زیادہ وزن، عمر میں دس سال تک کمی کا باعث
14 جولائی 2016اس جائزے میں ان تمام ابتدائی نتائج کو مسترد کیا گیا ہے، جن کے مطابق چند کلو وزن بڑھنے سے انسانی صحت اور زندگی کو خطرہ لاحق نہیں ہوتا۔ گزشتہ تحقیق کے نتائج کے برعکس اس تازہ ترین مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ موٹاپے کے شکار افراد کا سترہویں سالگرہ سے پہلے ہی موت کا خطرہ مسلسل اور تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے۔
کیمبرج یونیورسٹی سے منسلک ایمونوئل ڈی اینگل آنٹونیو، جو موٹاپے سے متعلق اس حالیہ مطالعے کے مصنف بھی ہیں، نے اے ایف پی کو بتایا، ’’ بلا شبہ یہ جائزہ ہمیں بتاتا ہے کہ اوسط وزن سے زیادہ وزن اور شدید موٹاپا قبل از وقت موت کا سبب بنتا ہے۔ اس سے دل کی شریانوں کے امراض، کینسر، پھپھڑوں کی بیماریاں اور فالج، سب ہی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔‘‘
یہ تحقیقی مقالہ لینسٹ نامی طبی جریدے میں شائع کیا گیا ہے۔ تحقیق کے لیے چار براعظموں سے چار لاکھ بالغ افراد کے اعداد وشمار جمع کیے گئے تھے۔ ان اعدادو شمار سے پتہ چلا ہے کہ زیادہ وزن کے حامل افراد کی عمر میں کمی کا اوسط تناسب ایک سال جبکہ معتدل موٹے افراد میں تین سال ہوتا ہے۔
ایمونوئل ڈی اینگل آنٹونیو نے بتایا کہ شدید موٹے افراد میں یہ تناسب دس سال تک بڑھ جاتا ہے۔ محققین کی ایک بڑی بین الاقوامی ٹیم نے سن 1970 سے سن 2015 کے درمیان کیے جانے والے دو سو انتیس مطالعوں کے اعداد وشمار کا تجزیہ کیا ہے۔ 10.6 ملین سے زائد افراد کے یہ اعداد وشمار امریکا، یورپ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور وسطی اور جنوبی ایشیا کے بتیس ممالک سے جمع کیے گئے۔
اموات اور موٹاپے سے متعلق مواد جمع کرنے کی اس اجتماعی کوشش کو اس موضوع پر سب سے بڑا مطالعہ کہا جا سکتا ہے۔ دیگر وجوہات سے ہونے والی اموات کے خطرات کے اثرات سے بچنے کے لیے محققین کی ٹیم نے اس تازہ تحقیق میں موجودہ یا سابق تمباکو نوش افراد کو شامل نہیں کیا تھا۔
اس مطالعہ میں وہ بھی تھے جو مطالعے کے آغاز سے ہی موذی امراض میں مبتلا تھے اور وہ بھی جو اس تحقیق کے پہلے پانچ برسوں میں انتقال کر گئے تھے۔ ریسرچرز نے مطالعے میں شامل افراد کو ان کے باڈی ماس انڈیکس یعنی ان کے وزن اور لمبائی میں ایک تناسب کے حساب سے مختلف درجات اور گروہوں میں تقسیم کیا اور ہر گروپ میں مرنے والوں کی تعداد اور موت کی وجوہات کا موازنہ کیا۔
عالمی ادرہ صحت کے مقرر کردہ معیار کے مطابق 18.5 سے 24.9 تک باڈی ماس انڈیکس رکھنے والے افراد مناسب حد میں شامل ہیں جبکہ 25 سے 29.9 تک زیادہ وزن کے حامل افراد میں شمار ہوتے ہیں۔ 30 سے 34.9 تک معتدل موٹاپے کا شکار اور 35 سے 39.9 کی حد میں آنے والے شدید موٹے افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔
اسی طرح چالیس اور اس سے اوپر بی ایم انڈیکس والے افراد مریضانہ حد تک موٹاپے کا شکار قرار دیے جاتے ہیں۔ محققین کو جائزے کے نتائج سے پتہ چلا کہ ستر سال کی عمر سے قبل موت کا خطرہ معمول کے وزن والے مرد حضرات میں انیس فیصد، معتدل موٹے افراد کے گروپ میں 29.5 فیصد اور خواتین میں گیارہ سے چودہ اعشارہ چھ فیصد تک پایا جاتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق سن 2014 میں دنیا بھر میں ایک اعشاریہ نو بلین سے زائد بالغ افراد وزن کی زیادتی کا شکار تھے، جن میں سے 600 ملین افراد شدید موٹاپے کا شکار تھے۔