپنی کے ساتھ ٹیلی کمیونیکشن کے ایک بڑے ادارے انٹل سیٹ نے معاہدہ بھی کر لیا ہے۔

اس نئی انڈسٹری میں شریک ہونے کے لیے مختلف ملکوں میں کئی اور ادارے بھی پلاننگ کیے ہوئے ہیں۔

خلا میں چھٹیاں گزاریں؟

03:58

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں