1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

’زیلنسکی کا ہٹلر سے موازنہ، غلط اور ہتک آمیز‘

2 مئی 2022

یوکرین اور اسرائیل نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ایک متنازعہ بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس پر معافی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ لاوروف نے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کا موازنہ جرمن نازی آمر آڈولف ہٹلر سے کیا تھا۔

 Russland l Sergej Lawrow, Außenminister
تصویر: Alexander Zemlianichenko/AP/Pool/dpa/picture alliance

یوکرین اور اسرائیل نے کہا ہے کہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی طرف سے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کا جرمن نازی آمر آڈولف ہٹلر سے موازنہ انتہائی غلط اور ہتک آمیز ہے۔

یوکرینی وزیر خارجہ دیمتری کولیبا نے کہا ہے کہ اس بیان سے احساس ہوتا ہے کہ 'روسی ایلیٹ میں سامیت دشمنی کس حد تک سرایت کیے ہوئے ہے‘۔

کولیبا نے مزید کہا، ''ان (سرگئی لاوروف) کا یہ گھناؤنا بیان صدر زیلنسکی، اسرائیل، یوکرین اور یہودی لوگوں کے لیے دل شکن ہے۔ وسیع تر تناظر میں دیکھا جائے تو اس سے علم ہوتا ہے کہ آج کا روس دوسری قوموں سے نفرت سے بھرا ہوا ہے۔‘‘

لاوروف نے کیا کہا؟

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنے ایک سابقہ بیان میں یوکرین پر حملے کا دفاع کرتے ہوئے ایک مرتبہ یہ بھی کہا تھا کہ وہ یوکرین کو 'نازیوں سے پاک‘  بنانا چاہتے ہیں۔ اسی حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کہ یوکرین کے صدر تو خود یہودی ہیں تو روس کس طرح یوکرین کو سامیت دشمن قرار دے سکتا ہے؟ کے جواب میں لاوروف نے کہا کہ زیلنسکی یہودی ہیں تو کیا ہوا، 'لیکن ہٹلر کی رگوں میں بھی یہودی خون دوڑتا تھا‘۔

سرگئی لاوروف نے اتوار کے دن ایک اطالوی نیوز چینل سے گفتگو میں مزید کہا تھا، ''اس سے نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکتا۔ دانش مند یہودیوں کا کہنا ہے کہ پرجوش سامیت دشمن زیادہ تر یہودی ہی ہوتے ہیں۔‘‘ پراپیگنڈے پر مبنی لاوروف کے اس انٹرویو کے فوری بعد ہی یوکرین اور اسرائیل نے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔

اسرائیلی وزیر اعظم کا ردعمل

اسرائیلی وزیر اعظم نیفتالی بینیٹ نے پیر کے دن کہا کہ 'لاوروف کے الفاظ جھوٹے ہیں اور ان کی نیت غلط ہے‘۔ نیفتالی بینیٹ نے مزید کہا کہ اس جھوٹ کا مقصد یہ ہے کہ یہودیوں کے خلاف جو بہیمانہ مظالم ڈھائے گئے، ان کا قصوروار خود یہودیوں کو ہی قرار دے دیا جائے۔ یاد رہے کہ نازی جرمنی نے دوسری عالمی جنگ کے دوران کم ازکم ساٹھ لاکھ یہودیوں کو ہلاک کیا تھا۔

دوسری طرف اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لاپید نے اپنے روسی ہم منصب لاوروف کو اس بیان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ 'یہ ایک ایسا ناقابل معافی اور گھناؤنا بیان ہے، جو تاریخی حوالے سے بھی انتہائی غلط ہے‘۔

یائر لاپید نے لاوروف سے مخاطب ہوتے ہوئے مزید کہا کہ وہ تاریخ کی کوئی بھی کتاب پڑھ لیں، ''میرے دادا کو کسی یہودی نے ہلاک نہیں کیا تھا بلکہ وہ نازیوں کے ہاتھوں مارے گئے تھے‘‘۔

لاوروف کا بیان لغو ہے، جرمن حکومت

دوسری عالمی جنگ کے دوران جرمن نازیوں نے اس وقت سوویت یونین میں شامل یوکرین پر بھی قبضہ کر لیا تھا۔ تاریخ دانوں کا اتفاق ہے کہ اُس وقت کے یوکرین میں نازی جرمنوں اور ان کے اتحادیوں نے پندرہ لاکھ یہودیوں کو ہلاک کیا تھا۔

جرمن حکومت کے ترجمان نے روسی وزیر خارجہ کے اس بیان کو 'لغو‘ قرار دے دیا ہے۔ دارالحکومت برلن سے جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے  کہا کہ اس حوالے سے روس جو پراپیگینڈا کر رہا ہے، اس پر مزید بات کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔

ع ب، ع ح (خبر رساں ادارے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں