1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زیادہ دیرتک ٹیلی وژن دیکھنا، بچوں کو دل کا مریض بنا سکتا ہے

20 اپریل 2011

چھوٹے بچوں کا زیادہ دیر تک ٹیلی وژن دیکھنا اور کمپیوٹر اسکرین کے سامنے بیٹھے رہنا صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ایسے بچوں میں بڑے ہوکر دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

تصویر: Bilderbox

یہ نئی تحقیق یونیورسٹی آف سڈنی کے محقیقین کی طرف سے سامنے آئی ہے۔ اس کے مطابق چھ سے سات سال کی عمر کے وہ بچے جو زیادہ دیر تک ٹیلی وژن یا کمپیوٹر اسکرین کے سامنے بیٹھے رہتے ہیں، ان میں بصارت کی شریانوں میں پھیلاؤ کا عمل رک جاتا ہے بنسبت ان کے، جو کھلی جگہوں پر کھیل کود میں مصروف رہتے ہیں۔ آنکھ کا انتہائی حساس پردہ بصارت آٹھ تہوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق وہ بچے جو کھیل کود میں مصروف رہتے ہیں، ان کی شریانوں میں 0.0022 ملی میٹر کا پھیلاؤ دیکھنے میں آیا۔

بالغ مرد و خواتین میں پردہ چشم کی شریانوں میں مسئلہ، مستقبل میں دل کی بیماریوں کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس تحقیق کے مطابق وہ بچے جو کم حرکت کرتے ہیں، ان میں بڑے ہو کر بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔

زیادہ ٹیلی وژن دیکھنا یا کمپیوٹر گیمز کھیلنا بچوں کی دماغی صحت کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہےتصویر: dpa

اس تحقیق میں1429بچوں کی صحت، وزن، جنس، قد اور بلڈ پریشر کو مد نظر رکھا گیا۔ اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جسمانی سرگرمیوں کے بچوں کی شریانوں اور خون پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر بامنی گوپی ناتھ کا کہنا ہے کہ اسکول میں ایک ہفتے میں کم از کم دو گھنٹوں کے لیے ورزش کو لازمی قرار دیا جانا چاہیے۔

قبل ازیں سن 2010 میں ایک تحقیق سامنے آئی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ ایک دن میں دوگھنٹے یا اس سے زیادہ ٹیلی وژن دیکھنا یا کمپیوٹر گیمز کھیلنا بچوں کی دماغی صحت کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

برطانیہ کی برسٹل یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق جو بچے اپنا زیادہ تر وقت ٹیلی وژن یا کمپیوٹرکے سامنے گزارتے ہیں، وہ نہ صرف نفسیاتی مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں بلکہ ان کے معمول کے رویوں میں بھی تبدیلی پیدا ہو سکتی ہے۔ معروف جرنل Pediatrics میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق ایسے بچے کتنے بھی متحرک ہوں، وہ غیرمحسوس طریقے سے متاثر ہوتے ہیں۔ اس تحقیق کے دوران دس سے گیارہ برس کی عمر کےایک ہزار بچوں کے تفصیلی انٹرویو کئے گئے، جن میں پچیس سوالوں پر مشتمل ایک نفسیاتی ٹیسٹ بھی شامل تھا۔ اس کے علاوہ کئی دوسرے مطالعاتی جائزوں میں بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹیلی وژن اور کمپیوٹر کے سامنے زیادہ وقت بسر کرنے کے نتیجے میں بچے دماغی اور نظر کی کمزوری کی علامات پیدا ہو سکتی ہیں، جبکہ کمپیوٹر گیمز بچوں کے رویے پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں