1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’زندگی تو بے وفا ہے‘... بالی ووڈ اداکار رشی کپور چل بسے

آسیہ مغل
30 اپریل 2020

بھارتی فلموں کے ہر دل عزیز اداکاراور رومانوی کردار کے لیے مشہور رشی کپور 67 سال کی عمر میں جمعرات کی صبح ممبئی میں چل بسے۔ وہ دو سال سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔

Indien | Bollywood-Schauspieler Rishi Kapoor
تصویر: imago images/Zumapress/M. Shelte

گزشتہ دو دنوں کے اندر بھارتی فلم انڈسٹری کے لیے یہ دوسرا بڑا دھچکا ہے۔ بدھ 29 اپریل کو معروف فلم اداکار عرفان خان کا انتقال ہوگیا تھا۔ وہ بھی کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔

رشی کپور کے پسماندگان میں اپنے زمانے کی مشہور ہیروئن نیتو سنگھ اور بیٹے اداکار رنبیر کپور کے علاوہ بیٹی ردھیما بھی ہیں۔ وہ اداکار، فلمساز اور ہدایتکار راج کپور کے منجھلے بیٹے تھے۔ فلم اداکار رندھیر کپور ان کے بڑے اور راجیو کپور چھوٹے بھائی ہیں جبکہ شمی کپور اور ششی کپور ان کے چچا ہیں۔

رشی کپور کی موت پر ان کے خاندان کی طر ف سے جار ی بیان میں کہا گیا ہے،’’ہمارے ہر دلعزیز رشی کپور دو سال سے لیوکیمیا سے جاری جنگ ہار گئے اور آج صبح ان کا انتقال ہو گیا۔ رشی کپور دوران علاج بھی نہایت پرجوش اور خوش رہا کرتے تھے اور وہ اپنی زندگی بھرپور جینے میں یقین رکھتے تھے، اس دوران جو بھی ان سے ملا وہ یہ دیکھ کر حیران ہوا کہ رشی کپور اس بیماری کے باوجود مثبت رہے۔ رشی چاہتے تھے کہ اس دنیا سے گزر جانے کے بعد بھی مداح انہیں آنسو بہا کر نہیں مسکرا کر یاد کریں۔“

بیان میں رشی کپور کے مداحوں سے اپیل کی گئی ہے کہ’’ایسے وقت میں ہمیں اس بات کا بھی اندازہ ہے کہ دنیا بہت مشکل وقت سے گزر رہی ہے، اس وقت نقل و حرکت اور بڑے اجتماعات پر پابندی عائد ہے، ہم مداحوں سے اور خاندان کے دوستوں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اس وقت قوانین کا احترام کریں۔“

رشی کپور نے ۱۹۸۰ میں مشہور اداکارہ نیتوسنگھ سےشادی کی۔تصویر: DW/J. Sehgal

کپور خاندان کے مطابق رشی کپورکو طبیعت خراب ہونے پر بدھ کی شام ممبئی کے سر ایچ این ریلائنس فاؤنڈیشن اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس سے قبل 2018 میں کینسر کی تشخیص ہونے پر وہ علاج کی غرض سے ایک سال تک نیویارک میں بھی رہے تھے اور گزشتہ برس ستمبر میں بھارت واپس آئے تھے۔ رواں برس فروری میں بھی انہیں علاج کے لیے نئی دہلی کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

رشی کپور کی وفات پر فلمی، سیاسی اور سماجی دنیا کی متعدد اہم شخصیات نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک پرانی تصویر شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا”ہمہ جہت، ہر دل عزیز اور زندہ دل...یہ رشی کپور جی تھے۔ صلاحیتوں کے پاور ہاوس۔ میں ہمیشہ سوشل میڈیا پر بھی ان سے اپنی بات چیت کو یاد کروں گا۔ وہ فلموں میں بھارت کی ترقی کے تئیں جذباتی تھے۔ ان کی وفات سے میں غم زدہ ہوں۔ ان کے خاندان اور مداحوں کے تئیں تعزیت۔ اوم شانتی۔“

 کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا”یہ بھارتی سنیما کے لیے تباہ کن ہفتہ ہے۔ ایک اور لیجنڈ رشی کپور بھی چلے گئے۔ وہ ایک شاندار اداکار تھے جن کے مداح کئی نسلوں میں موجود ہیں۔ ان کی کمی بہت محسوس ہو گی۔ اس غم کے وقت میں ان کے اہل خانہ، دوستوں اور شیدائیوں سے میری ہمدردی۔“

رشی کپور کے انتقال کے بعد بالی ووڈ میں ماتم کا ماحول ہے۔ مشہور اداکار امیتابھ بچن نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا ہے ”وہ چلا گیا! رشی کپور... گیا... ابھی انتقال کر گیا... میں پوری طرح بکھر گیا ہوں۔“

فلم اسٹار رجنی کانت نے رشی کپور کی موت پر کہا کہ ’دل ٹوٹ گیا، سکون میں رہو میرے عزیز دوست رشی کپور‘۔

اداکار اکشے کما رنے کہا کہ ایسا محسوس ہورہا ہے گویا ہم کوئی بھیانک خواب دیکھ رہے ہیں۔

نغمہ نگار جاوید اختر نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا”آج میں نے اپنے بہت ہی عزیز دوست رشی کپور کو کھودیا۔ ہم پہلی مرتبہ 1973میں ملے تھے جب وہ بوبی کے چیرٹی شو اور میں شعلے کی شوٹنگ کے لیے آیا ہوا تھا۔ یہ ہماری 47 برس تک چلنے والی دوستی کی ابتدا تھی۔ الوداع میرے پیارے دوست!“

رشی کپور سوشل میڈیا پر بھی خاصے سرگرم تھے۔ حال ہی میں انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو مخاطب کرکے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا”پاکستانی عوام ہمیں بہت عزیز ہیں۔ ہم کسی زمانے میں ایک تھے۔ ہمیں بھی ان کی پروا ہے۔ یہ ایک عالمی بحران ہے۔ کسی کی انا کا مسئلہ نہیں ہے۔ ہمیں آپ سے محبت ہے۔ انسانیت زندہ باد!“

رشی کپورکا تعلق بالی ووڈ کے مشہور کپور خاندان سے تھا، جس کی جڑیں پاکستان کے پشاور سے وابستہ ہیں، جہاں قصہ خوانی بازار میں ان کی آبائی حویلی آج ایک میوزیم کی شکل میں موجود ہے۔ ان کے دادا اور فلم ’مغل اعظم‘ میں اکبر کے کردار کے لیے مشہور پرتھوی راج کپور تقسیم ملک کے بعد بھارت منتقل ہوگئے تھے۔

رشی کپور نے اپنی فلمی زندگی کا آغاز 1973 میں ریلیز ہونے والی فلم 'بوبی' سے کیا تھا لیکن اس سے پہلے وہ اپنے والد راج کپورکی فلم '420' اور 'میرا نام جوکر' میں بطور چائلڈ ایکٹر کام کر چکے تھے۔

'امر اکبر انتھونی'، 'لیلیٰ مجنوں'، 'رفو چکر'، 'سرگم'، 'قرض' اور 'بول رادھا بول' ان کی کامیاب ترین فلموں میں شامل ہیں۔’کپور اینڈ سنز'، 'ڈی ڈے'، 'مولک' اور 102' ناٹ آؤٹ' جیسی فلمیں ان کے دور کی آخری فلموں میں شمار ہوتی ہیں۔'دی باڈی' ان کی آخری فلم تھی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں