1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زیگمار گابرئیل پھر ایس پی ڈی کے سربراہ منتخب

عابد حسین15 نومبر 2013

جرمنی کی بڑی اپوزیشن جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین نے زیگمار گابرئیل کو پارٹی کا دوبارہ سربراہ منتخب کر لیا ہے۔ ان کا انتخاب پارٹی کے کنوینشن میں کیا گیا۔ وہ سن 2009 سے پارٹی کے سربراہ چلے آ رہے ہیں۔

تصویر: Reuters

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے کنوینشن میں 600 کے قریب پارٹی ڈیلیگیٹس شریک ہیں۔ تین روزہ پارٹی کنوینشن جرمن شہر لائپزگ میں جاری ہے۔ جمعرات کے روز ہونے والی ووٹنگ میں گابرئیل کو 478 ڈیلیگیٹس نے ووٹ دیے۔ ڈالے گئے ووٹوں کا تناسب 83.6 فیصد تھا۔ ایک طرح سے پارٹی میں ان کی مقبولیت کے گراف میں ضرور کمی واقع ہوئی ہے۔ سن 2011 میں ان کو پارٹی کے بنیادی اراکین نے 94.2 فیصد کی اکثریت سے پارٹی کی قیادت سنبھالے رکھنے کا مینڈیٹ دیا تھا۔ سن 2009 میں زیگمار گابرئیل کو 91.6 فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے۔

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے کنوینشن میں 600 کے قریب پارٹی ڈیلیگیٹس شریک ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد زیگمار گابرئیل نے پارٹی کے مندوبین کا شکریہ ادا کیا کہ ان کو انتہائی شفاف انداز میں دوبارہ منتخب کیا گیا ہے۔ گزشتہ چار برسوں میں حاصل ہونے والے ووٹوں کے تناسب سے اِس مرتبہ ان کو ماضی کے مقابلے میں خاصے کم ووٹ حاصل ہوئے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی کی لیڈر شپ پر ڈیلیگیٹس نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ مبصرین کے مطابق پارٹی کے اراکین نے گابرئیل کو ایک مرتبہ پھر لیڈر منتخب کر کے ان کو یہ واضح مینڈیٹ دیا ہے کہ میرکل حکومت کے ساتھ مخلوط حکومت سازی کے مذاکرات کو انہی خطوط پر جاری رکھا جائے، جن پر یہ عمل شروع کیا گیا تھا۔

تین روزہ پارٹی کنوینشن جرمن شہر لائپزگ میں جاری ہےتصویر: Johannes Eisele/AFP/Getty Images

پارٹی کنوینشن میں ایک مرتبہ پھر لیڈر شپ حاصل ہونے کے بعد زیگمار گابرئیل نے اپنی سیاسی جماعت کے مندوبین سے خطاب میں حکمرن جماعت کے ساتھ مخلوط حکومت سازی کی جاری بات چیت کے ساتھ ساتھ مستقبل کی پالیسی کے خد و خال بھی بیان کیے۔ گابرئیل کے مطابق مخلوط حکومت سازی میں وہ دوہری قومیت کو خاصی اہمیت دیے ہوئے ہیں۔ تقریر کرتے ہوئے اپوزیشن جماعت کے لیڈر نے کہا کہ ہزاروں غیر ملکی ورکروں کے سول رائٹس کا تحفظ بہت اہم ہے اور اس کے حصول کے لیے متحد ہو کر کوشش کرنا ہو گی۔ پارٹی کانگریس میں مندوبین کی جانب سے مخلوط حکومت سازی پر گابرئیل کے خیالات پر انتہائی کم تنقید سامنے آئی ہے۔

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی اور حکمران کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے درمیان مخلوط حکومت سازی کی بات چیت رواں مہینے کے اختتام یا اگلے مہینے میں بھی جاری رہ سکتی ہیں۔ بات چیت کے عمل میں چانسلر میرکل اگلے چار برسوں کے دوران ہونے والی ممکنہ حکومت سازی اور خارجہ پالیسی کے معاملات کو واضح طور پر طے کرنا چاہتی ہیں۔ اگر انگیلا میرکل کی اپوزیشن جماعت ایس پی ڈی کے ساتھ حکومت سازی کی بات چیت ناکام ہوتی ہے تو ان کے پاس صرف بائیں بازو کی گرین پارٹی کے ساتھ حکومت تشکیل دینے کا موقع بچتا ہے۔ دوسری جانب یہ امر بھی اہم ہے کہ ایس پی ڈی کے اراکین نے پارٹی قیادت کو بائیں بازو کی دو دوسری جماعتوں لیفٹ پارٹی اور گرین پارٹی کے ساتھ مشاورت مکمل کر کے حکومت بنانے کی کوشش کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں