زہریلی شراب پینے سے بیسیوں بھارتی شہری ہلاک، درجنوں بیمار
9 فروری 2019
شمالی بھارت کی دو ریاستوں کے متعدد دیہات میں غیر قانونی طور پر کشید کی گئی زہریلی شراب پینے سے بیسیوں شہری ہلاک اور درجنوں بیمار ہو گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق بیمار پڑ جانے والے افراد میں سے متعدد کی حالت نازک ہے۔
اشتہار
بھارتی ریاست اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ سے ہفتہ نو فروری کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق غیر قانونی طور پر کشید کی گئی اس شراب میں میتھینول نامی زہریلا مادہ موجود تھا اور اب تک کم از کم 39 افراد کی ہلاکت اور 27 دیگر کے شدید بیمار ہو جانے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
پولیس کے ایک سینیئر افسر شوک کمار نے بتایا کہ ان ہلاکتوں میں سے 26 ملکی دارالحکومت نئی دہلی سے مشرق کی طرف تقریباﹰ 306 کلومیٹر دور ریاست اتر پردیش میں اور 13 دیگر ہلاکتیں اتر پردیش کی ہمسایہ بھارتی ریاست اتر آکھنڈ میں ہوئیں۔ اتر آکھنڈ میں زہریلی شراب پینے سے مرنے والوں کی زیادہ تر تعداد کا تعلق بالپور نامی ایک گاؤں سے تھا۔
پولیس افسر اشوک کمار نے بتایا کہ ان تمام افراد نے یہ زہریلی شراب جمعرات سات فروری کی رات پی تھی، جس کے بعد بیسیوں کی تعداد میں لوگ بیمار پڑ گئے تھے۔ ان افراد کو فوری طبی امداد مہیا کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ان میں سے درجنوں کل جمعہ آٹھ فروری تک انتقال کر گئے تھے جبکہ باقی ماندہ افراد کی جانیں بچانے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے۔
ہلاک شدگان کے پوسٹ مارٹم سے بھی یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ انہوں نے جو غیر قانونی طور پر کشید کردہ شراب پی تھی، اس میں میتھینول شامل تھی۔ پولیس نے مرنے والوں کو یہ زہریلی دیسی شراب فروخت کرنے کے شبے میں آٹھ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ اتر پردیش اور اتر آکھنڈ کی ریاستی حکومتوں نے اتنے زیادہ جانی نقصان پر 35 سرکاری اور 12 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔
بھارت میں زہریلی شراب پینے سے انسانی ہلاکتوں کی رپورٹیں بار بار ملتی رہتی ہیں۔ اس لیے کہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے اس دوسرے سب سے بڑے ملک میں مقامی اور غیر قانونی طور پر کشید کردہ شراب کا کاروبار عام ہے۔ یہ شراب پینے والے اکثر بھارت کے وہ بہت غریب شہری ہوتے ہیں، جو مہنگی شراب خریدنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
غیر قانونی طور پر کشید کردہ اس شراب میں عام طور پر اسے زیادہ زود اثر بنانے کے لیے کئی بہت زہریلی زرعی ادویات اور دیگر کیمیائی مادے بھی شامل کر دیے جاتے ہیں۔ بھار ت کی چند ریاستوں میں شراب کی فروخت پر پابندی کی وجہ سے وہاں شراب کی اسمگلنگ بھی بہت منافع بخش کاروبار بن چکی ہے۔
م م / ع ح / اے پی
اکتوبر فیسٹول: کیا کریں اور کیا نہ کریں
بائیس اکتوبر عالمی شہرت کے حامل اکتوبر فیسٹیول کے باضابطہ افتتاح کا دن ہے۔ سترہ ایام تک جاری رہنے والے اس خاص میلے میں شریک ہونے کے لیے ساٹھ لاکھ افراد مختلف ملکوں سے آتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/M. Siepmann
رقص: ضرور کریں
اکتوبر فیسٹول میں خیموں کے اندر بیئر دستیاب ہے۔ ان خیموں کے اندر بیئر کے ساتھ ساتھ ڈانس میوزک کسی بھی شخص کو ناچنے پر مجبور کر دیتا ہے۔ لوگ اپنے اپنے بینچوں پر جھومتے اور ہاتھ لہراتے ہیں۔ اس لیے اپنے بینچ پر جھومیے اور لطف لیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Hörhager
خیمے کے اندر کھانا ممنوع ہے
بیئر پینے والے خیمے میں اپنی بیئر سے لطف لیں لیکن خوارک لانا ممنوع ہے۔ اندر بیٹھ کر کھانا کھانے پر آپ کو خیمے سے باہر بھی نکالا جا سکتا ہے۔ خیمے کے باہر بھی بینچ رکھے ہوئے ہیں، وہاں بیٹھ کر اپنے سنیک کا لطف لینا جائز ہے۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/P. Pavot
چکن: ضرور کھائیے، لذیذ ہے
اکتوبر فیسٹول میں بیئر پینے کے علاوہ بھنا ہوا روغنی چکن بھی بہت لذیذ ہوتا ہے۔ بیئر کا مَگ اٹھانے سے قبل ہاتھوں سے چکنائی صرف کر لیں ورنہ وہ پھسل جائے گا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/K.-J. Hildenbrand
جھولوں کی لذت: یہ بھی فن ہے
اکتوبر فیسٹیول میں بے شمار جھولے ہیں۔ ان میں تیز رفتاری سے چلنے والے جھولے یا رولر کوسٹر اور بلندی سے نیچے گرنے والا اسکائی فال خاص طور پر نمایاں ہیں۔ ان میں بیٹھنا بھی میلے کا ایک حصہ خیال کیا جاتا ہے۔ ضروری یہ ہے کہ پہلے جھولے پھر چکن اور بیئر ورنہ دوسری صورت میں معدے سے ہر چیز قے کی صورت میں باہر آ سکتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/B. Strenske
فلرٹ کریں لیکن۔۔۔
باویریا کے قدیمی اکتوبر فیسٹول کا پہناوا مخصوص انداز کا ہے۔ اس کے پہننے سے سبھی کو احساس ہو گا کہ یہ شخص میلے کے آداب سے شناسا ہے۔ اگر کسی لڑکی نے ’بَو‘ دائیں جانب لگا رکھی ہے تو اُس کا مطلب ہے کہ وہ بوائے فرینڈ رکھتی ہے۔ لڑکی نے ’بَو‘ بائیں جانب لگائی ہو تو آپ فلرٹ کرنے کے لیے قسمت آزما سکتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/M. Siepmann
بیئر۔ پینا ضروری ہے
اکتوبر فیسٹول کی سب سے بڑی سرگرمی بیئر پینا تصور کی جاتی ہے۔ اس میلے میں بیئر مگ میں پیش کی جاتی ہے۔ اس مگ میں ایک لٹر بیئر ہوتی ہے۔ مگ کو ہینڈل سے پکڑیں وگرنہ یہ گر سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Hase
بیئر زیادہ پینے سے گریز کریں
اکتوبر فیسٹول کے دوران اتنی بیئر پینا مناسب ہے کہ آپ ہلکے نشے کا لطف لیں۔ زیادہ بیئر سے زیادہ نشہ نامناسب ہو سکتا ہے۔ پوری طرح مدہوش ہو کر آپ کسی اور پر گر سکتے ہیں اور بسا اوقات قے بھی شروع ہو جاتی ہے۔
تصویر: picture alliance/dpa/R. Peters
کھلے عام پیشاب، انتہائی نامناسب ہے
بیئر پینے کے بعد پیشاب کی حاجت عموماً ہوتی ہے۔ طہارت خانوں کے سامنے لمبی قطار میں کھڑے ہونے کو برداشت کریں، بجائے اس کہ کھلے عام کسی کونے یا جھاڑی کے پیچھے اپنے آپ کو راحت دیں۔ ایسی صورت میں پکڑے جانے پر ایک سو یورو جرمانہ ہے۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/R. Kutter
مگ کی چوری، قطعاً نہیں
اکتوبر فیسٹیول کے دوران ہر سال ہزاروں مگ غائب ہو جاتے ہیں۔ میلے میں شریک کئی افراد بیئر مگ کو میلے کا ایک نشان سمجھ کر چھپانے سے بھی گریز نہیں کرتے اور یہ بالکل اچھی بات نہیں۔ ایک بیئر مگ کو چھپانا چوری ہے۔ اس کو خریدا بھی جا سکتا ہے۔ مگ خریدنا ایک بہتر عمل ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Balk
بینچ پر خالی جگہ ہو تو کسی کو بیٹھنے سے مت روکیں
اکتوبر فیسٹیول کا ایک اور آداب یہ ہے کہ بیئر فروخت کرنے والے خیمے کے اندر رکھے بینچ پر جگہ کسی اور کے لیے مت محفوظ کریں۔ جو بھی آئے، اُسے بیٹھنے دیں اور اس عمل کو پسند کیا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/M. Siepmann
نیم عریاں لڑکی کی تصویر مت بنائیں
اکتوبر فیسٹول میں خواتین کے پہناوے عموماً قدرے پست گریبان کے حامل ہوتے ہیں۔ پارٹی کے دوران رضامندی سے فوٹو بنانا جائز ہے۔ اچانک کسی پست گریبان کی حامل لڑکی کی تصویر بنانے کو انتہائی ناپسند کیا جاتا ہے۔ جو کچھ خیمے میں آپ دیکھ رہیں ہیں، اُس کا لطف لیں۔